آسٹریا: پاکستانی کمیونٹی کا پاک ایمبیسی کے سامنے شہدائے لاہور سے اظہار یکجہتی کے لئے پرامن مظاہرہ

مورخہ: 20 جون 2014ء

ویانا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اور مختلف سیاسی و سماجی تنظیمات کی طرف سے پاکستان ایمبیسی کے سامنے 17 جون 2014 کو لاہور میں حکومتی ظلم و بربریت سے ڈاکٹرطاہرالقادری کے نہتے کارکنان کی 14 خواتین و مرد کی شہادت اور سینکڑوں شدید زخمیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے پرامن مظاہرہ کیا گیا۔ مختلف تنظیمات کے نمائندگا ن، کارکنان نے پاکستان اور عوامی تحریک کے جھنڈے، احتجاجی نعروں پر مبنی کتبے اٹھائے ہوئے تھے۔ کشمیر کلچرل ایسوسی ایشن آسٹریا کے رہنما نعیم خان، پی ٹی وی 3 کے صحافی چوہدری اعجاز احمدنے اس پرامن احتجاج میں خصوصی شرکت کی۔

تلاوت قرآن مجید اور ہدیہ درود وسلام کے بعد العصر سنٹر آسٹریا کی طرف سے سید مظہر عباس جعفری، پاکستان پریس کلب آسٹریا کے صدر اور رہنما پاکستان پیپلزپارٹی پروفیسر شوکت پرویز مسرت اعوان، منہاج القرآن آسٹریاکی طرف سے محمد نعیم رضا اور عمیر الطاف، جبکہ پاکستان تحریک انصاف آسٹریا کے اشتیاق احمد، اور ریفوجی (پناہ گزین) موومنٹ آسٹریا کے نمائندہ جہانگیرعلی نے اردو، انگریزی اور جرمن زبان میں اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان کی ریاستی قوت سے عوام کے قتل عام کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت عوام الناس کے بنیادی حقوق کی ضمانت مہیا کرنے کا نام ہے جبکہ حکمران عوام الناس کو ہر طرح کے بنیاد حق سے محروم کرنے اور شاہانہ اقتدار کو جمہوریت کا نام دیتے ہیں۔ حکومت عوام الناس پر ظلم و ستم سے بازرہے ورنہ عوام کا غیض و غضب انکے اقتدار کا خاتمہ کردے گا۔ مختلف رہنماؤں نے اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری کے انقلابی ایجنڈے کی حمایت کرتے ہوئے اسے وقت کی ضرورت قرار دیا۔

دوران احتجاج شرکاء مختلف نعروں سے اپنے جذبات کا اظہار کرتے رہے۔ عمران علی مغل اور دیگر میڈیا نمائندگان فوٹوگرافی اور ویڈیو گرافی کی ذمہ داری ادا کرتے رہے۔ اس موقع پر نمائندہ رہنماؤ ں کے دستخطوں سے ایک قراردادِ مذمت پر مبنی یادداشت پاکستان ایمبیسی کے اعلی حکام کو پیش کی گئی۔اور شرکائے احتجاج پرامن انداز میں واپس ہوئے۔اس موقع پر آسٹریا پولیس، آسٹرین میڈیا کے نمائندگان بھی موجود تھے۔احتجاجی پروگرام کو مرتب کرنے اور انتظام و انصرام میں منہاج القرآن آسٹریا، یوتھ لیگ کے تنظیمی ارکین و کارکنان نے اجتماعی کاوشیں کیں۔

رپورٹ: محمد اکرم باجوہ

تبصرہ

Top