منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے مراکز میں نماز عید الفطر کے اجتماعات

مورخہ: 15 جون 2018ء

بارسلونا (نوید سحر) منہاج القرآن سپین کے زیراہتمام بارسلونا کے وسط میں سپورٹس ہال، بادالونا کے بڑے گرائونڈ اوردیگر تمام مراکز جن میں منہاج اسلامک سنٹر اوسپیتالیت، منہاج اسلامک سنٹر دراساناز، منہاج اسلامک سنٹر الیکانتے، منہاج اسلامک سنٹر لوگرونیومیںنماز عید الفطر مذہبی جوش و خروش، عقیدت و احترام سے ادا کی گئی جس میں ہزاروں مسلمانوں نے اللہ کے حضور سجدہ ریز ہو کر رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی رحمتوں اور فضل کا شکر ادا کیا۔

علماء اکرام نے اپنے خطاب میں کہا، جس طرح ہر قوم و ملت کی عید اور تہوار اپنا ایک مخصوص مزاج اور پس منظر رکھتے ہیں، بالکل اسی طرح اسلامی عیدین کا بھی ایک حسین، دل کش اور ایمان افروز پس منظر ہے۔ رمضان المبارک ایک انتہائی با برکت مہینہ ہے۔ یہ ماہ مقدس اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمتوں، مغفرتوں اور عنایات و برکات کا خزینہ ہے۔ جب بندہ مومن اتنی بے پایاں نعمتوں میں ڈوب کر اور اپنے رب کی رحمتوں سے سرشار ہوکر اپنی نفسانی خواہشات، سفلی جذبات، جسمانی لذّات، محدود ذاتی مفادات اور گروہی تعصبات کو اپنے رب کی بندگی پر قربان کر کے سرفراز و سربلند ہوتا ہے، تو وہ رشکِ ملائک بن جاتا ہے، اللہ کی رحمت جوش میں آتی ہے، ازراہِ کرم عنایت باری تعالیٰ کا یہ تقاضا بن جاتا ہے کہ وہ پورا مہینہ اپنی بندگی میں سرشار، سراپا تسلیم و اطاعت اور پیکر صبر و رضا بندے کے لیے اِنعام و اِکرام کا ایک دن مقرر فرما دے۔ چنانچہ یہ ماہ ِ مقدس ختم ہوتے ہی یکم شوال کو وہ دن عید الفطر کی صورت میں طلوع ہو جاتا ہے۔ رمضان کی آخری رات فرمانِ رسولﷺ کے مطابق ’’یومِ الجزاء ‘‘ قرار پائی ہے اور اللہ کے اس اِنعام و اِکرام سے فیض یاب ہونے کے بعد اللہ کا عاجز بندہ سراپا سپاس بن کر شوال کی پہلی صبح کو یومِ تشکّْر کے طور پر مناتا ہے۔ بس یہی حقیقت ِ عید اور روحِ عید ہے، چنانچہ فرمانِ رسول ﷺ ہے: ترجمہ: ’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’رمضان کی آخری رات میں آپ کی امت کے لیے مغفرت کا فیصلہ (بارگاہِ الوہیت سے ) کر دیا جاتا ہے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ﷺ! کیا وہ (رات) شبِ قدر ہے؟، حضور نبی اکرمﷺ نے فرمایا : شب قدر تو نہیں ہے لیکن عمل کرنے والا جب عمل پورا کر دے تو (رحمتِ الٰہی کا تقاضا اور سنت ِ جاریہ یہ ہے کہ) اسے پورا اجر عطا کیا جاتا ہے۔ نماز عید کے خطبہ کے بعد امت مسلمہ کی سربلندی کے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

تبصرہ

Top