برطانیہ: سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 6 ماہ مکمل ہونے پر پارلیمنٹ ہاؤس لندن میں تقریب کا انعقاد

برطانیہ کے ممبر پارلیمنٹ جارج گیلووے کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے جس کے مقابلے کے لیے پوری قوم کو متحد ہو کر کھڑا ہونا ہو گا، دہشت گردی ریاستی سطح پر ہو یا کسی ملک یا گروہ کی جانب سے کی جائے اس کا کوئی مذہب اور عقیدہ نہیں ہوتا، بین الاقوامی طاقتوں کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے بنیادی مسائل کا تدارک کرنے کی بھی ضرورت ہے، وہ منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس لندن میں سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے چھ ماہ مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب سے لارڈ نذیر احمد، اینڈریواسٹیفسن، عاشق حسین نقوی، ہیومن رائٹس کی کیتھرین بیکر، محمد نوید قادری، سید علی عباس بخاری، سبط علی اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ جارج گیلووے نے کہا کہ کسی بھی ملک میں جہاں مظلوم کو انصاف نہیں ملے گا وہاں بدامنی کا دور دورہ ہو گا، پاکستانی حکومت کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر سزائیں دینی چاہئیں، تاکہ آئندہ کبھی بھی ریاستی سطح پر ایسا ہولناک واقعہ پیش نہ آئے۔

لارڈ نذیر احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والی خون کی ہولی کو انہوں نے براہ راست ٹی وی سکرین پر دیکھا، لیکن ماڈل ٹاؤن میں رہائش پذیر حکمران اس واقعہ سے بے خبر رہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہمارے جمہوری حکمرانوں کو عوام کے جان و مال کے تحفظ کی کوئی پرواہ نہیں۔ 14 شہیدوں اور سینکڑوں زخمیوں کا آج بھی کوئی پرسان حال نہیں اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اپنے کارکنوں کے ہمراہ لانگ مارچ اور دھرنے دے کر انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن اس کھلم کھلا ریاستی دہشت گردی کے ذمہ داروں کو قانون کے پنجوں میں ابھی تک جکڑا نہیں جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا موجودہ نظام غریب عوام کو عدل و انصاف، دو وقت کی روٹی، سر چھپانے کے لیے چھت، صحت و تعلیم اور بنیادی ضروری اشیاء دینے میں ناکام ہو چکا ہے، اس کی وجہ پاکستان میں امیر و غریب کے لیے دو الگ الگ قانون اور نظام ہیں، جب تک ملکی نظام کو تبدیل نہیں کیا جائےگا غریب اسی طرح بھوک و افلاس سے مرتا رہے گا اور جو بچ جائے گا ریاستی اداروں کے ظلم کا شکار ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پر حیرت ہے جس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سو موٹو ایکشن تک نہیں لیا۔ پاکستانی عوام کو عدل و انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے عدلیہ کو مرکزی کردار ادا کرنا ہو گا۔

ممبر پارلیمنٹ اینڈریو سٹیو وینسن نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تفصیلات جان کر انہیں بہت دکھ ہوا کہ کیسے سرعام پنجاب پولیس نوجوانوں، بوڑھوں اور خواتین کو گولیوں کا نشانہ بناتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ وہ فارن کامن ویلتھ آفس کے ذریعے اس معاملے کو اعلی سطح پر اٹھائیں گے تاکہ ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔ دیگر مقررین میں علامہ مشرف نقوی، محمد علی چوہان، داؤد حسین مشہدی نے بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہیدوں کے لواحقین کو انصاف نہ ملنے پر حکومت پاکستان کے کردار کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ ذمہ داران کا عدل و انصاف کے اصولوں کے مطابق تعین کرنے کے لیے منہاج القرآن کی مشاورت کے ساتھ ایسے دیانتدار افراد پر مشتمل تفتیشی و تحقیقی کمیٹی تشکیل دی جائے جس کے کردار پر کوئی بھی انگلی نہ اٹھا سکے۔

داؤد مشہدی نے آخر میں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی نگرانی میں ہونے والی اس ریاستی دہشت گردی کے ذمہ داران کو بچانے کے لیے سازشوں کا عمل جاری ہے، لیکن جب تک ان بے گناہ شہیدوں کے خون کا حساب نہیں ہو گا تب تک منہاج القرآن کا ایک ایک کارکن میدان عمل میں انصاف کے لیے اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔ اس موقع پر پشاور کے سکول میں دہشت گردی کے واقعہ پر بھی اجتماعی اظہار افسوس کیا گیا اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں کا قلع قمع کرنے کے لیے پاک فوج کو فری ہینڈ دیں تاکہ اچھے اور برے کی تمیز کے بغیر دہشت گردی کی ہر شکل کو سرزمین پاکستان سے مٹایا جا سکے۔

تبصرہ

Top