لاہور: پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا میلاد مصطفیٰ ﷺ کانفرنس سے ایمان افروز خطاب

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

عمر چوک، ٹاؤن شپ لاہور: انجمن تاجران (تاجر اتحاد گروپ) کے زیر اہتمام میلاد مصطفیٰ ﷺ کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل، پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خصوصی شرکت کی اور ایمان افروز خطاب کیا۔

پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب میں کہا کہ آج ہم یہاں جمع ہوئے ہیں تاکہ اپنی زندگیوں کو اُس روشنی سے منور کریں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب ﷺ کی سیرت میں رکھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا کیا تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں اور خوبیوں کو نہ صرف پہچانے بلکہ دوسروں کے لیے بھی رحمت اور روشنی کا ذریعہ بنے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ انسان کی تخلیق کا اصل مقصد صرف جسمانی وجود نہیں بلکہ یہ ہے کہ وہ اللہ کی صفات کا مظہر بنے۔ رحم، محبت، خدمت، نرمی اور معافی کی روشنی اپنی زندگی میں لائے اور دنیا کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرے۔ یہی وہ صفات ہیں جو انسان کو حقیقی عظمت عطا کرتی ہیں۔

ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے حدیثِ مبارکہ "اللہ نے آدم کو اپنی صورت پر پیدا فرمایا" کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مراد اللہ کی جسمانی صورت نہیں بلکہ یہ ہے کہ انسان کو اللہ کی صفات—جیسے رحمت، کرم، احسان، عفو و درگزر—کا آئینہ بنایا گیا ہے۔ مولانا روم نے اسی حقیقت کو بیان کیا کہ انسان اللہ کی صفاتی تخلیق کا مانندِ سایہ ہے۔ سایہ ہمیشہ اصل کے ساتھ رہتا ہے، اسی طرح انسان کو اللہ کی صفات کے ساتھ جڑنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے کردار، اخلاق اور باطنی کیفیت میں اللہ کی صفات کا عکس بن سکے۔

انہوں نے انسان کی نفسی حالت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب انسان نفس کا غلام ہوتا ہے تو وہ دوسروں میں وہی برائیاں دیکھ کر ناراض ہوتا جو اس کے اپنے اندر ہیں۔ جیسے ہاتھی تالاب میں اپنا عکس دیکھ کر گھبرا گیا، اسی طرح انسان دوسروں میں خامیاں دیکھ کر پریشان ہوتا لیکن اپنی خامیوں سے غافل رہتا ہے۔ جب انسان رحمانی صفات اپناتا ہے تو دوسروں کی خوبیوں سے محبت کرنے لگتا ہے، کیونکہ اللہ رب العزت بھی اپنے بندوں میں اپنی صفات کا عکس دیکھ کر محبت کرتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ اللہ تعالیٰ کے صفاتی مظہر ہیں۔ آپ ﷺ کی زندگی اور کردار ہر دور کے انسان کے لیے رہنمائی اور مشعلِ راہ ہیں۔ آپ ﷺ نے ہمیں دکھایا کہ حقیقی عظمت طاقت یا انتقام میں نہیں بلکہ صبر، حسن اخلاق، حلم اور معافی میں ہے۔

خطاب میں حضور ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ کے بے شمار پہلو بیان کیے گئے، جن میں شفقت، بردباری، معافی، سادگی، حلال رزق کی تعلیم، بچوں اور عورتوں سے محبت، اور ہر ایک کے ساتھ بے مثال حسنِ سلوک شامل ہیں۔ حضور ﷺ نے کبھی کسی خادم کو نہیں مارا، کسی سے بدلہ نہیں لیا، اہلِ مکہ کو فتح کے دن معاف کیا، اور ہر عمل میں رحمت و شفقت دکھائی۔ یہی عملی نمونہ ہے جسے اختیار کر کے انسان اللہ کی صفاتی صورت کا مظہر بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انبیاء علیہم السلام اپنے ادوار میں اللہ کی صفات کا مظہر تھے، مگر تاجدارِ کائنات ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے اپنی صفاتِ کمال کا کامل ترین مظہر بنا کر بھیجا۔ قرآن میں بھی اس کا اعلان ہے: "وما ارسلناک إلا رحمۃ للعالمین" یعنی آپ ﷺ پوری انسانیت کے لیے رحمت ہیں۔ اور "قل ان کنتم تحبون اللہ فاتبعونی یحببکم اللہ" یعنی جو اللہ سے محبت چاہتا ہے وہ حضور ﷺ کی پیروی کرے۔ یہی راستہ انسان کو اللہ کی محبت اور قرب کے قابل بناتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے سامعین کو تلقین کی کہ ہمیں بھی اپنے دلوں کو صاف رکھنا چاہیے، بغض، کینہ اور حسد کو دل سے نکالنا چاہیے، اور ہر عمل میں حسن، شفقت اور محبت کے مظاہر پیدا کرنے چاہیے۔ یہ وہ تربیت ہے جو ہمیں اللہ کی رضا اور نبی ﷺ کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کا راستہ دکھاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضور ﷺ نے ہمیں معافی، حلم، نرم دلی اور محبت کی عظیم تعلیم دی۔ آپ ﷺ کے اخلاق کو عملی طور پر اختیار کریں نہ صرف ہماری زندگی کو بہتر بناتا ہے بلکہ دلوں کو روشن کرتا ہے، معاشرہ کو امن اور محبت سے بھر دیتا ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی ذات کو محبت، رحم اور خدمت کے پیکر کے طور پر تیار کریں تاکہ حقیقی معنوں میں صفاتی صورتِ مصطفوی ﷺ کے سائے میں چلنے والے بن سکیں۔

یہی تعلیماتِ شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری دامت برکاتہم العالیہ اور منہاج القرآن کی ہیں کہ حضور ﷺ کے اخلاق، سنت اور سیرت کو زندگی کی زینت بنایا جائے۔ یہی محبتِ رسول ﷺ کا سچا ثبوت اور قافلۂ عشق کا حقیقی راستہ ہے۔

محفل کے اختتام پر حضور نبی اکرم ﷺ کی بارگاہ میں دُرود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا اور اُمتِ مسلمہ و ملک پاکستان کی سلامتی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔ میلادِ مصطفیٰ ﷺ کانفرنس میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، علامہ محمد ادریس رانا، راجہ زاہد محمود، زوہیب فاروق گجر، فرحان جاوید قادری، میاں زاہد الاسلام، قمر اقبال، اقبال حسین باجوہ، میاں عبدالغفور، انور سبحانی، حافظ اویس بھٹی، باجی نورین علوی، باجی شازیہ رفیق، چوہدری اکبر گجر، محمد وسیم بشیر، میاں مسعود، سلمان بٹ، محمد اشرف گجر سمیت علماء کرام و مشائخ عظام اور اہلِ علاقہ کی کثیر تعداد شریک تھی۔

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

Dr-hussain mohi ud din qadri milad mustafa conference lahore

تبصرہ

Top