شہرِ اعتکاف 2008ء : آخری دن (اعتکاف ڈائری)

فہم دین، تزکیہ نفس، اصلاح احوال اور آنسوؤں کی بستی شہر اعتکاف 2008ء کا آخری دن مورخہ 30 ستمبر 2008ء کو طلوع ہوا۔ نماز فجر کے بعد مسجد کے صحن اور ہال میں تلاوت کلام پاک کے ساتھ انفرادی محافل ذکر و نعت بھی ہو رہی تھیں۔ جو ایک دیدنی منظر تھا۔ معتکفین کا کہنا تھا کہ ہم نے یہاں دس دن کا اعتکاف گزارا جو ہماری زندگی کے بہترین دن ہیں۔ اس لیے یہ دس دن ہماری زندگی کا اثاثہ ہے۔

جب چاند نظر آیا تو تمام معتکفین کو انتظامیہ نے اجتماعی طور پر اطلاع اور مبارکباد دی۔ اس کے بعد تمام معتکفین نے اپنا اپنا سامان اٹھایا لیکن یہ مرحلہ دعا کا تھا۔ چاند نظر آنے کے بعد تمام معتکفین کے لیے شیخ الاسلام نے اجتماعی دعا کروائی۔ انہوں نے امت مسلمہ کی ترقی اور پاکستان کی خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کیں۔ دعا کا اختتامی مرحلہ اشک بار انداز میں ختم ہوا۔ اس کے بعد شیخ الاسلام نے تمام معتکفین کو شہر اعتکاف میں کامیابی کیساتھ اعتکاف مکمل کرنے پر خصوصی مبارکباد بھی دی۔

دعا کے بعد معتکفین نے اپنے سامان کے ساتھ جامع المنہاج سے اپنے گھروں کو واپسی کی راہ لی۔ اس کے لیے گاڑیوں کے قافلے وہاں پہلے سے موجود تھے جو انتظامیہ کی طرف سے کیا گیا انتظام تھا۔ جہاں سے وہ اپنے گھروں کی طرف روانہ ہو گئے۔

تبصرہ

Top