سالانہ عالمی روحانی اجتماع 2009ء

تحريک منہاج القرآن کا 19واں سالانہ عالمي روحاني اجتماع 17 ستمبر 2009ء کي شب جامع المنہاج بغداد ٹاون، ٹاون شپ ميں منعقد ہوا۔ اس موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا خصوصی خطاب ہوا۔ جو اے آر وائی ڈیجیٹل کے ذریعے براہ راست نشر کیا گیا۔ جس میں شہر اعتکاف کے ہزاروں معتکفین و معتکفات کے علاوہ دنیا بھر سے لاکھوں فرزندان اسلام شریک تھے۔

روحانی اجتماع میں سرجن جنرل پنجاب ڈاکٹر فیاض رانجھا، پیر سید جمیل الرحمان چشتی مہمان خصوصی تھے۔ دیگر معزز مہمانوں میں شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام، شیخ الفقہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، پروفیسر محمد نواز ظفر، پیر علامہ غالب پرویز لاہوری، سید علی غضنفر کراروری، پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان ذيشان اشرف، نائب کپتان محمد عمران، اختر علي، محمد عرفان، محمد زبير، شفقت رسول، فريد احمد، سجاد انور، حسيم خان، وقاص شريف، توفيق احمد، ذيشان علي، عمران شاہ اور ناصر احمد کے علاوہ دنیا بھر سے علماء کرام اور مختلف طبقہ ہائے فکر کی معزز شخصیات بھی معزز مہمانوں میں شامل تھیں۔

مرکزی قائدین میں سے امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، نائب ناظم اعلیٰ ریسرچ سکواڈرن لیڈر ریٹائرڈ عبدالعزیز، نائب ناظم اعلیٰ پریس اینڈ پروڈکشنز رانا فاروق احمد محمود، نائب ناظم اعلیٰ کوآرڈینیشن رانا فیاض احمد خان، نائب ناظم اعلیٰ دعوت و تربیت رانا محمد ادریس قادری، امیر پنجاب احمد نواز انجم، ساجد محمود بھٹی، محمد عاقل ملک، جاوید اقبال قادری، جملہ ناظمین اور دیگر مرکزی قائدین شامل تھے۔

نماز عشاء اور صلوٰۃ التروايح کے بعد پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ اس کے بعد منہاج نعت کونسل، ظہير بلالي برادران اور ديگر نعت خواں حضرات نے اپنے مخصوص انداز ميں نعت خواني کي۔ شيخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادري کے خطاب سے پہلے مختصر ذکر بھي کيا گيا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادري نے شب سوا 2 بجے ويڈيو کانفرنسنگ کے ذريعے عالمي روحاني اجتماع ميں براہ راست شرکت کی۔ اڑھائي بجے شب آپ نے خطاب کا آغاز کیا۔

خطاب شيخ الاسلام

شيخ الاسلام نے شہراعتکاف کے گزشتہ دروس کے سلسلہ وار موضوع 'اخوت و صحبت کے حقوق کے آداب' پر خطاب کیا۔ آپ نے کہا کہ مخلوق خدا کے ساتھ حسن سلوک کرنا ادب ہے۔ ادب اس وقت نصيب ہوتا ہے جب انسان کو اچھي صحبت ملے۔ آپ نے کہا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ جب کسی کے ساتھ صحبت قائم کرو تو اللہ کے لیے قائم کرو۔ کوشش کرو کہ اللہ کے بندوں کے ساتھ صحبت اوردوستی قائم رہے۔ آپ نے کہا کہ ظلمت کے اندھيروں پر مشتمل اس پرفتن دور ميں ہر شخص کو ایک ایسی صحبت اور سنگت کی ضرورت ہے جو اس کی مدد کر سکے اور صراط مستقيم کي طرف رہنمائي کر سکے۔

شيخ الاسلام نے کہا کہ آپ منہاج القرآن کے ساتھ وابستہ ہیں یا کسی بھی نیک دینی جماعت کے ساتھ وابستگي رکھتے ہیں جہاں سے آپ کے ایمان کی حفاظت ملے تو اس جماعت اور ادارے سے آپ کو ايسا تمسک درکا ہے جو اس پر آپ کو قائم رکھے، اس ادارہ اور اس جماعت کے ساتھ آپ کا تعلق برقرار رکھے۔ آپ نے کہا کہ جو لوگ ايسے تنہاء پھر رہے ہيں انہيں کسي نہ کسي ايسے ادارے يا ديني جماعت کے ساتھ اپنا ناطہ جوڑنا ہوگا۔

