کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں ’’عصر حاضر میں تعلیمات اولیاء کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر تقریری مقابلہ

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیر اہتمام طلباء کے درمیان’’ عصر حاضر میں تعلیمات اولیاء کی اہمیت‘‘ کے عنوان سے تقریری مقابلے کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں اساتذہ اور طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ طلباء نے اپنی تقاریر میں صوفیاء کرام کی پاک زندگیوں اور تعلیمات پر روشنی ڈالی۔ طلباء نے کہا کہ تعلیمات صوفیاء معاشرے میں پائی جانیوالی انتہاء پسندی اور دہشتگردی کے خاتمے کےلئے تریاق کی حیثیت رکھتی ہیں۔

تقریری مقابلے میں پرنسپل کالج آف شریعہ ڈاکٹر خان محمد ملک، وائس پرنسپل ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ڈاکٹرشفاقت الازہری، ڈاکٹر شبیر احمد جامی، ڈاکٹر ممتاز سدیدی، پروفیسر محب الازہری سمیت اساتذہ اور سکالرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

پرنسپل خان محمد ملک نے اپنے خطاب میں کہاکہ پروگرام کے انعقاد کا مقصد طلباء کو صوفیاء کی تعلیمات سے روشناس کرانا ہے۔ اولیاء اللہ کی تعلیمات پر امن معاشرے کے قیام کےلئے عملی رہنمائی دیتی ہیں۔ صوفیاء کی تعلیمات پوری انسانیت کےلئے ہیں۔ تعلیمات صوفیاء امن کا بیش قیمت خزانہ ہیں۔ تعلیمات اولیاء پر عمل پیرا ہو کر ہم معاشرے کو امن کا گہوارا بنا سکتے ہیں۔

وائس پرنسپل ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خاتمے کےلئے تعلیمات اولیا ء کو عام کیا جائے۔ اولیاء اللہ کا پیغام سلامتی اور امن کا پیغام ہے۔ طلباء تعلیمات اولیاء سے رہنمائی حاصل کر کے معاشرے کےلئے تعمیری کردار ادا کر سکتے ہیں۔ بر صغیر پاک وہند میں اسلام کی ترویج و اشاعت تعلیمات اولیاء کی مرہون منت ہے۔ صوفیاء کی تعلیمات ایسا مینار ہیں جہاں سے امن کا نور بٹتا ہے۔

تقریری مقابلے میں قطب الدین نے پہلی، طلحہ مسرور نے دوسری اور احمد جعفر نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ پرنسپل کالج آف شریعہ نے شاندار تقریری مقابلے کے انعقاد پر کالج انتظامیہ کو مبارکباد دی اور پوزیشن ہولڈر طلبا میں انعامات تقسیم کیے۔

College of Shariah Cosis

College of Shariah Cosis

College of Shariah Cosis

College of Shariah Cosis

College of Shariah Cosis

تبصرہ

Top