ڈاکٹر طاہرالقادری سے خیبرپختونخواہ کے تنظیمی عہدیداروں کی ملاقات

dr tahir ul qadri addresses workers of MQI KPK, Sindh

قائد تحریک منہاج القرآن و سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے فیصلوں سے دہشتگردوں کی کمر ٹوٹی، توسیع نہ ملی تو دہشتگردی پلٹ آئیگی۔ چار سال میں ’’سویلین سائیڈ‘‘ سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مطلوبہ اقدامات نظر نہیں آئے چار سال سے قومی ایکشن پلان فائلوں میں بند پڑا ہے، پارلیمانی جماعتیں دہشتگردوں کے خلاف پارلیمنٹ میں ایک پیج پر نہ آئیں تو اسکا نا قابل تلافی نقصان ہو گا۔ جنوری 2014 میں انتخابی اصلاحات کیلئے لانگ مارچ کیا، پوری قوم کی توجہ دھاندلی زدہ نظام کی طرف مبذول کروائی سوالات آج بھی موجود ہیں۔ روپے پیسے کے عمل دخل بڑھ جانے اور عوامی رائے کو بلڈوز کرنے کے انتخابی کلچر کی وجہ سے پاکستان کی جمہوریت آج بھی 141 ویں نمبر پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں خیبر پختونخواہ کے صوبائی، ضلعی اور تحصیلی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قائد تحریک منہاج القرآن سے پشاور، مانسہرہ، کوہاٹ، لکی مروت، ہری پور، نوشہرہ، اپر دیر تنظیمات کے عہدیداروں نے ملاقات کی۔ منہاج القرآن ویمن لیگ اندرون سندھ سے بھی خواتین عہدیداروں نے مرکزی صدر فرح ناز کی قیادت میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ ملاقات کرنیوالوں میں ڈاکٹر نگہت، ڈاکٹر طوبیٰ حسن، مہین شامل تھیں۔

قائد تحریک منہاج القرآن نے کہا کہ فوجی عدالتوں کو توسیع نہ دینے کی بات کرنیوالی پارلیمانی جماعتیں ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں توسیع کی حمایت کریں، اگر گزرے ہوئے چار سالوں میں عدالتی نظام سمیت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی اہلیت اور استعداد کار میں اضافہ پر توجہ دی گئی ہوتی تو آج توسیع کی ضرورت پیش نہ آتی۔

انہوں نے کہاکہ قومی ایکشن پلان کے ذریعے ایک ہمہ گیر منصوبہ بنایا گیا تھا جو سیاست اور وسائل کی عدم دستیابی کی بھینٹ چڑھ گیا۔ انہوں نے کہا کہ کم و بیش 2 سو دہشتگردوں کو فوجی عدالتوں سے سزائے موت سنائی گئی۔ فوجی عدالتوں کے فیصلے سپریم کورٹ میں بھی چیلنج ہوئے مگر کہیں بھی انصاف کے مروجہ بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی شکایت سامنے نہیں آئی، تا حال 185 کے قریب کیسز زیر التوا ہیں انہیں نمٹانے کیلئے بلا تاخیر توسیع ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ 41 فی صد تک دہشتگردی میں کمی واقع ہوئی یعنی ابھی 59 فی صد دہشتگردی اور نیٹ ورک موجود ہے یہ حوصلہ افزا پیش رفت نہیں ہے ابھی بہت سارا کام کرنا باقی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے عوام محب وطن، جرات مند اور امن پسند ہیں، انہوں نے افواج پاکستان کے کندھے سے کندھا ملا کر دہشتگردوں کو بلوں میں گھسنے پر مجبور کیا اور پاکستان کے عوام کو امن کا تحفہ دیا۔ قوم ان قربانیوں کو ضائع کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سنیئر رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جنوری 2013 میں انتخابی اصلاحات کیلئے پاکستان کے پڑھے لکھے محب وطن عوام اور کارکنان نے انتخابی اصلاحات کیلئے عظیم الشان پر امن لانگ مارچ کیا تھا جسکا مقصد انتخابی نظام کو آئین کے تابع لانا اور اس ملک کے پڑھے لکھے غریب اور مڈل کلاس نوجوانوں پر پارلیمنٹ کے دروازے کھولنا اور دھاندلی کے دروازے بند کرنا تھا، یہ سوالات آج بھی موجود ہیں آج بھی کونسلر کے الیکشن سے لے کر ایم پی اے ایم این اے کے الیکشن تک کروڑوں روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں جب تک سیاست کو پیسے کے عمل دخل سے پاک نہیں کیا جاتا ملک میں حقیقی جمہوریت قائم نہیں ہو سکے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ برطانوی جریدے کی ایک حالیہ رپو رٹ کے مطابق دنیا کے صرف 20 ممالک میں مثالی جمہوریت موجود ہے، پاکستان کا نمبر 112واں جبکہ بھارت 41 ویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک انتخابی نظام آئین اور عوام دوست نہیں ہو گا مثالی جمہوری ادارے قائم نہیں ہو سکیں گے۔

تبصرہ

Top