انجینئر محمد علی مرزا کیخلاف سائبر ٹیررازم کے تحت کارروائی کی جائے: جواد حامد

مورخہ: 05 مئی 2020ء

خودساختہ سکالرنے ڈاکٹر طاہرالقادری سمیت اہم مذہبی شخصیات کو قتل کی دھمکیاں دینے پر گرفتار
شر پسندوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جانی چاہیے، رہنما تحریک منہاج القرآن

لاہور (5 مئی 2020ء) مذہبی منافرت پھیلانے، اشتعال انگیزی کرنے، مختلف علمائے کرام اور مذہبی شخصیات کو قتل کرنے کی ترغیب دینے کے جرم میں انجینئر محمد علی مرزا کو جہلم پولیس نے دفعہ 153A کے تحت ایف آئی آر درج کر کے گرفتار کر لیا ہے، ایف آئی آر سب انسپکٹر محمد شعیب اصغر کیانی کی معیت میں کاٹی گئی، ایف آئی آر کے مطابق انجینئر محمد علی مرزا سوشل میڈیا کے ذریعے بین المسالک ہم آہنگی کو نقصان پہنچارہے تھے، بزرگان دین اور مختلف مذہبی معاملات پر قابل اعتراض رویہ اختیار کیے ہوئے تھے، ایف آئی آر کے مطابق انجینئر محمد علی مرزا نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ”سارے مارو، پاکستان کی صفائی کرو، الیاس قادری اور طاہرالقادری دونوں میں سے ایک شہید ہونا چاہیے“۔

تحریک منہاج القرآن کے سینئر رہنما ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن جواد حامد نے ڈی پی او جہلم کی توجہ انجینئر محمد علی مرزا کے فساد فی الارض پھیلانے پر مبنی ویڈیو بیان کی طرف مبذول کروائی اور اس سائبر ٹیررازم کے حوالے سے سخت نوٹس لینے کی اپیل کی، جواد حامد نے کہا کہ ایک طرف حکومت رمضان المبارک میں بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے علماء سے بڑی بڑی میٹنگز کرتی ہے تاکہ امن وامان کی فضاء کو برقرار رکھا جا سکے جبکہ دوسری طرف نیم خواندہ اور نیم حکیم خود ساختہ شرپسند سکالرز کو دوسروں کے جان ومال سے کھیلنے کیلئے کھلی چھوٹ دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئر محمد علی مرزا اپنے یو ٹیوب چینل کے ذریعے پاکستان میں مختلف فرقوں اور شخصیات کو لڑا رہے ہیں، بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کو نقصان پہنچارہے ہیں، ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو بھی ان کے خلاف سائبر ٹیررازم کے تحت بلاتاخیر کارروائی کرنی چاہیے اور ان کا یوٹیوب چینل بند ہونا چاہیے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top