منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے وفد کی اسلامک کمیشن آف سپین کے صدر منیر اندلسی سے ملاقات

مورخہ: 26 مارچ 2014ء

26 مارچ 2014ء بروز بدھ، منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے اعلیٰ سطحی وفد نے میڈرڈ میں اسلامک کمیشن آف سپین کے صدر منیربن جلون اندلسی سے ملاقات کی۔ منہاج القرآن سپین کے وفد میں سنیئر نائب صدر ظل حسن قادری، سیکریٹری جنرل بلال یوسف، صدر مصالحتی کونسل محمد اقبال چوہدری، سیکریٹری مصالحتی کونسل احسن جاوید خان اور صدر یوتھ لیگ حسنات مصطفی شامل تھے۔ اس موقع پر منہاج القرآن سپین کے رہنماؤں نے میڈرڈ کی دیگر اسلامی تنظیمات کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔

میٹنگ کے دوران MQI سپین کے سیکریٹری جنرل بلال یوسف نے منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کا تعارف کروایا اور مختلف دینی، تدریسی اور سماجی سرگرمیوں کے متعلق بریف کیا، جبکہ منہاج یوتھ لیگ سپین کے صدر حسنات مصطفی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تجدیدی خدمات، مختلف تصانیف اور پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے حصول کے لیے بیداری شعور کی مہم کے متعلق آگاہ کیا۔

منہاج مصالحتی کونسل سپین کے صدر محمد اقبال چوہدری نے صدر اسلامک کمیشن منیر بن جلون اندلسی سے اپنی گفتگو میں اپنے آئینی و قانونی حقوق کے حصول کے لیے سپین بھر کے مسلمانوں کے اتفاق و اتحاد کی اہمیت پر روشنی ڈالی، تعلیمی میدان میں زیادہ کام کرنے پر زور دیا اور مسلمانوں کی انٹی گریشن کے لیے مزید اقدامات اٹھانے کی تجویز دی۔ منہاج مصالحتی کونسل سپین کے سیکریٹری جنرل احسن جاوید خان نے دہشتگردی کے خلاف شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے فتوے کا تعارف کروایا۔

اسلامک کمیشن کے صدر منیر بن جلون اندلسی منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سرگرمیوں کے متعلق جان کر خوشی و مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ مسلمانوں کو ڈاکٹر طاہرالقادری جیسے قائدین کی ضرورت ہے جن کی محنت سے مسلمانوں کی نوجوان نسل دین اسلام کی حقیقی تعلیمات سے روشناس ہو رہی ہے۔ انہوں نے اسلامک کمیشن آف سپین کے تحت جاری مختلف سرگرمیوں اور آئندہ منصوبہ جات کے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ اختتام پر انہوں نے میٹنگ کے لیے بارسلونا سے میڈرڈ آنے پر منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے رہنماؤں کا شکریہ اداء کیا۔

واضح رہے کہ سپین کے تمام مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم اسلامک کمیشن آف سپین کہلاتی ہے جس میں سپین بھر سے مسلمان تنظیمات کے نمائندگان شامل ہوتے ہیں، 1992 میں سپین کی سوشلسٹ حکومت نے مسلمانوں کے ساتھ تعلقات کی بہتری کے لیے تعاون کا معاہدہ کرنے کے لیے مسلمانوں سے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کا مطالبہ کیا تھا تب یہ تنظیم تشکیل پائی تھی اور اس وقت سے مسلمانوں سے متعلقہ تمام امور پرہسپانوی حکومت سے رابطہ اور مسلمانوں کی نمائندگی اسی تنظیم کے ذمہ ہے۔ اسلامک کمیشن آف سپین 2اسلامی فیڈریشنوںFEERI اور UCIDE پرمشتمل ہے اس لیے اس کا تنظیمی ڈھانچہ ایک صدر اور 2 سیکریٹری جنرل ہوتے ہیں۔ ہسپانوی سکولوں میں دین اسلام کی تعلیم اور مسلمانوں کی تعطیلات کی منظوری اس کمیشن کے اہم کارناموں میں سے ہیں۔

تبصرہ

Top