تحریک منہاج القرآن اور جشنِ آمد مصطفی ﷺ

اللہ تعالیٰ کے فضل اور اُس کی نعمتوں کا شکر بجا لانے کا ایک مقبولِ عام طریقہ خوشی و مسرت کا اِعلانیہ اظہار ہے۔ میلادِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بڑی نعمت اور کیا ہو سکتی ہے! یہ وہ نعمتِ عظمیٰ ہے جس کے لیے خود ربِ کریم نے خوشیاں منانے کا حکم فرمایا ہے:

قُلْ بِفَضْلِ اللّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَلِكَ فَلْيَفْرَحُواْ هُوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَ.

’’فرما دیجئے: (یہ سب کچھ) اللہ کے فضل اور اُس کی رحمت کے باعث ہے (جو بعثتِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے تم پر ہوا ہے) پس مسلمانوں کو چاہئے کہ اس پر خوشیاں منائیں، یہ (خوشی منانا) اس سے کہیں بہتر ہے جسے وہ جمع کرتے ہیں۔‘‘ (يونس، 10: 58)

ماہ ربیع الاول سایہ فگن ہوتے ہی عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آمدِ مصطفیٰ کی خوشیاں منانے کا آغاز کر دیتے ہیں۔ گذشتہ تین دہائیوں سے تحریک منہاج القرآن نے اپنے عظیم قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی میں اس ماہ مقدس کو جس عظیم الشان طریقے سے مناتی ہے اس کی مثال کہیں اور نہیں ملتی۔ تحریک منہاج القرآن کی پہچان اور انفرادیت محبت و عشقِ مصطفی سے عبارت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے جشنِ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اہتمام نہایت تزک و احتشام سے کیا جاتا ہے۔ عشق رسالتمآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کے لیے عظیم عالمی میلاد کانفرنس کا آغاز ہوئے 36 برس ہوچکے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن نے بھرپور ذوق و شوق کے ساتھ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے والہانہ محبت و الفت اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے وفاداری نبھانے کا پیغام نہ صرف دنیا بھر میں پہنچایا ہے بلکہ جشن آمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معاشرتی ثقافت کا اہم حصہ بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ آمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی کے ساتھ ساتھ ولادت باسعادت کی مقصدیت و اہمیت کے تصور کو بھی اجاگر کیا اور معاشرے میں اتحاد و یکجہتی، محبت و رواداری، امن و آشتی اور قوتِ برداشت کی تعلیمات کو بھی فروغ دیا۔
آج روئے زمین پر ملت اسلامیہ کا ہر فرد اجتماعی اور انفرادی طور بھی سنتِ الہٰی کے مطابق نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوشی مناتا ہے مگر الحمدللہ جشن ولادت مصطفی کا جو رنگ دنیا بھر میں تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام پروگراموں میں نظر آتا ہے اس کی مثال دنیا میں کم ملتی ہے۔ تحریک منہاج القرآن اور اس کے قائد شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا عقیدہ ہے کہ بےمثال محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بےمثال جشن منانا اصل ایمان ہے۔ تحریک منہاج القرآن کے تحت میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جشن اس انداز سے منایا جاتا ہے:

1۔ ضیافت میلاد کے عنوان سے عوام الناس کو کھانا کھلانے کے لئے سیکڑوں بکرے ذبح کئے جاتے ہیں اور پہلے دس دن روزانہ بعد نماز مغرب تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ضیافت میلاد ہوتی ہے جس میں ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے احباب کو باقاعدہ دعوت دیکر ضیافت کی جاتی ہے جو اپنی نوعیت کا منفرد انداز ہے۔

2۔ تحریک منہاج القرآن کے تحت ہر سال گیارہ اور بارہ ربیع الاول کی درمیانی رات عالمی سطح کی سالانہ مرکزی محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مینار پاکستان کے سائے تلے منعقد کی جاتی ہے جس میں اسلامی ممالک کے شیوخ کرام، جید علماء و فضلاء اور مشائخ عظام کے علاوہ لاکھوں فرزندان اسلام شرکت کرتے ہیں اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خصوصی علمی، روحانی، وجدانی اور عرفانی خطاب سے محظوظ ہونے کے علاوہ بوقت ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان عظیم ساعتوں میں شیخ الاسلام مدظلہ کی پرتاثیر خصوصی دعا میں اپنی آنکھوں سے مسرت و شادمانی کے اشک بہاکر اپنے آنسوؤں سے دلوں کی بستیوں کو تر کرتے ہیں۔

