برطانیہ: آئین کی شق 62، 63 کو نہ ماننا آئین سے بغاوت ہے، ڈاکٹر رحیق احمد عباسی

بانی پاکستان کے کردار اور امانت و دیانت پر شک کرنے والے در اصل اپنے جرائم چھپانا چاہتے ہیں۔ آئین کی شق 62، 63 کو نہ ماننا آئین سے بغاوت ہے۔ قوم کو گمراہ کرنے والا کوئی وکیل ہو یا سیاستدان اس پر بغاوت کا مقدمہ قائم کیا جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے نو منتخب صدرڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے روزنامہ اوصاف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدو جہد کرپشن اور جعل سازی میں لت پت سیاسی طالع آزماوں کو آئین پاکستان کی شق 62، 63 اور 218 کی چھلنی سے گزارنا ہے تاکہ اسمبلیوں میں صرف با کردار اور ایسے تعلیم یافتہ افراد ہی قوم کی نمائندگی کے لیے آگے آ سکیں جن کا یقین اور ایمان بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فلسفے اور اسلامی اصولوں کی پاسداری کرنا ہو۔

ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے برطانیہ میں روز نامہ اوصاف کو اپنے نہایت تجربہ کار اور با صلاحیت صحافی راجہ فریاد خان کو ایڈیٹر مقرر کرنے پر مبارک باد دی اور کہا کہ وہ اپنے سابقہ ریکارڈ کو قائم رکھتے ہوئے نظریہ پاکستان کو فروغ دیں گے، ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ اس سے روز نامہ اوصاف پر عوام کا اعتماد بڑھا ہے کیونکہ ان کا اپنا فرزند اب انکے خیالات کی ترجمانی کرے گا۔

اس موقع پر منہاج القرآن برطانیہ کے صدر علامہ افضل سعیدی نے کہا کہ وہ تمام رفقا و اراکین کی جانب سے ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کو پاکستان عوامی تحریک کا مرکزی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ وہ اس کرپٹ اور ناکام طریقہ انتخاب کو مسترد کرتے ہوئے پورے پاکستان میں پر امن احتجاج اور دھرنا دے کر اشرافیہ کے اس سیاسی ڈرامے کا پردہ چاک کر دیں گے جس میں ظالم ایک صف میں مظلوم عوام دوسری طرف ڈاکٹر طاہر القادری کے جھنڈے تلے کھڑے ہونگے۔ یوں 11 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین دور کا آغاز ہو گا۔

اس موقع پر ہیلی فیکس کی ممتاز سماجی اور علمی شخصیت ڈاکٹر قیصر چشتی نے کہا کہ پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ 80 سالہ بابوں کو دے دیا گیا جو دنیا کی تاریخ کا انوکھا فیصلہ تھا۔ میڈیکل رپورٹس یہ بات کنفرم کرتی ہیں کہ اس عمر میں انسان کے حواس خمسہ جواب دے جاتے ہیں اور انسان پرانی یادوں میں مگن اپنی دنیا میں کھویا رہتا ہے ان حالات میں کسی کے ناتواں کندھوں پر اتنی بڑی قومی ذمہ داری ڈالنا قومی جرم ہے۔ جو شخص عدالت میں جج کی کرسی پر بیٹھنے کا اہل نہ رہے اسے الیکشن کمیشن میں لگا دینا قوم کو مزید اندھروں میں دھکیلنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ علامہ سید احمد حسین ترمذی مرکزی جماعت اہل سنت والجماعت برطانیہ ہیلی فیکس نے کہا کہ امیدواروں کی 62، 63 کے مطابق سکروٹنی قرار داد پاکستان کے عین مطابق ہے اور نظریہ پاکستان کے مخالفین کو اسمبلیوں میں جانے کی اجازت دینا گویا بلی کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دینے کے مترادف ہے۔ ہر طرف سے الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد سے ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے اس ادارے کی تشکیل پر اٹھائے گئے شکوک شبہات درست ثابت ہوتے ہیں۔

رپورٹ: شاہد جنجوعہ (نمائندہ اوصاف)

تبصرہ

Top