سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اسیر عبدالطیف کی بیٹی بشریٰ سپرد خاک

مورخہ: 02 مئی 2020ء

بھکر جیل میں قیدباپ کو بیٹی کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ ملی
ڈاکٹر طاہرالقادری کا اظہار تعزیت مرحومہ کی بخشش کےلئے دعا کی
ایک پاکستان میں امیر کےلئے الگ غریب کےلئے الگ قانون ہے : خرم نواز گنڈاپور
پیسے والوں کو چھٹی والے دن بھی ریلیف مل جاتا ہے : سیکرٹری جنرل عوامی تحریک

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ عبدالطیف جو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں بھکر جیل میں ناکردہ گناہ کی سزا بھگت رہے ہیں، کی 14 سالہ بیٹی جگر کے عارضہ میں مبتلا اور زیر علاج تھیں کا انتقال ہو گیا۔ کوشش کے باوجود اسیر باپ کو بیٹی کے آخری دیدار کی اجازت نہ ملی اور گزشتہ رات بشریٰ کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ خر م نواز گنڈاپور نے کہا کہ بظاہر ایک پاکستان میں دوقانون رائج ہیں ایک امیر کےلئے ہے اور ایک غریب کےلئے ہے۔ کوشش کے باوجود بشریٰ کے اسیر باپ کو بیٹی کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت نہیں ملی، کسی ذمہ دار نے انسانی ہمدردی کی بنا پر مدد کرنا تو درکنار ٹیلی فون اٹینڈ کرنا بھی گوارا نہیں کیا۔ پیسے والوں کو چھٹی والے دن بھی دفتر لگا کر ریلیف دے دیا جاتا ہے جبکہ غریب کو سوائے تذلیل کے اور کچھ نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے پوچھتے ہیں کیا یہ نیا پاکستان ہے جس میں آج بھی غریب انصاف سے محروم رہتا ہے۔

دریں اثناء قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بشریٰ کے انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار اور مرحومہ کی بخشش کےلئے دعا کی ہے۔ صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے ٹیلی فون پر لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اور مرحومہ کی بخشش کےلئے دعا کی۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نور اللہ صدیقی نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے والد کو بیٹی کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت اس لئے نہیں ملی کہ عبدالطیف اربوں، کھربوں کا مالک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ نظام اور اس مائنڈ سیٹ کی بیوروکریسی موجود ہے غریب کی تذلیل ہوتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ عبدالطیف نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کے خلاف احتجاج کیا تھا اس جرم پر پولیس کے درج کئے گئے جھوٹے مقدمے میں اسے سات سال کےلئے جیل میں بند کر دیا گیا اور جنہوں نے 14 شہری شہید کئے اور 100 کو گولیوں سے چھلنی کیا وہ آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں اور کسی قاتل کا بال بھی بیکا نہیں ہوا۔ اس نظام کو تحفظ دینے والے اور مظلوموں کو انصاف سے محروم رکھنے والے ایک دن نشان عبرت بنیں گے اور ان کا انجام دنیا دیکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج کورونا وائرس کی وباء سے نجات کےلئے دعائیں مانگی جا رہی ہیں جس خطہ زمین پر کمزوروں کے ساتھ ظلم ہو گا وہاں اللہ کی رحمت کا نزول کیسے ہو گا۔

تبصرہ

Top