3۔ تحریک منہاج القرآن کے تحت ماہ میلاد مصطفی، تحریک میلاد کے طور پر پر منایا جاتا ہے جس میں تحریک کے تمام فورمز، نظامتیں اور شعبہ جات حصہ لیتے ہیں اور فیلڈ میں تحریک کا سارا نیٹ ورک ایک ٹارگٹ کے تحت شب و روز محنت کرکے اپنے آقا و مولیٰ کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کرتا ہے۔ اس طرح پوری دنیا میں تحریک سے وابستہ خواتین و حضرات منظم انداز میں میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تحریک میں دوسروں کو شریک کرتے ہیں یہ بھی اپنی نوعیت کا منفرد انداز ہے جو تحریک کے رفقاء و اراکین اور قائدین کی حضور عالم پناہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گہری عقیدت کا مظہر ہے۔

4۔ استقبال ماہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے تحریک کے مرکز کے علاوہ بھی پوری دنیا میں موجود عالمی نیٹ ورک کے تحت باقاعدہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشعل بردار جلوس نکالے جاتے ہیں جس کے ذریعے پوری دنیا میں آمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چرچا اور ڈنکا بجایا جاتا ہے۔ استقبال ماہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ انداز بھی اپنی نوعیت کا منفرد انداز ہے جو تحریک منہاج القرآن کو دیگر تحاریک سے ممتاز کرتا ہے۔

درج بالا اقدامات کے پیش نظر یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ تحریک منہاج القرآن ماہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تقاضوں، آقا و مولا علیہ الصلوۃ والسلام کی حقیقی غلامی کے اظہار اور اپنی بنیاد اور خمیر پر عمل کرنے کا حق ادا کر رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس عظیم مشن سے وابستگی اور رفاقت نصیب فرمائے تاکہ ہم اس عظیم تحریک کے مرکز پر قائم گوشہ درود کی برکت سے اپنی بخشش و مغفرت کا سامان حاصل کرسکیں۔

اس سال 36 ویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس ان شاءاللہ العزیز مینار پاکستان پر منعقد ہو رہی ہے جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری خصوصی خطاب فرمائیں گے۔ حسبِ معمول دنیا بھر سے علماء کرام و مشائخ عظام تشریف لائیں گے۔ تحریک منہاج القرآن اور اس کے جملہ فورمز وتنظیمات مرکزی ہدایات کے مطابق میلاد مہم کامیاب بنانے کے لئے محنت و کوشش کریں تاکہ ہم عشق و محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس مقدس ماہ میں اپنے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی تجدید و احیاء اور مصطفوی انقلاب کے پیغام کی زیادہ سے زیادہ ترویج و اشاعت کو ممکن بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ اپنے اعزاء و اقرباء، محلہ داروں اور دوستوں کو عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارکباد بالمشافہ، ای میل، SMS، فیس بک، WhatsApp کسی بھی ذریعہ سے دیں۔ استقبال ریبع الاول کے حوالے سے علاقہ میں ایک بھرپور جلوس/ مشعل بردار جلوس کا اہتمام کیا جائے۔ 36 ویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس کو عظیم الشان بنانے کے لیے جملہ تنظیمات/ فورمز/ کارکنان محنت کریں۔ علاقہ میں موجود مذہبی، سیاسی، فلاحی تنظیمات کے ساتھ ساتھ طلبہ، وکلاء، مزدور اور کسان یونینز کو بھرپور دعوت دی جائے۔ علاقہ بھر میں میلاد کانفرنس کے بڑے بڑے ہورڈنگز و بینرز لگوائیں۔ شیخ الاسلام کی کتب کے دعوتی پیکج تحائف کی صورت میں مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات کو دیں۔ تنظیمات کیبل نیٹ ورک کے ذریعے شیخ الاسلام کے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے خطابات چلوانے کا بندوبست کریں۔ میلاد مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ابھی سے ہی ذمہ داریاں تقسیم کردی جائیں اور تمام احباب اس میں بھرپور محنت کریں۔

تبصرہ

Top