شہرِ اعتکاف 2006ء : ساتواں دن

(شہر اعتکاف سے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایم ایس پاکستانی)

تحریکِ منہاج القرآن کے زیر اہتمام حرمین شریفین کے بعد دنیا کا سب سے بڑا اعتکاف

چھبیس رمضان المبارک 27 ویں شب کا وہ دن جس کا ہر مسلمان کو انتظار رہتا ہے۔ ہر مسلمان 27 ویں شب کو مکمل مذہبی جوش و جذبے اور بخشش و مغفرت کی امید سے عبادت کرتا ہے۔ "شہر اعتکاف" کے معتکفین بھی اس رات کی خصوصی طور پر تیاری کرتے ہیں۔ اس حوالے سے آج صبح فجر کی نماز کے بعد انتظامیہ نے اعلان کیا کہ آج چونکہ جمعۃ الوداع اور ستائیسویں شب ایک ہی دن میں ہیں۔ اس لئے آج حلقہ جات کا انعقاد نہیں ہو گا۔ معتکفین کو آرام کا موقع دیا گیا تھا۔ تاہم جمعۃ المبارک کی تیاری صبح 10 بجے سے ہی شروع ہو گئی۔ شیخ الاسلام کا خطاب دوپہر 1:00 بجے ہونا تھا لیکن مسجد کا ہال 2 گھنٹے قبل ہی حاضرین سے بھر چکا تھا۔ دوپہر 12:00 بجے تک مسجد کا صحن اور اردگرد کے تمام راستوں میں صف بندی مکمل ہو چکی تھی۔

معتکفین کے علاوہ باہر سے آنے والے لوگوں کے لیے شہر اعتکاف کا مرکزی دروازہ کھول دیا گیا تھا۔اس لیے ہزاروں لوگ یہاں "جمعۃ الوداع" کے لیے موجود تھے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے اضافی اور خصوصی انتظامات کیے گئے۔ موسم کی تبدیلی کے باعث مسجد کے صحن میں موجود حاضرین کو سردی کا سامنا تھا۔ لیکن جب شیخ الاسلام کا خطاب شروع ہوا تو ہزاروں کا مجمع پُرامن انداز میں اپنی جگہ پر بیٹھا تھا۔

شیخ الاسلام کا خصوصی خطاب اور جمعہ نشریات Qtv سے براہ راست نشر ہوئیں۔ شیخ الاسلام نے آخرت کے موضوع پر اپنا اختتامی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ قیامت وہ دن ہو گا جب انسان کے تمام اعضاء اللہ کے حضور بطور گواہ پیش ہوں گے۔ یہ محاضرہ کا وقت ہو گا۔ آپ نے سورۃ یٰسین کی آیت کریمہ کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کہا کہ اس دن ان کی زبانوں پر مہر لگا دی جائے گی۔ ہم روزمرہ زندگی میں جو غیبت، چغلی کرتے اور جھوٹ بولتے ہیں تو ہمارے اعضاء ان کی گواہی دیں گے۔ قیامت کے دن ظالم کے ہر ظلم کا بدلہ اس کو چکایا جائے گا۔ مظلوم کی دادرسی کی جائے گی۔اس کے لیے مظلوم کو ظالم کے اعمال سے نیکیاں دے دی جائیں گی۔ میزان کے پاس جانے سے قبل ظالم کے نیک اعمال بھی ختم ہو جائیں گے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ ہماری زندگی نیکی اور بدی کا مجموعہ ہے۔ ہم نے نیکی کو گورکھ دھندا بنا دیا ہے۔ حج، عمرہ، صدقات اور دیگر ایسی نیکیاں ظالم کو کوئی فائدہ نہیں دیں گی بلکہ یہ تو مظلوم کا وہ ادھار ہے جو وہ روز قیامت ادا کرے گا۔ میزان کے بعد مرحلہ صراط آئے گا۔ اس مرحلہ پر ہر شخص پل صراط سے گزرے گا۔ پل صراط تلوار کی نوک سے تیز اور بال سے باریک ہو گا۔ آپ نے احادیث مبارکہ کے حوالہ کی روشنی میں بتایا کہ نیکوکار لوگوں میں کچھ پلک جھپکتے، کچھ بجلی کی کڑک اور کچھ تیز آندھی کی طرح پل صراط سے گزر جائیں گے۔ بدکار اور ظالم لوگوں میں سے کچھ منہ کے بل، کچھ سرین کے بل اور کچھ خود کو گھسیٹتے ہوئے پل صراط سے گزریں گے۔ شیخ الاسلام نے دعوت فکر دیتے ہوئے کہا کہ لوگو! آج ہم غور کریں کہ ہم نے پل صراط سے گزرنے کا کیا سامان کیا ہے۔ آج ہم کو دنیا کے مال و متاع اور حرص و لالچ سے نکلنا ہو گا۔ آخر میں شیخ الاسلام نے عقیدہٴ شفاعت کے تصور کو واضح کیا۔ اس حوالے سے آپ نے شفاعت کی مختلف صورتیں بھی بیان کیں۔

