علامہ ارشاد حسین سعیدی کا دعوتی و تنظیمی دورہ بنگلہ دیش

رپورٹ: ایم ایس پاکستانی

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سینئر نائب ناظم دعوت علامہ ارشاد حسین سعیدی نے گزشتہ ماہ (27 جنوری تا 3 فروری) بنگلہ دیش کا خصوصی دعوتی وتحریکی دورہ کیا۔ انہیں اس دورہ کی دعوت تحریک منہاج القرآن بنگلہ دیش کی طرف سے دی گئی تھی۔

کراچی سے ڈھاکہ ایئر پورٹ پہچنے پر منہاج القرآن کے مرکزی راہنما الحاج مولاناابوالکلام اور مولانا اصغر علی نے علامہ ارشاد حسین سعیدی کا پر وقار استقبال کیا بعد ازاں وہ یہاں سے چٹاگانگ کے لئے روانہ ہوگئے۔ یہاں جمیعۃ الفلاح نیشنل مسجد میں یکم محرم الحرام سے دس روزہ عالمی کانفرنس جاری تھی۔ یہ دس روزہ کانفرنس گزشتہ 21 سال سے باقاعدگی سے یہاں منعقد ہو رہی ہے۔ چٹاکانگ میں بیرون ملک سے آنے والے معزز مہمانوں کو ایک ہوٹل میں ٹھہرایا گیا۔ یہاں ہوٹل میں عشائیہ پر علامہ ارشاد حسین سعیدی کی کویت کے معزز مہمان فضیلتہ الشیخ سید یوسف سید ہاشم الرفاعی سے ملاقات ہوئی۔ ان کے ساتھ کویت اور ابوظہبی سے بھی کچھ سکالرز اس کانفرنس میں شرکت کے لئے تشریف لائے تھے جبکہ اس موقع پر بنگلہ دیش کے ایک بڑے کاروباری گروپ PHP گروپ آف انڈسٹریز کے چیئرمین صوفی میزان الرحمٰن، خطیب بنگال علامہ حضرت مولانا جلال الدین، سید محمد لطیف شاہ اور کانفرنس کے منتظمین بھی موجود تھے۔ 8 محرم الحرام (28 جنوری2007 ) کویہاں ہوٹل میں ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رہا جبکہ یہاں صحافی بھی ملاقات کے لیے آئے۔ منہاج القرآن بنگلہ دیش کے رہنما سید محمد لقمان (جو آج کل کویت میں مقیم ہیں) سے بھی یہاں ملاقات ہوئی۔ انہوں نے چٹاگانگ کے قریب لاکھوں روپے کی مالیت سے منہاج القرآن کے نام سے ایک بہت بڑا اسلامک سنٹر تعمیر کروایا ہے۔

علامہ ارشاد حسین سعیدی نے نماز مغرب کے بعد نسبت رسالت صلی اللہ علیہ وآّلہ وسلم کی عظمت کے عنوان سے اس دورہ کا پہلہ خطاب کیا۔ دوران خطاب سامعین میں سے سبحان اللہ کی گونجتی صدائیں اور نعرہ تکبیر و رسالت بلند ہوتے رہے۔ اس محفل کے اختتام پر چٹاگانگ کے سابق میئر محمود الاسلام چوہدری نے عشائیہ دیا۔ یہاں پاکستان سے تشریف لائے الحاج خورشید احمد نے بارگاہ رسالتِ مآب صلی اللہ علیہ وآّلہ وسلم میں مدح سرائی کی۔ اس تقریب میں سید یوسف الرفاعی نے اپنے کلمات میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدظہ العالی، منہاج القرآن اور پاکسان کے لئے اپنے نیک جذبات کا اظہار کیا۔

دورہ کے دوسرے روز (9 محرم الحرام کو) علامہ ارشاد حسین سعیدی نے PHP گروپ آف انڈسٹریز کے دو یونٹس کا خصوصی وزٹ کیا۔ ایک یونٹ گلاس فیکٹری اور دوسرا ایلومینیم فیکٹری کا تھا جو وسیع وعریض رقبہ پر پھیلی ہوئی تھی۔ یہاں اعلیٰ درجے کا ایکسپورٹ کوالٹی کا شیشہ اور ایلومینیم تیار ہوتا ہے۔

علامہ ارشاد حسین سعیدی کے دوسرے خطاب کا موضوع قرآن مجید کی آیت مبارکہ قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى تھی۔ اس پس منظر میں آپ نے اہل بیت کی محبت اور فضیلت پر گفتگو کی۔ ڈیڑھ گھنٹہ کے اس خطاب کو سامعین نے پہلے سے بھی بڑھ کر سراہا۔ اس پروگرام کے اختتام پر صوفی میزان الرحمٰن نے معزز مہمان کو عشائیہ دیا۔ اس عشائیہ سے قبل انہوں نے یہاں مختصر محفل سماع بھی منعقد کی جس کے لیے انہوں نے قوال حضرات کل وقتی طور پر اپنے گھر پر متعین کر رکھے ہیں۔ اس محفل سماع میں فارسی اور بنگالی زبان میں کلام پڑھا گیا۔

