منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام جشن ولادت سیدنا علی المرتضیٰ کانفرنس

مورخہ: 10 جون 2012ء

منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام بسلسلہ جشن ولادت سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ یہ کانفرنس مورخہ 4 جون 2012ء کو منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سیکرٹریٹ پر منعقد ہوئی۔ جس کی صدارت امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی نے کی۔ جبکہ علامہ قاری ظہور احمد فیضی (مہتمم جامعہ علی المرتضیٰ لاہور)، علامہ علی غضنفر علی کراروی (سیکرٹری جنرل تحریک علماء پاکستان)، علامہ قاری محمد جعفر شمسی (ناظم اعلیٰ جامعہ شمسیہ رضویہ مزنگ چونگی)، علامہ صاحبزادہ جاوید اکبر ساقی (چیئرمین ادارہ ملت اسلامی لاہور) مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر علامہ سید فرحت حسین شاہ (ناظم منہاج القرآن علماء کونسل)، علامہ محمد حسین آزاد، سید الطاف حسین شاہ گیلانی اور علامہ میر آصف اکبر قادری نے خصوصی شرکت کی۔ علاوہ ازیں کانفرنس میں عشاقان و محبین مولا علی رضی اللہ عنہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس کے بعد سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم کے جشن ولادت کے حوالے سے منقبت پیش کی گئی۔

کانفرنس میں مقررین نے والہانہ عقیدت و محبت سے فضائل و مناقب سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم بیان کیے۔ انہوں نے حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے عہد فرمایا کہ مومن ہی تجھ سے محبت کرے گا اور کوئی منافق ہی تجھ سے بغض رکھے گا۔

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی تین خصلتیں ایسی بتائی ہیں کہ اگر میں اُن میں سے ایک کا بھی حامل ہوتا تو وہ مجھے سُرخ اُونٹوں سے زیادہ محبوب ہوتی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (ایک موقع پر) ارشاد فرمایا : ’’علی میری جگہ پر اسی طرح ہیں جیسے ہارون موسیٰ کی جگہ پر تھے، مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں۔‘‘ اور فرمایا : ’’میں آج اس شخص کو علم عطا کروں گا جو اللہ اور اُس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا رسول اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘ (راوی کہتے ہیں کہ) میں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (اس موقع پر) یہ فرماتے ہوئے بھی سنا : ’’جس کا میں مولا ہوں اُس کا علی مولا ہے۔‘‘

کانفرنس کا اختتام دعائے خیر سے ہوا۔

تبصرہ

Top