تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام سفیر امن سیمینار 2010ء

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 59 ویں سالگرہ کے موقع پر "سفیر امن سیمینار 2010ء" 17 فروری 2010ء کو مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں ہوا۔ اس کی صدارت منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے کی۔ تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر صاحبزادہ حسین محی الدین قادری، سابق وزیر اعلی پنجاب افضل حیات ساہی، معروف صحافی اور کالم نگار اوریا جان مقبول، پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور ماہر تعلیم خیرات ابن رسا، پنجاب یونیورسٹی میں شعبہ سندھی زبان کے انچارج اشوک کمہار کھتری، تحریک علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ علی غضنفر کراروی، پاکستان پیپلز پارٹی کے پیر ناظم حسین شاہ بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

اس کے علاوہ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی قائدین میں امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انوار اختر ایڈوکیٹ، ناظم اجتماعات جواد حامد اور دیگر مرکزی قائدین نے بھی پروگرام میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ سیمینار میں مہناج القرآن ویمن لیگ کی قائدین سمیت خواتین رہنماؤں اور شرکاء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ پروگرام کا آغاز صبح ساڑھے گیارہ بجے تلاوت قرآن پاک اور نعت مبارکہ سے ہوا۔

منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے کہا کہ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے۔ دین اسلام کسی فرد یا شخصیت کا محتاج نہیں، بلکہ ہم دین اسلام کے محتاج ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کا احسان اور فضل ہے کہ وہ اپنے دین کے لیے بندوں کو چن لیتا ہے۔ آج ایسے ہی منتخب افراد دنیا میں اسلام کے فروغ و اشاعت کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بندے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فیض رحمت لیتے ہیں اور انسانیت کو آگے فیض بانٹتے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بھی اسی خیرات کو آگے تقسیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سیمینار کا مقصد محض شیخ الاسلام کی شخصیت نہیں بلکہ یہ تحریک منہاج القرآن کا پیغام ہے کہ ہم امن و سلامتی پر یقین رکھتے ہیں۔ امن کی راہ میں حائل کوششوں کے خلاف منہاج القرآن کی جدوجہد جاری رہے گی۔ اس جدوجہد میں جو بھی شامل ہوگا، اس کو ہم خوش آمدید کہیں گے۔ آج اسلام کے خلاف دہشت گردوں کی سازش ہو رہی ہے۔ منہاج القرآن اور شیخ الاسلام فروغ علم اور امن کے ذریعے اس سازش کو بے نقاب کر رہے ہیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف دانشور، محقق، صحافی اور کالم نگار اوریا مقبول جان نے کہا کہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مومن کی حقیقی میراث ہے۔ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امن و سلامتی کا پیغام دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نبی رحمت ہیں اور ان کا دین بھی ساری دنیا کے لیے امن و سلامتی کا ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ افراد بڑے عظیم ہیں جو عشق مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ عشق کرنا آسان ہے مگر نبھانا بہت مشکل ہے۔ منہاج القرآن اور ڈاکٹر طاہر القادری نے اس عشق کو نبھانے کا درس دیا ہے، یہ درس امن و محبت اور انسانیت کی فلاح کا پیغام بن کر آج ساری دنیا میں پھیل چکا ہے۔

پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور ماہر تعلیم خیرات ابن رسا نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دین امن ہے اور تحریک منہاج القرآن اسلام کے حیققی پیغام امن و سلامتی کو عام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام کی سالگرہ اس بات کا پیغام دیتی ہے کہ دنیا میں قیام امن، علم اور تعلیم کے فروغ سے ہی اسلام کا پیغام امن دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بدعتوں کو ختم کرنے اور فرقہ واریت کے ماحول کے خلاف جہاد کر رہے ہیں۔

پنجاب یونیورسٹی میں شعبہ سندھی زبان کے انچارج اشوک کمہار کھتری نے کہا کہ ہر مذہب میں انسانی خون اور عزت کا احترام کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اسلام کے سفیر امن ہیں جو انسانیت کو تعلیم، تربیت اور فلاح و بہبود کا عملی درس دے رہے ہیں۔ ان کی کوششوں سے اسلام کو استحکام ملا ہے۔ آج ایسے باعمل لوگوں کی اشد ضرورت ہے، جن کی وجہ سے مغربی دنیا میں بھی اسلام کو سمجھنے میں مدد ملی ہے۔

سابق وزیر اعلی پنجاب افضل حیات نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دور فتن میں اسلام کے لیے وہ کام کر رہے ہیں، جو صرف انہی کی شان ہیں۔ قوم کو ڈاکٹر طاہرالقادری جیسے رہنماؤں کی قدر کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اندرون اور بیرون ملک میں عالم اسلام کے لیے بہت عظیم خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ آج منہاج القرآن اور شیخ الاسلام کے پیغام امن کو دنیا بھر میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔

سفیر امن سیمینار سے مرکزی امیر تحریک منہاج القرآن مسکین فیض الرحمٰن درانی، تحریک علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ علی غضنفر کراروی، پاکستان پیپلز پارٹی کے پیر ناظم حسین شاہ اور ناظم اجتماعات جواد حامد نے بھی خطاب کیا۔ تمام راہنماؤں نے شیخ الاسلام کی امن کے حوالے سے کوششوں کو سراہا اور انہیں مزید فروغ دینے پر زور دیا۔

ناظم اعلی تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے لیکن آج اس کو دہشت گردی سے نتھی کر کے دنیا بھر میں مسلمانوں کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ یہ وہ سازش ہے جس سے ماضی میں صلیبی جنگوں جیسے واقعات دنیا میں رونما ہوئے۔ آج مسلمانوں کو اپنے خلاف دہشت گردی کی مہم کا حصہ بننے کی بجائے، اس کے خلاف سرگرم عمل ہونا ہوگا۔ اس سلسلہ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے دہشت گردوں کی ہر کارروائی کی مذمت کی ہے۔ شیخ الاسلام کا 600 سے زائد صفحات پر مشتمل فتویٰ کتابی شکل میں منظر عام پر آ رہا ہے۔ اس کے علاوہ تحریک منہاج القرآن دہشت گردی کی ہر سطح پر مذمت کرتی ہے۔ آج کا یہ سیمینار اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اسلام کا دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

سیمینار کا اختتام دعا سے ہوا، جس کے بعد تمام معزز مہانوں اور شرکاء کے لیے ظہرانے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

رپورٹ: ایم ایس پاکستانی

تبصرہ

Top