ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی (ص) - اپریل 2011ء

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر گوشہ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روحانی اجتماع 7 اپریل 2011ء کو منعقد ہوا۔ ماہ اپریل کے اس پروگرام کو علماء و مشائخ، اساتذہ کرام اور منتہی کلاسوں کے طلبا کے لیے مختص کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں منہاج القرآن ویمن لیگ کی عہدیداران اور منہاج گرلز کالج کی سینئر کلاسز کی طالبات بھی کثیر تعداد میں موجود تھیں۔ اس موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے امام ابو عیسی الترمذی (210-279ھ) کی اصول حدیث پر لکھی گئی معروف تصنیف ’’العلل الصغیر‘‘ پر خصوصی گفتگو کی۔

شرکت کرنے والے علماء و مشائخ:

شیخ الحدیث مولانا محمد معراج الاسلام، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، شیخ اللغہ والادب پروفیسر محمد نواز ظفر، علامہ شیخ الحدیث گل احمد عتیقی، علامہ محمد شہزاد احمد مجددی، علامہ اصغر شاکر، علامہ حاجی امداد اللہ خان، علامہ مفتی صفدر علی قادری، علامہ محمد اصغر صدیقی، علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ محمد حسین آزاد، علامہ میر آصف اکبر اور علامہ ممتاز حسین صدیقی

پروگرام کا آغاز شب 9 بجے ہوا۔ اس موقع پر قاری خالد حمید قادری نے تلاوت کلام پاک کا شرف حاصل کیا۔ نعت خوانی کے سلسلہ میں منہاج نعت کونسل، عنصر علی قادری، شہزاد برادران، حیدری برادران سمیت دیگر مہمان نعت خوان حضرات نے بھی بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گل ہائے عقیدت پیش کیے۔ نعت خوانی کا سلسلہ 10 بجے تک جاری رہا۔

شب دس بجے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کینیڈا سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکائے مجلس سے مخاطب ہوئے۔ آپ نے زیر بحث موضوع کا تعارف کراتے ہوئے حاضرین مجلس کو بتایا کہ آئندہ ہر ماہ اسی طرح درس حدیث کا باقاعدہ اہتمام کیا جائے گا۔

آپ نے علم حدیث کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان اور ہندوستان میں بطور خاص جبکہ دیگر مسلم دنیا میں بالعموم علم حدیث کا شغف معدوم ہوتا جا رہا ہے۔ اس لیے آج ہمیں علم حدیث اور اس کے فن پر توجہ دینا ہوگی کیونکہ اسلام کا زیادہ تر علمی خزانہ علم حدیث میں ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمودات مبارکہ علم حدیث کے ذریعے ہی امت تک پہنچے ہیں۔ چنانچہ آج علم حدیث کی محافظت سمیت اس کے فروغ و اشاعت کی ذمہ داری بھی نبھانا ہوگی۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ اہل عرب میں علم حدیث پر بہت تیزی سے کام ہو رہا ہے اور ماضی میں بھی بے مثال کام ہوا، لیکن بدقسمتی سے پاکستان اور ہندوستان میں ہم اس علم کو پس پشت ڈالتے دکھائی دے رہے ہیں۔ آپ نے حاضرین کو بتایا کہ وہ علم حدیث کے حوالے سے صحیح بخاری کی عربی زبان میں طویل شرح بھی لکھ رہے ہیں۔

آپ نے فن حدیث کے مختلف پہلوؤں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’موضوع‘‘ حدیث اصل میں حدیث ہی نہیں ہے جبکہ اس کے مقابلے میں ’’ضعیف‘‘ حدیث کی حجیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ آپ نے کہا کہ ضعیف حدیث مبارکہ کو ہم حدیث کی کیٹیگری سے خارج نہیں کر سکتے بلکہ اس میں نقص کو شمار کیا جا سکتا ہے۔

شیخ الاسلام نے علم حدیث کے فن پر تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے دیگر ائمہ کرام کے ساتھ ساتھ امام اعظم ابو حنیفہ کا بالخصوص ذکر کیا۔ آپ نے ٹھوس دلائل و قوی حوالہ جات کے ذریعے ثابت کیا کہ بعض غلط فہمیوں کے باعث علم الحدیث میں امام اعظم کا مقام و مرتبہ نظر انداز کر دیا گیا، جس سے امت کو ان کے حوالے سے غلط تاثر پہنچا۔ اس حوالے سے آپ نے متعدد ائمہ کرام کی مثالیں پیش کیں۔

شیخ الاسلام نے اپنے خطاب میں علم حدیث، جرح و تعدیل سمیت دیگر فنی امور پر بھی تفصیلی بحث کی۔

قبل ازیں شیخ الاسلام نے باقاعدہ گفتگو سے قبل بتایا کہ الحمد للہ تحریک منہاج القرآن کے گوشہ درود میں پڑھے جانے والے درود پاک کی مجموعی تعداد 23 ارب، 84 کروڑ سے متجاوز ہوگئی ہے جب کہ صرف ماہ مارچ 2011ء میں گوشہ درود کے پڑھے جانے والے درود پاک کی تعداد 88 کروڑ، 65 لاکھ اور 34 ہزار 5 رہی۔

شیخ الاسلام کا خطاب تین گھنٹے تک جاری رہا، جس کے بعد درود و سلام کا نذرانہ بھی پیش کیا گیا۔ پروگرام کا باقاعدہ اختتام دعا سے ہوا اور آخر میں تمام شرکاء میں لنگر تقسیم کیا گیا۔

تبصرہ

Top