برطانیہ: ایک غیر آئینی اور جانبدار الیکشن کمیشن کیسے صاف اور شفاف انتخابات کروا سکتا ہے، تحریک منہاج القرآن کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس

آئندہ ماہ میں ہونے والے انتخابات غیرآئینی، غیر اخلاقی اور غیر جمہوری عمل ہے۔ ایک غیر آئینی اور جانبدار الیکشن کمیشن کیسے صاف اور شفاف انتخابات کروا سکتا ہے۔ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کے حوالے سے آئین کی شق 62 اور 63 کو محض ڈرامہ اور مذاق بنا دیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے صدر علامہ محمد افضل سعیدی، سیکرٹری جنرل سید علی عباس بخاری، معظم رضا، نوید احمد قادری اور ابو آدم احمد الشیرازی نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کیا۔

ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی قیادت میں 23 دسمبر 2012 سے احتجاجی آواز بلند کر رہی تھی۔ اب وہ ہر پارٹی اور رہنما کی زبان پر ہے۔ پاکستان کا پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کا ان دنوں ایک ایک لفظ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی جانب سے اٹھائے جانے والے خدشات اور تنقید کی تائید کر رہا ہے۔ پاکستان کے عوام نے دیکھا کہ مک مکا کی صورت میں قائم ہونے والے نام نہاد الیکشن نے اپنے آقاؤں کو کیسے 62 اور 63 کی چھلنی میں چھید کر کے باحفاظت گزارا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ آئندہ پانچ سال کے لیے ایک دفعہ پھر اپنی باری کے منتظر برسر اقتدار آ کر لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کر سکیں۔

تحریک منہاج القرآن کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ برطانوی و یورپی پاکستانیوں کو بےامن اور عدم استحکام کا شکار کرنے والے قومی مجرموں کے بارے میں تفصیلی آگاہی کے لیے برمنگھم میں 04 مئی کو عوامی جلسہ کا اہتمام کیا گیا ہے جہاں ہزاروں شرکاء سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری خطاب کریں گے اور جمہوریت کے نام پر ملک کو اندھیروں میں جھونکنے والے بددیانت، لٹیروں اور عوام دشمن کے کردار کو بے نقاب کریں گے۔

علامہ محمد افضل سعیدی نے بتایا کہ اس جلسہ عام میں بلاامتیاز سیاسی و دینی پارٹیوں اور تنظیموں کے تمام اوورسیز پاکستانیوں کو دعوت عام ہے کہ وہ صاف اور غیر جانبدارانہ ذہن کے ساتھ وطن عزیز میں جمہوریت کے نام پر ہونے والی بے انصافیوں اور امن و امان کے نام پر کی جانے والی دہشت گردی پر ڈاکٹر طاہر القادری کے خیالات کو سنیں اور اپنے سیاسی و سماجی شعور کی روشنی میں فیصلہ کریں کہ واقعی اس نظام کو مرنا ہو گا اور 11 مئی کو دھرنا ہو گا۔

تبصرہ

Top