عظمت مصطفیٰ (ص) ریلی: فیصل آباد
تحریک منہاج القرآن فیصل آباد کے زیراہتمام مورخہ 23 ستمبر 2012ء کو عظیم الشان عظمت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریلی کا اہتمام کیا گیا جس کی قیادت سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے کی جبکہ امیر تحریک فیصل آباد سید ہدایت رسول قادری، ناظم انجینئر محمد رفیق نجم، رانا غضنفر علی، میاں کاشف محمود، میاں عبدالقادر، علامہ عزیزالحسن حسنی، پروفیسر غلام مرتضیٰ، حاجی امین القادری، پروفیسر عارف صدیقی، بشارت جسپال، رانا طاہر سلیم، رانا نثار احمد شہزاد اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ دھوبی گھاٹ سے گھٹنہ گھر چوک تک توہین آمیز فلم کے خلاف اس ریلی میں 20 ہزار مردوخواتین نے انتہائی پرامن رہ کی پوری دنیا کو پیغام دیا کہ آقائے دو جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکار کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیتے۔ ہزاروں غیور مردوخواتین کے ساتھ ساتھ شیر خوار بچوں نے بھی اپنے آقا و مولا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اظہار وفاداری کے لیے تحریک منہاج القرآن کی اس ریلی میں شرکت کی۔
شرکا نے توہین آمیز فلم کے حلاف کتبے اٹھار کھے تھے جس میں عالمی اداروں، UN اور مؤثر ممالک سے اس مذموم عمل کو مستقل ختم کرنے کے لیے پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد اور UN کی قراردادوں میں ترمیم کے مطالبے درج تھے۔ امت مسلمہ کے حکمرانوں اور OIC کی بے حسی کی بھی پرزور مذمت کی گئی۔ ہزاروں افراد نے محسن انسانیت پر درودوسلام پڑھ پر پوری دنیا کو ان سے وفادری کا بھرپور پیغام دیا۔ ریلی میں شریک ہزاروں پرامن غیور عوام نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ناموس پر حملہ کرنے والے عالمی مجرم ہے اور ہم اس وقت تک سراپا احتجاج رہیں گے جب تک آزادی اظہار کے پردے میں اس مذموم ترین رویے کے اظہار کا ہمیشہ کے لیے راستہ بند نہیں ہوجاتا۔
مظاہرین نے ایسی فلموں اور کارٹونز کو امن عالم کے لیے بدترین خطرہ قرار دیتے ہوئے بینرز کے ذریعے کہا کہ انتہا پسندی اور ہشت گردی کے خاتمے کے لیے مؤثر ممالک اور اداروں کو اپنے دہرے معیار سے تائب ہونا ہوگا۔ دھوبی گھاٹ تا گھنٹہ گھر چوک تک ریلی میں شریک 20 ہزار مردوخواتین نے انتہائی پرمن رہ کر پوری دنیا کو پیغام دیا کہ آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکار کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیتے اور نہ ہی توڑ پھوڑ اور تشدد کا تصور کرتے سکتے ہیں۔
بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ریلی سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی رائے کی آڑ میں توہین آمیز فلم بنانے والے انسانیت کے بدترین مجرم اور دہشت گرد ہیں۔ حکومت پاکستان کو چاہتے تھا کہ تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں کو بلا کر یوم عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان سمیت اس حوالے سے پورا لائحہ عمل ترتیب دیتی تاکہ اس دن کو پورے نظم اور اتحاد ویگانگت کے ساتھ پرامن طریقے سے منا کر پوری دنیا کو مؤثر پیغام دیا جاتا کہ ہم پرامن قوم ہیں اور اپنے نبی کی شان میں گستاخی کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت کی نامناسب حکمت عملی کے باعث افسوس یوم عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دہشت گری اور انتہا پسندی کو فروع دینے والے چند مٹھی بھر عناصر کے یرغمال بنالیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا وزیراعظم توہین عدالت کے جرم میں برطرف ہوسکتا ہے تو حکومت پاکستان تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین پر عالمی اداروں کا دروازہ کھٹکھٹانے میں کیوں خاموش ہیں؟
