عظمت مصطفیٰ (ص) ریلی : راولپنڈی، اسلام آباد

مورخہ 22 ستمبر 2012ء کو توہین آمیز فلم کے خلاف اسلام آباد اور راولپنڈی کے ہزاروں غیور عوام نے اپنے آقا و مولا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اظہار وفاداری کیلئے تحریک منہاج القرآن اسلام آباد کی عظمت مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریلی میں شرکت کی۔ شیر خوار بچوں کے ساتھ ہزاروں خواتین بھی ریلی میں شریک تھیں۔ شرکاء نے توہین آمیز فلم کے خلاف کتبے اٹھا رکھے تھے جس میں عالمی اداروں، UN اور موثر ممالک سے اس مذموم عمل کو مستقل ختم کرنے کیلئے پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد اور UN کی قراردادوں میں ترمیم کے مطالبے درج تھے۔ امت مسلمہ کے حکمرانوں اور OIC کی بے حسی کی بھی پر زور مذمت کی گئی۔ لاکھوں افراد نے محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درودوسلام پڑھ کر پوری دنیا کو ان سے وفا داری کا بھرپور پیغام دیا۔ ریلی میں شریک ہزاروں پر امن غیور عوام نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ناموس پر حملہ کرنے والے عالمی مجرم ہیں اور ہم اس وقت تک سراپا احتجاج رہیں گے جب تک آزادی اظہار کے پردے میں اس مذموم ترین رویے کے اظہار کا ہمیشہ کیلئے راستہ بند نہیں ہو جاتا۔

مظاہرین نے ایسی فلموں اور کارٹونز کو امن عالم کیلئے بدترین خطرہ قرار دیتے ہوئے بینرز کے ذریعے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے موثر ممالک اور اداروں کو اپنے دھرے معیار سے تائب ہونا ہو گا۔ آبپارہ چوک تا پارلیمنٹ ہاؤس تک ریلی میں شریک 50 ہزار مردوخواتین نے انتہائی پُر امن رہ کر پوری دنیا کو پیغام دیا کہ آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکار کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیتے اور نہ ہی توڑ پھوڑ اور تشدد کا تصور کر سکتے ہیں۔ ریلی کی قیادت ناظمِ اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، پنجاب کے امیر احمد نواز انجم اسلام آبادکے صدر ابرار رضا ایڈووکیٹ اور صوبائی نائب ناظم راجہ ساجد محمود نے کی، جبکہ اس موقع پر ضلعی کوآرڈینیٹر انار خان، صدر اسلام آباد رورل سید بشیر حسین شاہ، امیر تحریک راولپنڈی خالد محمود اعوان، یوتھ لیگ راولپنڈی کے صدر راجہ سعید اور راولپنڈی اسلام آباد کے دیگر قائدین اور ہزاروں بچے ریلی کی اگلی لائنوں میں بھی موجود تھے۔ اس ریلی میں تحریک منہاج القرآن اسلام آباد، منہاج القرآن علماء کونسل، پاکستان عوامی تحریک، منہاج القرآن ویمن لیگ، منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ سمیت تمام فورمز کے قائدین اور اراکین نے بھی شرکت کی۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ریلی سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں توہین آمیز فلم بنانے والے انسانیت کے بدترین مجرم اور دہشت گرد ہیں۔ حکومت پاکستان کو چاہیے تھا کہ تمام مذہبی سیاسی جماعتوں کو بلا کر یوم عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان سمیت اس حوالے سے پورا لائحہ عمل ترتیب دیا جاتا اور اس دن کو پورے نظم اور اتحادویگانگت کے ساتھ پر امن طریقے سے منا کر پوری دنیا کو موثر پیغام دیا جاتا کہ ہم پر امن قوم ہیں اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت کی نامناسب حکمت عملی کے باعث، افسوس یوم عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فروغ دینے والے چند مٹھی بھر عناصرنے یرغمال بنا لیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا وزیراعظم توہین عدالت کے جرم میں برطرف ہو سکتا ہے تو حکومت پاکستان تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین پر عالمی اداروں کا دروازہ کھٹکھٹانے میں کیوں خاموش ہے؟