شیڈول کے مطابق جمعہ کا دوسرا اور عربی مسنونہ خطبہ امیر تحریک مسکین فیض الرحمٰن درانی نے دینا تھا لیکن وقت کی کمی کے باعث یہ خطبہ شیخ الاسلام نے پڑھا۔ شیخ الاسلام نے دس سال سے زائد عرصہ بعد یہ مسنونہ خطبہ خود پڑھا تھا۔

ستائیسویں شب کے عالمی روحانی اجتماع کے لیے سٹیج کے ہنگامی انتظامات مغرب کی نماز کے بعد شروع ہو گئے۔ مسجد کے صحن میں شیخ الاسلام کی نشست کے دائیں اور بائیں دو سٹیج تیار کیے گئے۔ نماز تراویح کے بعد روحانی اجتماع کا باقاعدہ آغاز 10:00 بجے ہوا۔ اس موقع پر منہاج یونیورسٹی کے قاری ظہیر احمد نے تلاوت کلام پاک کی۔ بعد ازاں منہاج نعت کونسل، حافظ عنصر علی قادری، محمد سرور صدیق، حافظ ظہیر احمد اور دیگر نعت خوانوں نے آقا علیہ السلام کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔ منہاج نعت کونسل کے احباب گوشہٴ درود کا سلام وقتاً فوقتاً پیش کرتے رہے۔

شب 11:30 بجے تک تمام معزز مہمان سٹیج پر آ چکے تھے۔ شب 12:00 بجے پروگرام کا دوسرا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا۔ قاری مشتاق انور نے یہ شرف حاصل کیا۔ محمد افضل نوشاہی کی نعت اور پیر امین الحسنات شاہ کے خطاب کے بعد شیخ الاسلام نے خصوصی خطاب کیا۔ شیخ الاسلام نے "قلب سلیم کی علامات اور اثراتِ صحبت" کو موضوع بنایا۔ شب کے آخری پہر میں آہوں اور سسکیوں کے سمندر خصوصی دعا کے ساتھ اجتماع کا اختتام ہوا۔

ساتویں دن کی جھلکیاں

  • شیخ الاسلام جمعۃ الوداع کے خطاب کے لئے 1:05 بجے مسجد کے ہال میں تشریف لائے۔ آپ کی آمد کے ساتھ ہی دھوپ نکل آئی اور موسم خوشگوار ہو گیا۔
  • اعتکاف گاہ کی شمال مغربی سمت منہاج ماڈل سکول کی عمارت کے اوپر Qtv کے کیمرے اجتماع کی کوریج کے لئے موجود تھے۔
  • جمعۃ الوداع مین معتکفین کے علاوہ ہزاروں افراد شیخ الاسلام کا خصوصی خطاب سننے کے لئے جامع المنہاج آئے، تاہم جگہ کی کمی کے باعث انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
  • شیخ الاسلام نے خطاب سے قبل بتایا کہ آج لیلۃ القدر کے موقع پر ان کی27 نئی کتب منظر عام پر آ رہی ہیں۔ ناظم اعلی نے ان نئی کتب کے نام بتائے۔
  • جمعۃ الوداع کی لائیو کوریج کے لئے اے آر وائی اور کیو ٹی وی کی ٹیم بڑی بس میں آئی، جس میں ان کا تیکنیکی سامان بھی تھا۔
  • شیخ الاسلام کا جمعۃ الوداع کا خطاب شیڈول کے مطابق ٹھیک ایک بجے شروع ہونا تھا، تاہم لائیو کوریج کے انتظامات میں تاخیر کی وجہ سے ایک بج کر 32 منٹ پر شروع ہوا۔
  • جمعہ کے اجتماع میں ایم ایس ایم اور یوتھ لیگ کے سینکڑوں کارکنان رضاکارانہ ڈیوٹی سرانجام دیتے رہے۔
  • "اسلام میں خواتین کے حقوق" شیخ الاسلام کی نئی کتاب کا تعارف کراتے ہوئے ناظم اعلی نے کہا کہ ہم قائد محترم سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ "اسلام میں مردوں کے حقوق" پر بھی ایک کتاب لکھیں۔ اس پر ماحول میں مسکراہٹ بکھر گئی۔
  • نجی ٹی وی چینل کے پروڈیوسر، جو یہاں معتکف بھی ہیں، اپنی ٹیم کے ساتھ خود کوریج کرتے رہے۔
  • دورانِ خطاب شیخ الاسلام کو براہِ راست دیکھنے کے لئے معتکفین کی بڑی تعداد منہاج ماڈل سکول کی شمال مغربی چھت پر موجود تھی۔
  • حاضرین کی بڑی تعداد شیخ الاسلام کے خطاب کے اختتام تک جامع المنہاج آتی رہی۔ جس سے اعتکاف گاہ کے داخلی راستے اور راہداریاں بھی پُر ہو گئیں۔ جبکہ نماز کے دوران مرکزی گیٹ تک صفیں کھڑی تھیں۔
  • شیخ الاسلام کا خطاب 2 بج کر 42 منٹ پر اور جمعہ کی دوسری اذان 2:45 بجے ختم ہوئی۔ بعد ازاں شیخ الاسلام نے عربی مسنون خطبہ دیا، جو 22 منٹ پر مشتمل تھا۔ نمازِ جمعہ کی امامت بھی شیخ الاسلام نے خود کروائی۔ جمعہ کی نماز 3:10 بجے کھڑی ہوئی۔
  • شیخ الاسلام کے خصوصی خطاب سے لے کر فرض نماز کی دعا تک یہ نشریات Qtv سے براہِ راست پیش کی گئیں۔