شيخ الاسلام نے حديث مبارکہ کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص تنہاء ہو تو شیطان کا اس بندے کو گمراہ کرنا سب سے آسان ہوتا ہے۔ اس طرح اگر کوئي دو شخص ہوں تو پھر شيطان کا انہيں گمراہ کرنا ذرا مشکل ہوتا ہے اور اگر وہ تین شخص ہوں تو پھر انہيں گمراہي کي طرف لے جانا شيطان کے ليے اس سے بھي زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔

آپ نے کہا کہ جو لوگ کسي ديني جماعت یا ادارے سے وابستگي کے ذريعے تعلق قائم رکھ کر يا کسي بھي ايسے چينل اور میڈیا سميت کسی اور ذریعے سے ایمان کو مستحکم کر رہے ہیں، اصل ميں یہي لوگ اپنے ایمان کی حفاظت کر رہے ہیں۔ آپ نے کہا کہ آج کے پرفتن دور ميں تہذیب و ثقافت، میڈیا، میل جول، باہر آنے جانے اور اس طرح کے ماحول سے عالم کفر مسلمانوں کے ایمان کو کمزور کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے ایمان کمزور کرنے کے لیے اردگرد سے سینکڑوں حملے ہو رہے ہیں اور ایمان کو لوٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایسے میں کوئي تنہاء شخص کیسے اپنے ایمان کی حفاظت کر سکتا ہے؟ اس کے لیے لوگوں کو کسی نہ کسی رہبر یا کوئی ایسي سنگت اختیار کرنا ہوگی جو انہيں نيک راستے اور راہ حق کي رہنمائي دے سکے۔

آپ نے کہا کہ جب قیامت کو دنیا کی تمام دوستیاں ختم ہو جائیں گی، اس دن کسی کی دوستی کام نہیں آئے گی۔ اس دن جو دوستي اور سنگت کام آئے گي وہ صرف اللہ کے نیک بندوں اور اولیاء کی صحبت و سنگت ہوگي۔ آپ نے کہا کہ امام طبرانی فرماتے ہیں کہ لوگو اللہ کی صحبت اختیار کیا کرو۔ اگر تمہاری طاقت اس قابل نہ ہو کہ تم اللہ کی صحبت اختیار کرو تو فرمایا پھر اللہ کي صحبت ميں بيٹھنے والوں کی رفاقت اور دوستی اختیار کرو۔

آپ نے کہا کہ اللہ تعاليٰ نے يہي حکم قرآن میں ديا ہے کہ اے بندے اپنے نفس کو اللہ کے ان بندوں کی مجلس میں جما لے، جو صبح و شام اللہ کو یاد کرتے ہیں۔ جو صبح و شام اللہ کے مکھڑے کے طلبگار رہتے ہیں۔ آپ نے کہا کہ ابو جعفر الداد بیان کرتے ہیں کہ بندے اللہ کے دوستوں سے انس و محبت کرنا حقیقت میں اللہ سے محبت کرنا ہے۔ اسطرح حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کو فرمایا کہ جب تم مجھ سے دور ہو تو وہاں بھی میری صحبت اختیار کر لیا کرو۔ آقا علیہ السلام نے فرمایا کہ جب اللہ کی محبت کے لیے ملو گے تو تمہارے درمیان خیر کی بات ہوگی۔ جب اللہ کي مجلس والے بندوں کو دیکھو تو اللہ یاد آجائے تو سمجھو یہ حق ہے۔ آپ نے کہا کہ بخاری و مسلم کی حدیث مبارکہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں کہ جب انہیں دیکھا جائے تو اللہ یاد آ جائے۔

