اختتامی تقریب برائے تربیتی کیمپ معلمین و معلمات عرفان القرآن کورس

تحریک منہاج القرآن شعبہ نظامت تربیت کے زیراہتمام 19 دسمبر تا 30 دسمبر 2011ء مرکزی سیکرٹریٹ پر برائے معلمین و معلمات عرفان القرآن کورس کا تربیتی کیمپ ہوا جس میں ملک بھر سے تقریباً 78 معلمین و معلمات نے شرکت کی۔ کورس کے اختتام پر تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر 31 دسمبر صبح 10 بجے ایک پروقار تقریب کا انعقاد ہوا جس میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی قائدین میں سے سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، امیر پنجاب احمد نواز انجم، راجہ جمیل اجمل، رانا فیاض خان، جواد حامد، علامہ محمد حسنین آزاد، طیب ضیاء، علامہ عثمان سیالوی اور علامہ محمد لطیف مدنی کے علاوہ دیگر مہمانان گرامی قدر نے بھی شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول بھی پیش کی گئی۔

سینئر نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جس نے ہم سے معلمین و معلمات کی ترتیب کا اہم کام لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں علامہ غلام مرتضیٰ علوی ناظم تربیت اور علامہ محمد شریف کمالوی ناظم عرفان القرآن کورس کو خصوصی طور پر مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے بڑی محنت اور توجہ سے اس تربیتی کیمپ کی ذمہ داری کو احسن انداز میں بنھایا۔ انہوں نے کہا قرآن مجید کے کچھ آداب اور حقوق ہیں اگر ان کو پیش نظر رکھا جائے تو قرآن مجید کا فیض نصیب ہوتا ہے وہ آداب قرآن مجید کا ادب کرنا، محبت کرنا، پڑھنا، سمجھنا اور دوسروں تک اس کی تعلیمات کی روشنی کو پہچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی میں اس فریضہ کو بڑے احسن انداز میں بنھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم قرآن مجید سے جڑ جائیں تو ہمارے عقائد، اعمال اور احوال کی جڑیں مضبوط ہو جائیگی۔ ہماری کامیابی اور کامرانی اس راز میں مضمر ہے کہ ہم پھر سے قرآن مجید سے اپنے تعلق کو پختہ اور مضبوط کریں۔ انہوں نے کورس میں شریک ہونے والے معلمین و معلمات کو مبارکباد دیتے ہو کہا کہ اب ذمہ داری آپ کندھوں پر آگئی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے امتیوں میں قرآن کے نور کی روشنی کو مرتے دم تک پہنچاتے رہیں۔

تحریک منہاج القرآن پنجاب کے امیر احمد نواز انجم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن 30 سال سے اس کام کو تحریک بنانے ہوئے ہے کہ قرآن مجید کی آفاقی تعلیمات کو گھر گھر تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پرتشدد، انتہا پسندی، دہشت گردی اور تعصب کی لہریں جہاں پاکستان کے ماحول کو پراگنداہ کر رہی ہیں وہاں تحریک منہاج القرآن قرآنی فکر سے تصوف، اعتدال اور امن کے چراغ روشن کر رہی ہے۔ یہی تحریک منہاج القرآن کی امتیازی خصوصیت ہے کہ بندے اللہ تعالیٰ کی عبادت بھی کریں اور انسانیت کی فلاح اور اصلاح کے لیے بھی علم کو بلند رکھیں۔

ناظم تربیت تحریک منہاج القرآن علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلام کے خلاف سازشوں کا جال بچھایا جارہا ہے اور بڑی تیزی سے نسل نو کو مختلف طریقوں سے گمراہ کیا جارہا ہے۔ مادیت، جدیدیت اور لامذہبیت کی تیز ہوائیں ایمان کے خرمن کو جلارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے امت مسلمہ کے افراد کے ایمان کو بچانے کے لیے مختلف نوعیت کے پروگرامز ترتیب دیتے ہیں ان میں سے ایک معلمین و معلمات کا تربیتی کورس ہیں جس کی اختتامی تقریب میں آپ حضرات شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ایسے معلمین و معلمات تیار کیے جائیں جن کے ذریعہ سے نسل نو کے ایمان کو متزلزل ہونے سے بچایا جائے اور قرآنی تعلیمات سے معاشرے میں انسانیت کی اعلیٰ اقدار کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ان شاءاللہ یہ معلمین و معلمات جہاں جہاں بھی جائینگے جو انہوں نے پڑھا، سیکھا اور سمجھا ہے اسے معاشرے میں فروغ دینگے۔

تحریک منہاج القرآن شعبہ عرفان القرآن کے ناظم علامہ محمد شریف کمالوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شیخ الاسلام کی ہدایات کی روشنی میں قرآن فہمی کے علم کو آپ تک پہنچا دیا ہے۔ ہم نے اللہ تعالی کے فضل و کرم اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نگاہ التفات سے قرآن فہمی کو بڑے سلیس اور سہل طریقہ سے آپ کے سامنے پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کو سمجھنا مشکل نہیں ہے بلکہ یہ بہت آسان ہے صرف تھوڑی توجہ اور یکسوئی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے شرکاء کورس سے کہا کہ آپ نے فیلڈ میں جاکر اساتذہ کی ذمہ داری نبھانی ہے میری آپ سے گزارش ہے کہ پوری تیاری، محنت، لگن اور محبت سے اس کام کو کرنا ہے کیونکہ آپ نے نسل نو کو تیار کرنا ہے جس کی تربیت کی وجہ سے ہماری دنیا اور آخرت سنورنی ہے۔

شرکاء کورس میں محسن علی بلتستانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ میں اپنے صاحبین عبدالحمید بلتستانی، علی محمد بلتستانی اور محمد اسماعیل بلتستانی کے ساتھ سینکڑوں میل کا سفر کر کے اس عرفان القرآن کورس میں شریک ہوا، میں نے اس کورس کے بارے میں جو سنا تھا اس سے بہتر پایا۔ گذشتہ سال نظامت دعوت کا وفد صوبہ گلگت و بلتستان میں رانا محمد ادریس قادری نائب ناظم اعلیٰ (دعوت و تربیت تحریک منہاج القرآن) وزٹ پر آئے تو ہماری قسمت کا ستارہ طلوع ہوا۔ ہمیں تحریک کے اس تعلیمی پراجیکٹ سےآگہی ملی کہ ہم معلمین کی تربیت بھی کرتے ہیں اس کورس سے ہمیں بہت سی نئی کامیابیوں کی راہوں کا پتہ چلا ہے ہم سمجھتے تھے کہ قرآن مجید کو سمجھنا بڑا مشکل ہے مگر عرفان القرآن کورس کے اساتذہ نے ہماری رائے کو بدل دیا ہے انہوں نے پہلے دن جو لیکچر دیا کہ ہم آپکو گھول کر سبق پیلائیں گے انہوں نے اپنے قول کو ثابت کرکے دکھایا ہے۔ ہم ان کے شکر گزار ہیں ان شاءاللہ ان کے مشن کو گلگت بلتستان میں پھیلانے کا وعدہ کرتے ہیں۔

تقریب سے حمید کوثر، عمر طاہر، سید ریحان الحسن، میاں غلام محی الدین اور ناصرہ کوثر معلمین و معلمات نے بھی خطاب کیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء کورس کو خصوصی کارکردگی پر اسناد اور انعامات بھی دئیے گئے۔

تبصرہ

Top