پاکستان اقلیتی کونسل اور ڈائریکٹوریٹ آف انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن کے زیراہتمام مذمتی اجلاس

پاکستان مائنارٹی کونسل اور ڈائریکٹوریٹ آف انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن کے زیراہتمام سانحہ داتا دربار کے خلاف مذمتي اجلاس 5 جولائي 2010ء کو لاہور ميں ہوا۔ داتا دربار کے صحن میں ہونے والے اجلاس ميں مختلف مذاہب کے رہنماوں نے شرکت کي۔ جن ميں مدر ٹریسا ویلفیئر سوسائٹی کے صدر ریورنڈ چمن سردار، بابا گرو نانک ویلفیئر سوسائٹی کے چیئرمین سردار بھشن سنگھ، گرنتھی گردوارہ ڈیرہ صاحب کے ہیڈ گیانی رنجیت سنگھ، داس اجیت سنگھ ساگر ہیڈ گرنتھی گردوارہ ننکانہ صاحب، سردار بلونت سنگھ، صدر پاکستان ہندو ویلفیئر کونسل ڈاکٹر منور چند، پارسی کمیونٹی پاکستان کے رہنماء نوشیروان دستور، پاکستان مائنارٹی کونسل کے جنرل سیکرٹری بشپ یوسف، کراچی کے معروف شیعہ عالم دین علامہ سید حسن ظفر نقوی اور انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا بھي شامل تھے۔

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی رہنماؤں علامہ طاہر بغدادی، لطیف سندھو اور عبد الحفیظ چوہدری نے بھي اجلاس ميں شرکت کی۔ اجلاس ميں داتا دربار کے ایڈمینسٹریٹر راؤ فضل الرحمن نے تمام مذاہب کے نمائندہ مہمانوں کو پھولوں کے ہار پہنائے۔

اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت مبارکہ سے ہوا۔ اس موقع پر غیر مسلم مقررين نے داتا دربار پر پيش آنے والے دہشت گردي کے واقعہ کي شديد مذمت کي۔ انہوں نے کہا کہ المناک سانحے کا جتنا دکھ مسلمانوں کو ہے اتنا ہی یہاں بسنے والے غیر مسلموں کو بھي ہے۔ غير مسلم مقررين کا کہنا تھا کہ اولیاء انسانیت سے پیار کرتے ہیں اور بلا تفریق مذہب محبت اور امن بانٹتے ہیں، اس ليے داتا علي ہجویری تمام مذاہب کے سانجھے بزرگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اولیاء کے مزارات میں داخل ہوتے وقت کسی شخص سے بھي اس کے مذہب کا نہیں پوچھا جاتا۔

داتا صاحب انسانیت کے محسن ہیں اور محسنوں کے مزار پر خون کی ہولی کھیلنے والے انسانوں کے روپ میں بدترین درندے ہیں۔ ہم ان کی بزدلانہ کارروائیوں کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داتا صاحب نے اپني تعليمات اور کردار سے محبت کی وہ شمعیں روشن کی ہیں جن کی لو 1000 سال گزرنے کے بعد آج بھي پوري آب و تاب سے روشن ہے۔

مقررين نے کہا کہ داتا دربار پر دہشت گردي کے واقعہ پر وہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردی کو کچلنے کیلئے ٹھوس قانون سازی کي جائے۔ اجلاس کے بعد غیر مسلم قائدین نے منہاج القرآن کے قائدین کے ساتھ تمام مہمانوں ہاتھوں ميں ہاتھ ڈال کر اظہار یکجہتی بھي کیا۔

ڈائریکٹوریٹ آف انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن سہیل احمد رضا نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا دہشت گردی کے خلاف فتوی کی کتاب ایڈمنسٹریٹر داتا دربار کو تحفہ میں دی۔

اس تقريب کا باقاعدہ اختتام دعا خير سے ہوا۔ اس موقع پر دنيا بھر ميں قيام امن کے ليے بھي دعائيں کي گئيں۔

داتا دربار پر امن کي شمع روشن کرنے کي تقريب

منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز اور United Religions Intiative کے زیراہتمام داتا علی ہجویری کے مزار اقدس پر مسیحی، سکھ، پارسی، ہندو اور تحریک منہاج القرآن کے مرکزی رہنماؤں نے امن کی شمعیں بھي روشن کيں۔ اس موقع پر سانحہ داتا دربار کے شہداء کیلئے دعا کر کے ان کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گيا۔ امن کي شمع روشن کرنے والوں ميں فادر جیمز چنن، یوئیل بھٹی، فادر عابد حبیب، ڈاکٹر سلیم میسی، ترنجیت سنگھ، دھرم سنگھ، ڈاکٹر منور چاند، پنڈت بھگت لال، ایم بی ولسن، منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے ڈائریکٹر سہیل رضا، طاہر بغدادی، لطیف مدنی، عبد الحفیظ چوہدری، قاضی محمود، حافظ غلام فرید اور افتخار الحسن چشتی کے علاوہ مسلم اور غیر مسلموں کی کثیر تعداد بھي داتا دربار موجود تھی۔

اس موقع پر غیر مسلم رہنماؤں نے اظہار خيال کرتے ہوئے کہا کہ داتا دربار میں ہونے والی دہشت گردی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اس سانحے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع افسوسناک ہے۔ اس المناک اور دل دہلا دینے والے سانحے کا جتنا دکھ مسلمانوں کو ہے اتنا ہی یہاں بسنے والے غیر مسلموں کو بھی ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں قومی کمیشن تشکیل دیا جائے اور تمام مذاہب کے مقدس مقامات اورعبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

اس موقع پر منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا نے کہا کہ داتا صاحب انسانیت کے محسن ہیں اور محسنوں کے مزار پر خون کی ہولی کھیلنے والے انسانوں کے روپ میں بدترین درندے ہیں۔ ہم ان کی بزدلانہ کارروائیوں کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردی کو کچلنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔

تبصرہ

Top