مرکزی نائب ناظمہ دعوت شہیدہ عائشہ حسنین ہاشمی کی رسمِ چہلم

مورخہ: 18 جون 2010ء

منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی نائب ناظمہ دعوت شہیدہ عائشہ حسنین ہاشمی کی رسمِ چہلم 18 جون 2010ء ان کے آبائی شہر کمالیہ میں ادا کر دی گئی ہے۔ مرحومہ گزشتہ ماہ ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہو گئیں تھیں۔ رسم چہلم میں مرحومہ کے اہلِ خانہ اور خاندان کے دیگر افراد کے علاوہ کمالیہ اور گوجرہ میں منہاج القرآن کی تحصیلی تنظیمات کے کارکنان و عہدیداران نے بھی شرکت کی۔

رسم چہلم میں شرکت کے لیے منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی نائب ناظمہ محترمہ ساجدہ صادق، مرکزی ناظمہ (MSM sisters) محترمہ عفت اعوان اور مرکزی نائب ناظمہ دعوت محترمہ شمائلہ عباس پر مشتمل وفد نے بھی رسم چہلم میں شرکت کی۔ رسم چہلم میں مرحومہ کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کی گئی۔ اس کے بعد محفل نعت کا بھی انعقاد کیا گیا۔ جس میں مرکزی نعت کونسل کے علاوہ کمالیہ اور گوجرہ کی منہاج نعت کونسلز نے بھی بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گلہائے عقیدت پیش کئے۔

محفل نعت کے بعد محترمہ شمائلہ عباس مرکزی نائب ناظمہ دعوت نے فکر آخرت کے موضوع پر خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہرمسلمان کی زندگی کا مرکز و محور اللہ رب العزت اور رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس کی محبت اور اطاعت ہونی چاہیے۔ ہم سب کو دنیا کی محبت اورطلبِ دنیا کو دل میں جگہ دینے کی بجائے آخرت کی تیاری کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ایک مہمان خانہ ہے، جس میں جتنا رہنا ہے اس کے لئے اتنی ہی محنت کریں اور آخرت میں جتنا رہنا ہے اس کے لیے اتنی ہی زیادہ محنت کی جائے۔ کیونکہ ابدی اور دائمی ٹھکانہ آخرت ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ظاہر کو سنوارنے کے ساتھ ساتھ باطن اور اپنی روحانی دنیا کو بھی سنورنا ہوگا۔

خطاب کے بعد محترمہ عائشہ حسنین ہاشمی کی تایا زاد بہن محترمہ سعدیہ نے شہیدہ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں اور تحریکی خدمات پر روشنی ڈالی۔ آخر میں درود و سلام کے بعد محترمہ ساجدہ صادق مرکزی نائب ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ نے رقت آمیز دعا کرائی۔ مرحومہ کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے خصوصی دعا بھی کرائی گئی۔

تبصرہ

Top