روحانی اجتماع کی جھلکیاں

  • منہاج پروڈکشنز کی ٹیم نے عالمی روحانی اجتماع کے سٹیج کی تیاری نمازِ مغرب کے بعد شروع کی اور سٹیج 7:15 بجے مکمل تیار ہوا۔
  • اجتماع کے بہت زیادہ پُرہجوم ہونے کی وجہ سے شیخ الاسلام کی نشست 6 فٹ بلندی پر لگائی گئی جبکہ دائیں بائیں جانب موجود سٹیج کی بلندی 2 فٹ تھی۔
  • عالمی روحانی اجتماع کے موقع پر سیل سنٹر اعتکاف گاہ کے باہر جنوب مغربی طرف کونے میں لگایا گیا۔
  • منہاج انٹرنیٹ بیورو کی طرف سے تیارکردہ عرفان القرآن کی سی ڈی کا سٹال حسبِ معمول پبلی کیشنز کے پرانے سٹال کے سامنے موجود رہا، جہاں پروجیکٹر کی مدد سے شرکاء کو سی ڈی چلا کر دکھائی جاتی رہی۔
  • شیخ الاسلام کی نشست کے بائیں طرف سٹیج پر تحریک کے مرکزی قائدین کو بٹھایا گیا جبکہ کمپیئر کا ڈائس بھی اسی طرف تھا۔
  • مرکزی سٹیج کے سامنے 5 میٹر جگہ کو سیکیورٹی امور کے حوالے سے خالی چھوڑا گیا۔ یہاں صرف سیکیورٹی اہلکار موجود تھے۔
  • شمال میں واقع منہاج ماڈل سکول اور اعتکاف گاہ کی چھت پر حاضرین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ یہاں سے وقتاً فوقتاً نعرے بھی لگتے رہے۔ یہ منظر کرکٹ میچ سے بھی بڑھ کر تھا۔
  • اس روحانی اجتماع کی لائیو کوریج کے لئے اے آر وائی ڈیجیٹل اور منہاج پروڈکشنز کی ٹیم کے مشترکہ طور پر 7 کیمرہ مین موجود تھے۔
  • منہاج انٹرنیٹ بیورو کی ٹیم نے اعتکاف ڈاٹ کوم پر شیخ الاسلام کا خطاب لائیو ویب کاسٹ کیا۔ اب صارفین کے لئے وہاں ایڈٹ شدہ خطاب مہیا کر دیا گیا ہے۔ ملاحظہ ہو: www.itikaf.com/live
  • سیکرٹری اعتکاف محمد عاقل ملک نے اپنی سربراہی میں سٹیج مکمل کروایا۔
  • جامع المنہاج کے بیرونی منظر کو خوبصورت روشنیوں سے سجایا گیا۔
  • پروگرام کے پہلے مرحلہ کا آغاز شب 10 بجے ہوا۔ کمپیئرنگ کے فرائض منہاج یونیورسٹی کے محمد وقاص قادری ارشاد حسین سعیدی نے کی۔
  • میڈیا کے نمائندوں اور فوٹوگرافرز کی آمد رات 10:30 بجے شروع ہو گئی۔
  • منہاج یونیورسٹی کے حافظ عنصر علی قادری اور حافظ محمد ظہیر احمد نے نعت پیش کی۔
  • مسجد کے صحن کے ایک طرف قدوۃ الاولیاء کا مزار مبارک خوبصورت منظر پیش کر رہا تھا۔
  • مسجد کے صحن کے آخری سرے پر موجود کھلے میدان کے عقب میں واقع غوثیہ بلڈنگ کی چھت پر بھی سینکڑوں شرکاء پروگرام کو دیکھ رہے تھے۔سٹیج سے ان کا درمیانی فاصلہ 200 میٹر سے زیادہ تھا۔
  • مسجد کے ہال سے صحن اور سٹیج کی طرف آنے والے دروازوں پر بھی سیکیورٹی کا سخت انتظام تھا۔
  • اعتکاف گاہ سے باہر غوثیہ روڈ دور دور تک منی مارکیٹ کا منظر پیش کر رہا تھا۔ یہاں روحانی اجتماع کے شرکاء کے لئے کھانوں اور روزمرہ ضرورت کی اشیاء کے سٹال لگے ہوئے تھے۔
