منہاج القرآن کے 36 ویں یوم تاسیس پر شریعہ کالج میں سیمینار

آئندہ نسلوں کو تعلیم دینے کا ٹھیکہ نجی شعبے کو دے دیا : ساجد محمود بھٹی
ڈاکٹر طاہرالقادری نے بامقصد تعلیم و تربیت کیلئے معیاری ادارے قائم کئے: مقررین

سیمینار ’’علم اور امن کے بغیر خوشحال معاشرہ کی تشکیل ناممکن ‘‘ میں اساتذہ و قائدین کا اظہار خیال

تحریک منہاج القرآن کے 36 ویں یوم تاسیس کے سلسلہ میں 18 اکتوبر 2016ء کو کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں سیمینار منعقد ہوا۔ ’’علم اور امن کے بغیر خوشحال معاشرہ کی تشکیل ناممکن ‘‘ کے موضوع پر منعقد سیمینار میں معزز اساتذہ کرام، اسٹاف اور طلباء کے علاوہ مرکزی قائدین نے بھی شرکت کی۔ مرکز سے ناظم امور خارجہ جی ایم ملک، پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری کوارڈینیشن ساجد محمود بھٹی اور راجہ ندیم جبکہ شریعہ کالج سے شیخ الفقہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، پرنسپل میجر ریٹائرڈ خان محمد، وائس پرنسپل ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ڈاکٹر مسعود مجاہد اور عارف چودھری اسٹیج پر موجود تھے۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ اس کے بعد طلباء نے موجودہ ملکی نظام تعلیم کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نجی شعبہ کی وجہ سے معیاری تعلیم نہ صرف مہنگی بلکہ عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ملک میں الگ الگ نظام تعلیم ہے۔ تعلیمی شعبہ کو سنٹرلائز کرنے کے لیے انقلابی نوعیت کی اصلاحات درکار ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک کے کوآرڈی نیشن ساجد محمود بھٹی نے کہا کہ حکومت نے آئندہ نسلوں کو تعلیم دینے کا ٹھیکہ ملٹی نیشنل کمپنیوں اور نجی شعبہ کے کاروباری مافیا کو دے دیا۔ جس سے آج اکثر تعلیمی ادارے با مقصد تعلیم اور تربیت سے خالی ہو گئے ہیں۔ حکمرانوں نے پہلے تعلیم کو منافع بخش کاروبار میں تبدیل کیا اب براہ راست تعلیمی ادارے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے نام سے نجی شعبہ کے سپرد کئے جا رہے ہیں، جو تعلیمی نظام پر ایک حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اب تک 5 ہزار سرکاری تعلیمی ادارے نجی شعبہ کے حوالے کر چکے ہیں۔ حکمرانوں کی تعلیم دشمن پالیسیوں کے باعث شرح خواندگی میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔

پرنسپل شریعہ کالج میجر (ر) خان محمد نے سیمینار میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ علم کے بغیر ترقی کا خواب ادھورا ہے۔ پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جو تعلیم پر سب سے کم جی ڈی پی خرچ کرتاہے۔ حکمران جتنا پیسہ موٹر ویز اور اورنج لائن منصوبوں پر خرچ کر کے اپنی دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اگر ان شعبوں پر خرچ ہونے والی آدھی رقم بھی تعلیم کی ترقی پر خرچ ہو جائے تو پاکستان خطے کا سب سے زیادہ پڑھا لکھا ملک بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوہرا تہرا نظام تعلیم مسائل کی جڑ ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ مسلم معاشرے میں دوبارہ کوئی رومی، رازی اور غزالی پیدا نہیں ہورہا ؟

سیمینار سے پرنسپل شریعہ کالج میجر خان محمد، وائس پرنسپل ممتاز الحسن باروی، مفتی اعظم عبد القیوم ہزاروی، جی ایم ملک اور کرنل (ر) محمد مہندی نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ موجودہ حالات اور حکومتی تعلیمی پالیسیوں سے اب علم کا حصول برائے روشنی یا ہدایت نہیں بلکہ نوکری بن کر رہ گیا ہے۔ بامقصد تعلیم کے فروغ اور تربیت کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے ملک بھر میں معیاری تعلیمی ادارے قائم کیے، جہاں قدیم و جدید نصابات کے ساتھ ٹیکنیکل میدان میں طلباء کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔ انہی اداروں میں کالج آف شریعہ جدید عصری تقاضوں کے مطابق اسلامی تعلیم کے فروغ میں اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

سیمینار کے اختتام پر تحریک منہاج القرآن کی 36 ویں سالگرہ پر کیک کاٹا گیا اور سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی صحت و سلامتی اور تندرستی کیلئے دعا بھی کی گئی۔

تبصرہ

Top