10 محرم الحرام کو جمیعۃ الفلاح نیشنل مسجد میں دس روزہ مجلس کی اختتامی نشست تھی، تاہم اس سے قبل میں علامہ ارشاد حسین سعیدی نے دو اور اجتماعات میں بھی شرکت کی۔ اس میں سے پہلا اجتماع ایک بہت بڑے آستانے پر شہادت امام عالی مقام مجلس تھی۔ یہاں پر علامہ ارشاد حسین سعیدی نے عظمت آل رسول صلی اللہ علیہ وآّلہ وسلم کے عنوان سے خطاب کیا جس کو حاضرین نے بہت سراہا۔ اس پروگرام کے بعد سامعین میں سے نوجوانوں کے ایک گروہ نے علامہ صاحب سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے باقاعدہ طور پر تحریک منہاج القرآن یوتھ لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔

اسی روز دوسری کانفرنس کا انعقاد الحاج مولانا ابوالکلام اور منہاج القرآن کے وابستگان واراکین نے کیا تھا۔ یہاں پر بھی علامہ ارشاد حسین نے محبت رسول اور محبت اہل بیت کے باہمی تعلق پر اظہار خیال کیا۔ اس کانفرنس کے اختتام پر معزز مہمان کو مولانا ابوالکلام کی قائم کردہ منہاج القرآن اکیڈمی کا وزٹ بھی کرایا گیا۔ جہاں پر طلباء وطالبات کو مفت دینی تعلیم دی جاتی ہے۔ دس محرم کی رات کو دس روزہ جمیعۃ الفلاح کی کانفرنس کی اختتامی نشست میں فلسفہ شہادت اور امتیاز شہادت امام عالی مقام علیہ السلام کے عنوان سے علامہ ارشاد حسین سعیدی نے گفتگو کی۔ یہ خطاب ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہا۔ اس اختتامی نشست میں خطاب کا اختتام تحریک منہاج القرآن کی فکر، اتحاد واتفاق اور محبت اہل بیت سے کامل وابستگی کے پیغام پر ہوا۔

11 محرم الحرام کو چٹاگانگ شہر سے ایک گھنٹہ کی مسافت پر سید لقمان صاحب کے قائم کردہ منہاج القرآن اسلامک سنٹر کی افتتاحی تقریب الشیخ رفاعی صاحب کی صدارت منعقد ہو۔ اس تقریب میں علامہ ارشاد حسین سعیدی کو خصوصی طور پر خطاب کی دعوت دی گئی یہاں پر آپ نے ’’خدمت دین ہی تعلق بالرسالت کی پہچان ہے۔،، کے عنوان سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کی عالمی دینی وتجدیدی خدمات کا مختصر تعارف بھی کرایا۔ اس تقریب کے اختتام پر اسی روز شام صوفی میزان الرحمٰن اپنے ارادت وبیعت کے مرکز پر لے گئے جہاں عرس مبارک کی سالانہ تقریب منعقد تھی۔ اس کانفرنس کی صدارت بغداد سے تشریف لائے شہزادہ غوث الاعظم ڈاکٹر احمد ظفر گیلانی مدظلہ العالی نے کی۔ یہاں علامہ ارشاد حسین نے شان اولیاء کے موضوع پر خطاب کیا۔

یہ اس دورہ بنگلہ دیش کی آخری تقریب تھی۔ اگلی صبح واپسی تھی مگر خطیب بنگال علامہ جلال الدین مدظلہ العالی نے اپنی جامعہ اسلامیہ میں دورہ کے خصوصی دعوت دی۔ جامعہ کی وسیع وعریض پر شکوہ تین منزلہ عمارت میں تقریبا تین ہزار طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ جامعہ کی لائبریری میں بہت بڑا علمی خزانہ موجود ہے۔ یہاں اس لائبریری میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب بھی موجود تھیں۔ علامہ سعیدی کی پیشکش پر انہوں نے اپنی جامعہ میں منہاج القرآن کے شعبہ نشرواشاعت کے قیام کااعلان کیا۔ جس کے تحت منہاج القرآن کے تمام لٹریچر اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تصنیفات کو بنگالی زبان میں منتقل کرنے کا کام کیا جائے گا۔ دینی محبت وادب کے کئی داستانیں اور تحریک منہاج القرآن کی عالمی خدمات کے پیغام کے بعد علامہ ارشاد حسین سعیدی 4 فروری کی صبح وطن واپس پہنچے۔

تبصرہ

Top