  • اعتکاف گاہ تک آنے والے راستوں کو 100 میٹر دور عصر کے وقت سے ہی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا تھا۔
  • مقامی انتظامیہ اور پولیس کی سیکیورٹی کے علاوہ تحریکِ منہاج القرآن کے سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد اعتکاف گاہ کے اردگرد موجود تھی۔
  • ملک بھر سے آنے والی بسوں اور دوسری گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے جامع المنہاج کے ساتھ متصل طاہرالقادری گراؤنڈ میں انتطام کیا گیا۔
  • پیر امین الحسنات شاہ صاحب 11 بجے تشریف لائے تو ناظم اعلی نے انہیں دائیں طرف سٹیج پر بٹھایا۔
  • محمد افضل نوشاہی رات 11:10 بجے سٹیج پر تشریف لائے۔
  • منہاج یونیورسٹی کالج آف شریعہ کے سید حسن رضا شاہ نے مختصر تقریر کی۔
  • نظامتِ دعوت کے ارشاد حسین سعیدی نے شیخ الاسلام کی نئی طبع ہونے والی 27 کتب کا تعارف پیش کیا۔
  • شیخ الاسلام 11:40 بجے سٹیج پر تشریف لائے۔ ان کی آمد پر 5 منٹ تک استقبالی نعرے لگتے رہے۔
  • شیخ الاسلام سٹیج پر تشریف لائے تو پیر امین الحسنات شاہ صاحب سے خصوصی طور پر ملے۔
  • ناظم اعلی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے تحریکِ منہاج القرآن کا تعارف پیش کیا اور لوگوں کو تحریک میں باقاعدہ شمولیت کی دعوت دی۔
  • پروگرام کا دوسرا مرحلہ رات 12 بجے پروفیسر قاری مشتاق انور کی تلاوت کی تلاوت سے شروع ہوا۔
  • پیر امین الحسنات شاہ صاحب نے رات 12:35 بجے خطاب فرمایا۔
  • صلوۃ التسبیح رات 12:55 بجے شروع ہو کر 1:40 بجے اختتام پذیر ہوئی۔
  • صلوۃ التسبیح کے بعد فوٹوگرافرز شیخ الاسلام اور شرکاء اجتماع کی تصاویر بناتے رہے۔
  • روحانی اجتماع کی منظر کشی کے لئے کچھ فوٹوگرافرز واسا کی 200 میٹر بلند ٹینکی پر چڑھ گئے۔
  • اجتماع کی سیکیورٹی کے لئے ڈی آئی جی لاہور اپنی ٹیم کے ساتھ جامع المنہاج کے مرکزی گیٹ پر موجود تھے۔
  • علاوہ ازیں جامع المنہاج، خانقاہِ غوثیہ اور دربارِ غوثیہ کی چھتوں پر بھی مسلح پولیس اہلکار ڈیوٹی پر معمور تھے۔
  • شیخ الاسلام کی نشست کے دائیں جانب سٹیج پر پیر امین الحسنات شاہ، علامہ معراج الاسلام، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی اور الشیخ شہاب الدین الفرفور کو بھی کرسیوں پر بٹھایا گیا۔
  • شیخ الاسلام کا خصوصی خطاب ٹھیک 2 بجے شروع ہوا۔آغ مرتضی پویا دورانِ خطاب 2:20 بجے سٹیج پر آئے تو شیخ الاسلام نے انہیں خوش آمدید کہا۔
  • شیخ الاسلام کا خطاب 3:44 بجے تک جاری رہا، جس کے بعد صبح 4:12 بجے تک خصوصی دعا جاری رہی۔ اس دوران روحانی اجتماع کا ماحول آہوں، سسکیوں اور آنسوؤں سے تر ہو گیا۔

تبصرہ

Top