مرکزی سیکرٹریٹ میں قائد ڈے تقریبات 2017 کا باقاعدہ آغاز

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 66 ویں سالگرہ کے سلسلہ میں مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں قائد ڈے تقریبات کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔ تحریک منہاج القرآن لاہور کے زیراہتمام سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 66 ویں سالگرہ کے حوالے سے افتتاحی تقریب 12 فروری 2017ء کو منعقد ہوئی، جس کی صدارت منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کی۔ نائب ناظم اعلیٰ کوآرڈینیشن رفیق نجم، امیر لاہور حافظ غلام فرید، اشتیاق حنیف مغل، حافظ صفدر، چوہدری افضل گجر، انجنیئر ثناء اللہ اور ریحان احمد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ ڈاکٹر حسین محی الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 66 ویں سالگرہ ایک ایسے وقت منائی جارہی ہے، جب سانحہ ماڈل ٹاون کا استغاثہ کیس پر ابتدائی پیش رفت شروع ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں امن کا پرچم لہرانے والوں کے خلاف حکومت نے دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات درج کروا رکھے ہیں۔ گلو بٹ باعزت رہا ہو گیا جبکہ آج کے دن بھی عوامی تحریک کے 580 بے گناۃ کارکنوں کو بھکر، گوجرانوالہ، راولپنڈی، سرگودھا کی عدالتوں میں دہشتگردی کے الزامات کے تحت طلب کیا جاتا ہے اور 10 کارکن جیلوں میں ہیں۔ لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ہمارے 42 کارکنوں کو اپنے ہی 14 کارکن قتل کرنے کے الزام پر ہر تاریخ پر طلب کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بطور ملزم طلب کئے جانے والے پولیس افسران و اہلکاران کو انصاف لینے کیلئے بر وقت بولنا ہو گا، صولت مرزا کی طرح بے وقت بولے تو کوئی فائدہ نہ ہو گا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس انصاف بمقابلہ ظلم ہے۔ بطور ملزم طلب کئے جانے کے بعد آئی جی پنجاب کا عہدے پر قائم رہنے کا کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں۔ ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ ملک، نظام، آئین اور ادارے شخصیات سے زیادہ مقدس اور اہم ہوتے ہیں۔ شخصیات کیلئے آئین و قانون کو بے دست و پا کرنے والی اقوام تاریخ عالم میں ’’باب عبرت‘‘ کے طور پر یاد رکھی جاتی ہیں۔ بے گناہوں کو قتل کرنیوالوں کو کھلی چھوٹ ملی تو پھر شرفاء کے گلے گلوؤں سے محفوظ نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر علی نجفی کمیشن کی رپورٹ جاری کیوں نہیں کی جا رہی؟ شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف کیوں نہیں مل رہا؟ 100 لوگوں کو گولیاں مارے جانے کے دلخراش سانحہ پر سو موٹو ایکشن کیوں نہیں ہوا؟۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے کارکنوں کو امن سکھایا، انکا ہر کارکن سفیر امن ہے، امن کی بات کرنے والوں کو ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے 27 ماہ گزر جانے کے بعد بھی قانون کی گرفت سے باہر کیوں ہیں ؟۔ ملکی ادارے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لائیں اور انصاف کا علم بلند کریں۔

تقریب میں منہاج القرآن لاہور کے قائدین نے اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی عالمگیر کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ پروگرام کے آخر میں قائدین نے ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کیساتھ سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔ تقریب کا اختتام دعائے خیر سے ہوا، اس موقع پر عالم اسلام و ملک پاکستان کی ترقی، خوشحالی، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی درازی عمر اور صحت و سلامتی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

تبصرہ

Top