10 روزہ حلال ایجوکیشن تربیتی ورکشاپ کا آغاز

مورخہ: 11 مارچ 2023ء

حلال سٹینڈرڈز اور حلال سرٹیفکیشن کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا چاہتے ہیں: راجہ طاہرلطیف
تربیتی ورکشاپ منہاج یونیورسٹی لاہور کے تعاون سے منعقد کی گئی ہے

10Days-Workshop on the topic of Halal education

لاہور (11 مارچ 2023) منہاج یونیورسٹی لاہور کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز اور منہاج حلال سرٹیفکیشن کے اشتراک سے 10 روزہ تربیتی ورکشاپ کا آغاز ہو گیا ہے۔ یہ تربیتی ورکشاپ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہورہی ہے۔ افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے حلال ایجوکیشن پروگرام کے ڈائریکٹر راجہ طاہر لطیف نے کہا کہ مستقبل قریب میں حلال سٹینڈرڈز اور سرٹیفکیشن کے بغیر ایکسپورٹ، امپورٹ ناممکن ہو جائے گی۔ شریعہ سکالرز کو حلال سٹینڈرڈز کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہوں گی اور اس شعبے میں تحقیق کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر مسلم ممالک بھی حلال سٹینڈرڈز پر پورا اترنے والی اشیا استعمال کررہے ہیں۔ حلال ایجوکیشن ایک بہت بڑی بزنس اور جاب مارکیٹ بھی ہے۔ اس مارکیٹ میں سنگاپور، ملائیشیا، انڈیا، امریکہ، یورپ متحرک ہیں۔ پاکستان کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

تربیتی سیشن میں کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے سینئر کلاسز کے طلباء و طالبات شریک ہیں۔ ورکشاپ سے سعید عالم، پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم رانا، راشد حمید کلیامی، نوراللہ صدیقی، ڈائریکٹر فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ محمد فاروق رانا، علامہ عین الحق بغدادی نے بھی اظہار خیال کیا۔

راجہ طاہر لطیف نے کہا کہ حلال سے مراد فقط کسی جانور کو ذبح کرنا نہیں ہے، اس سے مراد ہائی جین کوالٹی کا حصول ہے۔ ہمیں اس بات کا علم ہونا چاہیے کہ ہم قومی اور بین الاقوامی سطح پر جو اشیا استعمال کررہے ہیں ان کے اجزائے ترکیبی اور کوالٹی کیا ہے؟ حلال کا تصور کاسمیٹکس، ٹوررازم، موڈیسٹ فیشن اور میڈیا اور فارما انڈسٹری تک پھیلا ہوا ہے۔ اشیاء کی تیاری اور اس کی پیکنگ ایک خاص سٹینڈرڈ کے مطابق انجام دینے کا مطلب حلال سرٹیفکیشن ہے۔

حلال سے مراد ہے کہ کوئی چیز انسانی صحت، اخلاق اور رویے کے لئے مضر نہ ہو۔ اللہ رب العزت نے بھی قرآن مجید میں حلال اور طیب اشیاء کے استعمال کا حکم دیا ہے۔ اس میں کھانا، پینا، اٹھنا، بیٹھنا، سفر، حضر، پہناوا، بول، چال سبھی شامل ہیں۔ حلال کا تصور صرف مذہبی تصور نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق جدید سائنس سے ہے۔ اس لئے پاکستان کے اندر بھی حلال ایجوکیشن وزارت مذہبی امور کے انڈر نہیں بلکہ وزارت سائنس کے انڈر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم منہاج یونیورسٹی لاہور کے ساتھ مل کر حلال کے تصور کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ معلومات اور تحقیق کے دروازے کھل سکیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top