علم و تحقیق سے ہٹنے کے بعد مسلمان غیروں کے غلام بن گئے : فیض الرحمان درانی

نوجوان سائنسی علوم پر توجہ دیں، ٹیکنالوجی استعمال کرنیوالے نہیں متعارف کرانیوالے بنیں
مسلم سائنسدانوں نے باٹنی، انجینئرنگ، فلکیات جیسے سائنسی علوم کی بنیاد رکھی: امیر تحریک منہاج القرآن

لاہور (7 جنوری 2017) امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمان درانی نے جامع مسجد منہاج القرآن میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم و تحقیق کے راستے سے ہٹنے کے بعد مسلمان اغیار کے غلام بن کر رہ گئے۔ نوجوان سائنسی علوم پر توجہ دیں، ٹیکنالوجی استعمال کرنیوالی کنزیومر مارکیٹ بننے کی بجائے ٹیکنالوجی متعارف کرانیوالے بنیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلاف محض قرآن و حدیث، علوم فقہ کے ماہر نہ تھے بلکہ فلکیات، طب، باٹنی، انجینئرنگ، کیمیا، ریاضی، الجبرا، فلسفہ، جغرافیہ، علم الاعداد، منطق، موسیقی، فزکس، نجوم، ادب، ادویہ سازی، سرجری، سیاسیات، تاریخ، امراض چشم، تقویم، لغت جیسے سائنسی علوم کی مضبوط بنیاد یں رکھنے والوں میں سے تھے، اور ان ایجادات نے انسانی معاشرے اور زندگیوں میں انقلاب برپا کر دیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان جب تک تحقیق سے وابستہ رہے پوری دنیا انکے علم اور ایجادات سے فیض پاتی رہی اور علم و تحقیق کے قرآنی راستے سے ہٹنے کے بعد وہی مسلمان جو علم و ادب میں دنیا کے امام تھے غلام، کاسہ لیس اور پیروکار بن کر رہ گئے۔

انہوں نے کہا کہ معروف مورخ ’’منٹگمری واٹ ‘‘ نے اپنی شہرہ آفاق تصنیف ہسٹری آف اسلامک سپین میں لکھا کہ ’’جب مسلمانوں کی قسمت اپنے عروج پر تھی تو انکی تعلیمات نے تمام مذاہب کے ماننے والے طلبہ کو اپنی جانب متوجہ کر لیا تھا، سپین کے عیسائی اور یہودی بطور خاص متاثر ہوئے۔

فیض الرحمن درانی نے کہا کہ آج علم اور تحقیق کا راستہ اختیار کرنے کے باعث یورپی یونیورسٹیاں پوری دنیا کے طلباء و طالبات کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں یہ توجہ کبھی مسلمانوں کے قائم کئے گئے اداروں کو حاصل تھی۔

انہوں نے کہا کہ یورپ والے علم دے کر ہم سے ہمارا ایمان اور تہذیب چھین رہے ہیں اور مغربی دنیا جدید علوم کے ساتھ اپنا کلچر بھی ایکسپورٹ کر رہی ہے اور مسلم معاشرے اپنی شناخت کھو رہے ہیں۔ شناخت کی بحالی بندوق اٹھانے یا خود کش دھماکوں سے نہیں علم اور تحقیق کے راستے پر واپس آنے سے ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ علوم کسی قوم کی وراثت نہیں ہوتے جو اس راستے پر چلے گا ترقی کے زینے طے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ علم محض انفرادی عزت و تکریم کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ اس کے قوموں کی اجتماعی زندگیوں اور عروج و زوال کے حوالے سے فیصلہ کن اثرات اور ثمرات ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان اگر گم شدہ جاہ و جلال اور کمال حاصل کرنا چاہتے ہیں تو واپس علم اور تحقیق کے راستے پر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے جو پہلا حرف وحی کیا وہ ’’اقرا ‘‘تھا اور اس ایک لفظ کے پیچھے کامیاب زندگی کے تمام راز کار فرما ہیں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top