اسلام آباد: سیدہ زینب رضی اللہ عنہا اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے مزارات پر حملہ کے خلاف منہاج القرآن ویمن لیگ کا احتجاجی مظاہرہ

سیدہ زینب رضی اللہ عنہا جیسی عظیم المرتبت، بابصیرت اور جرات مند شخصیت انسانیت کیلئے انمول نمونہ ہے۔ راضیہ نوید

منہاج القرآن ویمن لیگ اسلام آباد کی صدر راضیہ نوید نے سیدہ زینب رضی اللہ عنہا اور صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت خالد بن ولید کے مزار پر حملہ کو انسانی تاریخ کا بدترین المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مذموم ترین عمل سے پوری دنیا میں آباد مسلمانوں کے جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقدس ہستیوں کے مزار پر حملہ کرنے والوں کو انسان کہنا انسانیت کی توہین ہے۔ ایسے عناصر کا وجود اللہ کی زمین پر بہت بڑا بوجھ ہے۔

شام میں حضرت سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کے مزار اقدس پر حملہ کی ناپاک جسارت کے خلاف منہاج القرآن ویمن لیگ اسلام آباد کے زیراہتمام آبپارہ چوک میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔ اس انسانیت سوز واقعہ کے خلاف خواتین نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اقوام متحدہ، او آئی سی اور حکومت شام سے مقدس ہستیوں کی ناموس پر حملہ کرنے کے خلاف بین الاقوامی قوانین کے مطابق سخت ترین کارروائی کے مطالبات درج تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کارروائیوں کے خلاف پوری امت مسلمہ کو انفرادی اور اجتماعی طور پر پر امن رہتے ہوئے جواب دینا ہے اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیرنے والوں کے خلاف قانونی، اخلاقی اور مذہبی تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

ناظمہ ویمن لیگ نصرت امین نے کہا کہ دہشت گردی کی بدترین صورت یہ ہے کہ مقدس ہستیاں بھی اس سے محفوظ نہ رہیں۔ ایسا قبیح عمل انسانیت کے ماتھے کا ناسور ہے۔ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا جیسی عظیم المرتبت، بابصیرت اور جرات مند شخصیت انسانیت کیلئے فخر کا استعارہ ہے۔ یزید کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے والی تاریخ ساز ہستی کے مزار پر حملہ کرنے والوں نے انسانیت کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔

نائب ناظمہ ویمن لیگ نائلہ جعفر نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت شام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے مذموم اور قبیح عمل کے مرتکب افراد اور پس پردہ عناصر کو گرفتار کر کے قانونی، مذہبی اور اخلاقی تقاضوں کو پورا کرے اور مستقبل میں ایسے انسانیت سوز واقعات کی روک تھام کیلئے سخت ترین اقدامات کرے۔

مظاہرے سے روبینہ سہیل، سلمہ فاروق، جمیلہ بٹ، طیبہ سلیم، سعدیہ شاہد نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ

Top