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ شرانگیز اور توہین آمیز فلم بنانے کی اجازت بین الاقوامی قانون نہیں دیتا، یہ آزادی اظہار رائے کا نہیں بلکہ احترام مذاہب کا مسئلہ ہے جس کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔ توہین مذاہب کا قانون مغرب کے کئی ممالک میں موجود ہے۔ اگر ھالوکاسٹ کے خلاف بات کرنا یورپ کے جمہوری ملکوں میں قابل سزا جرم ہے تو ڈیرھ ارب مسلمانوں کے سر کے تاج اور محسن انسانیت کے خلاف توہین آمیز اقدامات کو کیوں تحفظ دیا جا رہا ہے؟ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ اسی مہینے 18 ستمبر کو برطانیہ کی شہزادی کی نامناسب نجی فوٹو چھاپنے والوں کو فرانس عدالت نے ذاتی زندگی میں مداخلت قرار دے کر سزا دی جبکہ توہین پیغمبر اور مذاہب پر آج دنیا کے بڑے ممالک اور اداروں کی زبانیں کیوں گنگ ہیں؟ یہ دہرا معیار دنیا کے امن کو سبوتاژ کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ توہین مذاہب کے عالمی قوانین کے باوجود دانستہ چپ سادھنے والے اسامہ بن لادن کے پیروکار کی تعداد بڑھا کر جرائم زدہ رویوں کو مضبوط بنیاد دے کر دنیا کے امن کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے اور اس سازش کا پردو چاک کرتے رہیں گے۔ مذاہب کے احترام کا قانون UN میں بھی بنانا ہوگا تاکہ ایسی مذموم اور ناپاک جسارتوں کا راستہ بند ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ بائبل اور نیوٹیسٹامنٹ میں انبیاء کرام اور مقدس ہستیوں کے احترم کی تلقین پہلے سے موجود ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ناموس اور سلطنت کائناتی پر امت مسلمہ کے حکمرانوں کا اقتدار، مفادات اور ساری عزتیں قربان ہونی چاہیے۔
مرکزی سینئر نائب ناظم اعلٰ شیخ زاہد فیاض نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کا قتسل کرنے والے دہشت گرد اور انسانیت کے بدترین مجرم ہیں۔ آزادی اظہار رائے کی چھتری تلے توہین آمیز فلم مذموم ترین قبیح عمل ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس فلم کو بنانے والے پرڈیوسر، فنانسرز، پروموٹرز، ڈسٹری بیوٹرز اور اداکاروں کو عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دینے کے جرم میں فوری گرفتار کر کے مقدمہ چلایا جائے۔ امریکہ فلم بنانے والے مصری مسیحوں کو فوری ڈی پورٹ کرے، کیونکہ یہ امریکہ کی نیشنل سیکیوڑتی اور انٹرنیشنل سیکیوڑٹی کا مسئلہ ہے۔ عالمی امن سے کھیلنے والے ملعونوں سے عالمی قوانین کے مطابق نبٹا جائے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ یوٹیوب، گوگل اور دیگر ویب سائٹس کےلیے اخلاقی، قانونی ضابطہ اخلاق بنا کرے سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور نہ ماننے والوں کو انسانی معاشروں اور عالمی امن کے خلاف سنگین ترین جرم ڈکلیئر کر کے سنگین ترین سزا دی جائے۔ بائیبل اور انجیل میں بھی انبیائے کرام، آسمانی کتابوں اور مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز کلمات سخت ترین جرم ہے۔ یہ عالمی امن کا مسئلہ ہے، انہوں نے سرور عالم کی شان میں توہین آمیز فلم بنا کر کمینگی اور خباثت کی انتہا کی ہے۔
ریلی کا اختتام عالمی امن اور سلامتی کی دعا کے ساتھ ہوا۔
تبصرہ