خالص نیت ہر عمل مقبول بنا دیتی ہے: ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا بریشیا میں خطاب
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بریشیا اٹلی میں انسان کی اخلاقی و روحانی ترقی کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کیا۔ پروگرام میں چئیرمین سپریم کونسل منہاج القران انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، شیخ حماد مصطفی المدنی القادری، شیخ احمد مصطفی العربی بھی موجود تھے۔ کانفرنس میں منہاج القرآن انٹرنیشنل بریشیا اٹلی سے تحریک منہاج القران کے عہدیداران، کارکنان، وابستگان، رفقاء اور خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
شیخ الاسلام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خالص نیت انسان کے عمل کو خالص اور مقبول ترین بنا دیتی ہے۔ ہر فعلِ حلال کی نیت میں اللہ کی رضا اور رسولﷺ کی اتباع کو شامل کرنے سے وہ فعل عبادت بن جائے گا۔ نیت کو جتنا خالص کر لیا جائے عبادت اتنی مقبول ہو حاتی ہے۔ ہر نیک عمل اور فعل حلال میں اللہ کی رضا کو نیت کو شامل کر دینا مستحسن عمل ہے۔
شیخ الاسلام نے انسان کی اخلاقی و روحانی ترقی کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نفس کی خواہشات سے بچو یہ انسان کو برباد کر دیتی ہیں، نفس کی خواہشات کو کچلنے والا مجاہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سخاوت کو اللہ پاک بہت پسند فرماتا ہے اور کنجوسی کو بہت ہی ناپسند کرتا ہے۔ سخاوت کا عمل انسان کے افعال حسنہ اور صفات حمیدہ میں سے ایک انتہائی پسندیدہ عمل ہے۔ جو اللہ و رسولﷺ کو بھی بہت عزیز ہے اور لوگوں میں بھی اس کا حامل شخص قابل تعریف گردانا جاتا ہے۔ اس کے بر عکس بخل و کنجوسی اللہ و رسولﷺ کے ساتھ ساتھ عوام الناس کے نزدیک بھی ناپسندیدہ عمل ہے۔
پروگرام کے اختتام پر منہاج القرآن بریشیا اٹلی اور نوارا کے عہدیداران میں شیلڈ تقسیم کی گئیں۔ شیلڈز اور اسناد حاصل کرنے والوں میں شفقت عظیم چیمہ، حاجی محمد ارشد، صوفی مظہر اقبال، خرم، ناوارا اٹلی کی تنظیم، اعجاز یوسف اعوان اور حاجی خالد شامل ہیں۔
شیخ الاسلام نے اپنے خطاب سے قبل منہاج القرآن انٹرنیشنل اٹلی کے رہنماء سید غلام مصطفیٰ مشہدی کے والد گرامی کے انتقال اور پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی لہر میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔
کانفرنس کا پہلا سیشن
کانفرنس کے پہلے سیشن میں شیخ الاسلام نے اٹلی کے وزراء کے سامنے اسلام بطور دین امن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ مسلمان وہ شخص ہے، جو ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑے۔ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے کہ مسلمان وہ شخص ہے جس کی زبان سے بھی دوسرے شخص کو تکلیف نہ پہنچے۔
آپ نے کہا کہ القاعدہ وداعش کے لوگ دوسرے انسانوں کو قتل کر کے اپنا فلسفہ ثابت کرنا چاہتے ہیں، لیکن اسلام پرامن دین ہے۔ اسلام انسانیت کی حفاظت کا دین ہے۔
آپ نے مجاہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جو بندہ اپنے نفس کی بری خواہشات سے جنگ لڑے وہ مجاہد ہے۔ اپنی خواہشات پر قابو پانے والا حقیقی مجاہد ہے۔ زندگی میں انسانی نفس مختلف خواہشات جنم لیتا ہے، دنیا کے لالچ، حسد، تکبر، حرص و حوص پر قابو پالینے والا بندہ ہی مجاہد ہے۔
پروگرام میں اٹالین وزراء نے بھی خصوصی شرکت کی۔ حکومتی ارکان میں یوتھ کے حقوق کی کونسلر روبریٹا موریلی، صوبائی سیکرٹری پی ایس آئی لورینزو پالمی، ڈپٹی میئر بریشیا سٹی کولینی گابریلا اور صحت اور فیملی ایسوسی ایشن کی کونسلر مارکو فینارولی نے بھی پروگرام میں موجود تھے۔
پہلے سیشن کے اختتام پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اطالوی وزراء کو اپنی تصنیف دہشتگردی اور فتنہ خوارج کے عنوان سے تاریخی فتوی گفٹ کیا۔
تبصرہ