خطاب کے آخر ميں شيخ الاسلام نے مختلف اولياء کرام کے احوال سے توبہ اور مغفرت کو بيان کيا۔ آپ نے کہا کہ لوگو ہم آج جن حالات ميں زندگي گزار رہے ہيں، يہ سراسر اللہ تعاليٰ کي نافرماني کي زندگي ہے۔ ہميں اپنے حال کي درستگي کے ليے اللہ کے حضور رجوع کرنا ہوگا۔ آپ نے کہا کہ اولياء کرام کا يہ حال تھا کہ وہ دن رات اللہ کي بندگي ميں گزارنے کے بعد بھي ہر وقت اللہ کے حضور گڑ گڑا کر توبہ کرتے اور اپني مغفرت کي دعائيں کرتے۔ آج ہميں اپني معاصيت کي زندگي ميں مولا کے حضور توبہ کے ليے ہاتھ پھيلانا ہوگا۔ اس موقع پر آپ نے اجتماعي دعا کا آغاز کيا۔ اجتماعي دعا ميں اللہ سے معافي مانگنے اور توبہ کرتے ہوئے امت مسلمہ کي خوشحالي اور پاکستان کي ترقي و سلامتي کے ليے خصوصي دعا کی۔ شيخ الاسلام کي دعا کے دوران ماحول رقت آميز ہوگيا اور ہر طرف آہ و بکا اور سسکيوں کي صدائيں گونج رہي تھيں۔ شب کے اس حصہ اور قبوليت کي گھڑي ميں صبح پونے پانچ بجے عالمي روحاني اجتماع کا باقاعدہ اختتام ہوا۔

جھلکیاں

  • ليلۃ القدر کے عالمي روحاني اجتماع کے ليے ملک بھر سے شرکاء کي آمد صبح سے ہي شروع ہو گئي تھي۔
  • جامع المنہاج ميں مرکزي پروگرام ميں شرکت کے ليے شام کي نماز کے بعد بيروني شرکاء کا داخلہ شروع کيا گيا۔
  • بيروني شرکاء کے ليے جامع المنہاج کے مرکزي گيٹ پر سيکيورٹي کے سخت ترين انتطامات کيے گئے تھے۔
  • صلوۃ التراويح کے بعد شب گيارہ بجے جامع المنہاج کے اندر تل دھرنے کو جگہ نہيں تھي۔
  • مرکزي سٹيج پر بڑي ڈيجيٹل سکرين نصب تھي جبکہ جامع المنہاج کے عقب ميں قائم پنڈال اور ديگر جگہوں پر پروجيکٹرز کے ذريعے پروگرام کي کارروائي براہ راست دکھائي گئي۔
  • عالمي روحاني اجتماع کو اے آر وائي ڈيجيٹل نيٹ ورک اور منہاج انٹرنيٹ بيورو نے نيٹ کے ذريعے دنيا بھر ميں براہ راست پيش کيا۔ اس کے علاوہ سي 42 ٹي وي نے لاہور ميں پروگرام کو براہ راست دکھايا۔
  • عالمي روحاني اجتماع ميں شرکاء کا رش بڑھ جانے کي وجہ سے جامع المنہاج کے اردگرد سٹرکوں پر عارضي انتظام کيا گيا۔
  • غوثيہ بلاک ميں قائم سيل سنٹر پر شيخ الاسلام کي کتب نصف قيمت پر دستياب تھيں، جہاں تمام وقت رش ديکھنے ميں آيا۔
  • شب ساڑھے گيارہ بجے قومي ہاکي ٹيم کي آمد پر اسے خوش آمديد کہا گيا۔
  • مرکزي پروگرام کے ليے سٹيج کو دو حصوں ميں تقسيم کيا گيا تھا۔
  • ناظم دعوت صاحبزادہ ظہير احمد نقشبندي نے شيخ الاسلام کي کتب کا تعارف پيش کيا۔
  • شيخ الاسلام کے خطاب سے پہلے ناظم اعليٰ نے چند منٹ کے ليے ذکر کراويا۔
  • پروگرام ميں معزز مہمانوں کي شرکت کے ليے منہاج ماڈل سکول کي طرف سے وي آئي پي گيٹ بنايا گيا تھا۔
  • صبح پونے پانچ بجے روحاني اجتماع کے ختم ہونے پر شرکاء اور مہمانوں کے ليے سحري کا انتظام بھي تھا۔

تبصرہ

Top