اللہ کے مقرب بندوں کی سنگت زندگی میں تبدیلی پیدا کر دیتی ہے: علامہ محمد وسیم افضل قادری کا عرس تقریب سے خطاب
صوفی باصفا عاشق رسول صوفی محمد افضل قادری رحمۃ اللہ علیہ کے چوتھے سالانہ عرس مبارک کی تقریب آستانہ غوثیہ ترمذیہ نارنگ منڈی میں منعقد ہوئی، جس میں نائب ناظم تربیت علامہ محمد وسیم افضل قادری نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت نے جن اولیا کرام کا ذکر قرآن پاک میں کیا ہے، ان ہستیو ں کی زندگیوں کا اگرمطالعہ کریں تو یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے اپنی زندگیوں کا مرکز ومحور صرف محبت الٰہی اور اطاعت الٰہی کو بنایا ہوا تھا۔ اللہ کے نیک بندوں کی صحبت اور سنگت انسانی زندگی میں تبدیلی پیدا کر دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسان شیطان کے وسوسوں اس کے بچھائے جال میں دنیاوی تقاضوں کے تحت الجھتا چلا جاتا ہے مگر اللہ کے نیک اور برگزیدہ بندے جنہیں اس نے اپنے ولی کہا ہے وہ شریعت مطہرہ پر کاربند ہوتے ہیں اور اپنے ساتھ منسلک ہونے والے مریدین کو دنیاوی لذتوں سے دور کر کے اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ تک لے جاتے ہیں اور ان کے قلب وباطن کو دنیاوی الائشوں سے پاک کر دیتے ہیں۔ صوفی محمد افضل قادری رحمۃ اللہ علیہ اولیا کے اسی قبیلے سے تعلق رکھتے تھے جن کا سونا، جاگنا اٹھنا بیٹھنا صرف اور صرف اللہ رب العزت کی رضا اور سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عشق ومحبت میں وقف تھا۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی خدمت خلق اور مصطفوی مشن کے فروغ کے لئے وقف کر رکھی تھی اور جامع مسجد غوثیہ اور مدرسہ غوثیہ کا قیام ان کے طرز عمل کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
علامہ محمد وسیم افضل قادری نے کہا کہ صوفی محمد افضل قادری رحمۃ اللہ علیہ وقت کے مجدد حضور شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے سچے کارکن اور دست وبازو تھے۔ انہوں نے علاقہ نارنگ میں شیخ الاسلام کی کتب وکیسٹ کا جلا بچھا دیا اور ویڈٰیو خطابات کی ایک نا ختم ہونے والی مہم کا آغاز کیا جو آج بھی منہاج القرآن کے فورمز نارنگ منڈی اور گردو نواح میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے شرکائے عرس سے کہا کہ آپ کے آنے کا مقصد تب پورا ہوتا ہے جب آپ صوفی محمد افضل قادری رحمۃ اللہ علیہ کے اخلاق وکردار ان کی طرز زندگی پر عمل پیرا ہوں اور ان کی تعلیمات پر زندگی بسرکرنا شروع کر دیں۔
عرس مبارک سے جامع مسجد نورانی کے خطیب علامہ اکرم حسین رضوی نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ بے شک یہ اولیا کرام ہی ہیں جن کی وجہ سے برصغیر پاک وہند میں اسلام کی ترویج عمل میں آئی۔ ہمیں ان ہستیوں کا شکر گذار اور احسان مند ہونا چاہیئے کہ ان کی تربیت اور تعلیمات سے انسان عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی منزل تک پہنچ جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں حضور غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی سوانح حیات پر بھی روشنی ڈالی۔
عرس مبارک کی تقریبات کی صدارت پیر طریقت پیر سید حسین شاہ (سجادہ نشیں آستانہ پیر بابا، بونیر شریف نے کی) جبکہ صاحبزادہ محمد کلیم افضل قادری، صاحبزادہ محمد وسیم افضل قادری اور صاحبزادہ محمد نعیم افضل قادری کی نگرانی میں منعقد ہوئیں۔
اس سے پہلے عرس مبارک کی تقریب کا آغاز قرآن خوانی، چادر پوشی اور پھر بعد ازاں محفل نعت سے ہوا۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت قاری محمد یونس رضا قادری نے حاصل کی۔ آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت صداقت علی سیالوی، سلامت علی سیالوی، رانا محمد جاوید بازید اور دیگر نعت خوانوں نے پیش کی۔
پروگرام میں قاری محمد عارف ملتانی نے ختم پاک پڑھا جبکہ پیر سید حسین شاہ اور صاحبزادہ محمد کلیم افضل قادری نے دعا کے ساتھ عرس کی پہلی نشست کے اختتام کا اعلان کیا اور شرکائے عرس کو لنگر غوثیہ پیش کیا گیاْ۔
عرس کی دوسری نشست کا آغاز نماز عشا کے بعد ہوا جس میں قاری محمد عارف ملتانی کی تلاوت اور محمد احمد، صداقت سیالوی اور سلامت سیالوی نے نعت رسول مقبول پیش کی۔ ملک پاکستان کے معروف قوال اختر عطا و ہمنوا نے اپنے خوبصورت انداز اور آواز میں ایک روحانی سماں باندھ دیا۔رات 12 بجے درود وسلام کے بعد عرس کی تقریبات کا اختتام ہوا۔
علامہ محمد اکرم رضوی(خطیب جامع مسجد نورانی نارنگ منڈی)، علامہ قاری محمد یونس رضا قادری(خطیب آستانہ پیر بخاری)، علامہ محمد بابر چشتی(خطیب نارنگ موڑ)، ساجد سلیم بھٹی، میاں شرافت علی، میاں اسرار احمد، سید ذیشان الحسن بخاری، مرزا رضوان، راجہ ندیم(لاہور)، محمد اعظم باجوہ(ممبر امن کمیٹی نارنگ)، انجمن حیدریہ نارنگ کے عہدیداران اور دیگر معززین علاقہ نے بھر پور شرکت کی۔
انتظامیہ میں عامر مشتاق (گوجرانوالہ)، ملک عبدالغفار (مریدکے)، حافظ محمد طالب (کامونکی)، رانا محمد خالد (مریدکے)، رانا محمد ارسلان نمبردار (چوڑا راجپوتاں)، حاجی محمد آصف واحدی (لاہور)، اللہ دتہ (کامونکی)، محمد شکیل (کامونکی)، محمد بابر (گوجرانولہ)، محمد عثمان رشید (مریدکے)، محمد احمد ظفر، محمد عنصر صغیر، محمد علی امین، محمد شاہداور دیگر مریدین ومحبین آستانہ غوثیہ ترمذیہ نے عرس مبارک کی تقریبات کو کامیاب بنانے اور احسن انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
تبصرہ