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شرانگیز اور توہین آمیز فلم بنانے کی اجازت بین الاقوامین قانون نہیں دیتا، یہ آزادی اظہار رائے کا نہیں احترام مذاہب کا مسئلہ ہے جس کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں۔ توہینِ مذاہب کا قانون مغرب کے کئی ممالک میں موجود ہے۔ اگر ھالوکاسٹ کے خلاف بات کرنا یورپ کے جمہوری ملکوں میں قابلِ سزا جرم ہے تو ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے سر کے تاج اور محسنِ انسانیت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف توہین آمیز اقدامات کو کیوں تحفظ دیا جا رہا ہے؟ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اسی مہینے 18 ستمبر کو برطانیہ کی شہزادی کی نامناسب نجی فوٹو چھاپنے والوں کو فرانس کی عدالت نے ذاتی زندگی میں مداخلت قرار دے کر سزا دی جبکہ توہینِ پیغمبر اور مذاہب پر آج دنیا کے بڑے ممالک اور اداروں کی زبانیں کیوں گنگ ہیں؟ یہ دہرا معیار دنیا کے امن کو سبوتاژ کر دے گا۔

انہوں نے کہا توہین مذاہب کے عالمی قوانین کے باوجود دانستہ چپ سادھنے والے اسامہ بن لادن کے پیروکاروں کی تعداد بڑھا کر جرائم زدہ رویوں کو مضبوط بنیاد دے کر دنیا کے امن کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے اور اس سازش کا پردہ چاک کرتے رہیں گے۔ مذاہب کے احترام کا قانون UN میں بھی بنانا ہو گا تاکہ ایسی مذموم اور ناپاک جسارتوں کا راستہ بند ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ بائبل اور نیوٹیسٹامنٹ میں انبیاء کرام اور مقدس ہستیوں کے احترام کی تلقین پہلے سے موجود ہے۔ حضور کی ناموس اور سلطنتِ کائناتی پر امتِ مسلمہ کے حکمرانوں کا اقتدار، مفادات اور ساری عزتیں قربان ہونا چاہییے۔

ناظمِ اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کا قتل کرنے والے دہشت گرد اور انسانیت کے بدترین مجرم ہیں۔ آزادی اظہار رائے کی چھتری تلے توہین آمیز فلم مذموم ترین قبیح عمل ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس فلم کو بنانے والے پروڈیوسر، فنانسرز، پروموٹرز، ڈسٹری بیوٹرز اور اداکاروں کو عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دینے کے جرم میں فوری گرفتار کر کے مقدمہ چلایا جائے۔ امریکہ فلم بنانے والے مصری مسیحوں کو فوری ڈی پورٹ کرے، کیونکہ یہ امریکہ کی نیشنل سیکیورٹی اور انٹرنیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ عالمی امن سے کھیلنے والے ملعونوں سے عالمی قوانین کے مطابق نبٹا جائے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ یوٹیوب، گوگل اور دیگر ویب سائٹس کیلئے اخلاقی، قانونی ضابطہ اخلاق بنا کر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور نہ ماننے والوں کو انسانی معاشروں اور عالمی امن کے خلاف سنگین ترین مجرم ڈکلیئر کر کے سنگین ترین سزا دی جائے۔ بائیبل،انجیل میں بھی انبیائے کرام، آسمانی کتابوں اور مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز کلمات سخت ترین جرم ہے۔ یہ عالمی امن کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں توہین آمیز فلم بنا کر کمینگی اور خباثت کی انتہا کی گئی ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ فرانس، بلجیئم اور آسٹریلیا کے اخبارات نے جو دل آزار آرٹیکل چھاپا ہے اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں اخبارات کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

پنجاب کے امیر تحریک احمدنو از انجم نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب انبیاء کرام، الوہی کتابوں اور مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔ آج کی پرامن ریلی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے والہانہ عشق کا اظہار ہے اور ہم ناپاک جسارتوں کی دائمی بندش تک پر امن احتجاج جاری رکھیں گے۔

اس سے متعلقہ اخباری تراشے ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

Top