منہاج القرآن انٹرنیشنل اٹلی کے زیراہتمام پولیٹکنیک آف تورینو یونیورسٹی میں محفل نعت
اٹلی کی پولیٹکنیک آف تورینو یونیورسٹی میں منہاج القرآن انٹرنیشنل اٹلی کے زیراہتمام 9 مئی 2010ء کو خصوصی محفل نعت منعقد ہوئی۔ اس محفل کا اہتمام اٹلی میں پی ایچ ڈی مسلم اسکالرز کی طرف سے کیا گیا تھا۔ ان میں پروگرام کا شاندار انتظام کرنے پر نصیر الدین نجفی پی ایچ ڈی اسکالر الیکٹرانکس، ندیم احمد پی ایچ ڈی اسکالر کمپیوٹر سائنس، محمد جمال الدین تھیم پی ایچ ڈی اسکالر کنسٹرکشن مینجمنٹ، محمد حنان یونس پی ایچ ڈی اسکالر فزکس، محمد ثناء اللہ پی ایچ ڈی اسکالر کمپیوٹر سائنس، محمد عاطف پی ایچ ڈی اسکالر کمسٹری، چوھدری عبدالغفور پی ایچ ڈی اسکالر انرجٹک اور شفیق احمد پی ایچ ڈی اسکالر الیکٹریکل شامل تھے۔
میلان میں کلچرل اتاچی پاکستان محمد اعجاز الحق اس پروگرام کے مہمان خصوصی تھے جبکہ سفیر یورپ علامہ حافظ نزیر احمد قادری ہالینڈ سے تشریف لا ئے تھے۔ پروگرام میں ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی طرف سے اسکالرشپ سکیم پر آئے ہوئے 70 سے زیادہ سٹوڈنٹس نے شرکت کی۔ 30 سے زیادہ اسکالرز مختلف شعبہ جات میں پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ باقی اسکالرز مختلف شعبہ جات میں ماسٹرز اور بیچلرز کے سٹوڈنٹس ہیں۔
محفل نعت کا اس پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت مصباح امان اللہ نے حاصل کی جن کا تعلق افغانستان سے تھا۔ پروگرام میں پاکستان کے علاوہ دوسرے ملکوں کے عرب اور اٹالین سٹوڈنٹس نے بھی شرکت کی۔ جس کی وجہ سے پروگرام کے مختلف حصوں کو اردو، انگلش، عریبک اور اٹالین میں پیش کیا گیا۔ محفل نعت اور زکر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ پروگرام مختلف ملکوں کے باشندوں اور مختلف مکاتب فکر کے نمائندوں کا حسین امتزاج رہا۔
تلاوت کلام پاک کے بعد حضور سرور کونین محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں نعت کا ہدیہ نسیم عباس پی ایچ ڈی اسکالر کیمسٹری کی طرف سے پیش کیا گیا۔ محمد ذیشان نے اپنی مخصوص سریلی آواز میں نعت سنا کر حاضرین کے دل موہ لیے۔ ایران کے مجتبی بہنام نے حضرت سیدنا زین العابدین رضی اللہ تعالی عنہ کی مناجات میں سے ایک دعا اس انداز سے سنا ئی کہ حاضرین کی آنکھیں اشک بار ہو گئیں۔
سفیر یورپ علامہ حافظ نذیر صاحب نے اپنے خطاب کا آغاز شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے دہشت گردی کے خلاف فتوی کے تعارف سے کیا۔ شیخ الاسلام کا یہ فتوی جس کو 6 ہزار سے زیادہ میڈیا کے مختلف اخبار و رسائل میں کوریج ملی، اس نے اسلام کا پرامن چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔
شیخ الاسلام نے یہ فتویٰ دے کر ثابت کر دیا ہے کہ اسلام کا دہشت گردی کے ساتھ دور کا بھی کوئی واسطہ نہیں۔ اسلام جسکا لفظی معنی ہی سلامتی ہے اور جس میں ایک جان کا قتل ساری انسانیت کا قتل ہے وہ بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے کی اجازت کیسے دے سکتا ہے؟
خطاب کے دوسرے حصے میں علامہ نذیر احمد نے صرف اللہ کی خاطر اپنے کسی دوسرے بھائی کو ملنے اور اسکی مشکلات کو دور کرنے کے متعلق مختلف احادیث سنائیں۔ خطا ب کے آخر پر علامہ نذیر احمد نے سٹوڈنٹس کو محنت سے پڑھنے اور اپنے ملک کا نام روشن کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے انکو اپنی دعاوں سے نوازا۔
اعجاز الحق کلچرل اتاچی پاکستان میلان نے اپنی انگلش تقریر میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت اور کردار کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔ اٹالین مسلم ڈاکٹر مدثر جیووانی جو کئی سال پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں درس و تدریس کے ساتھ منسلک رہے ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی کے قریب ایک مسجد سٹوڈنٹس کی سہولت کے لیے لینے کے منصوبے کا ذکر کیا۔ ڈاکٹر مدثر جیووانی پیر جسٹس کرم شاہ الازہری بھرہ شریف والوں سے متاثر ہو کر مسلمان ہوئے۔ انکے بعد امار دی مارٹینو نے ایران میں اپنے اسلام قبول کرنے کا واقع اٹالین میں بتاتے ہوئے اسلام کے سچے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔
پروگرام کے آخر پر علامہ نذیر صاحب نے معزز کلچرل اتاچی میلان، لڑکیوں کی نمائندگی کرنے پر مسز عمران شہزاد اور یونیورسٹی میں سب سے سینئر پوسٹ ڈاکٹریٹ کرنے والے ریسرچ اسکالر ڈاکٹر مرید حسین کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے لکھے ہوئے ترجمہ قرآن "عرفان القرآن" تحفے پیش کیے۔
اس محفل نعت میں آنیوالے تمام طلبہ اور مہمانوں کو پرتکلف ڈنر بھی دیا گیا۔ محفل نعت اور ذکر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ پروگرام اس عہد پر ختم ہوا کہ محبتوں کا یہ سفر ہر دل میں محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چنگاڑی بھڑکانے تک جاری رہے گا۔ محفل نعت کا اختتام خصوصی دعا سے ہوا۔
تبصرہ