ناران: منہاج کالج برائے خواتین کے زیراہتمام لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ

مورخہ: 04 جون 2013ء

منہاج کالج برائے خواتین کے زیراہتمام ماہ جون 2013ء میں وادی ناران، کاغان میں لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ورکشاپ نظام امیرات کے لیے منتخب شدہ امیرات و معاونات کے لیے منعقد کی گئی۔ ورکشاپ کی سر براہی انچارج نظام امیرات مس جویریہ حسن نے کی، جبکہ مس شازیہ بٹ اور مس امّ حبیبہ انتظامی امور کی ذمہ دار اور طالبات میں سے منیبہ شفیق، قرۃالعین ظہور، مدیحہ صدیق اور بینش رفیق ان کی معاون تھیں۔ پرنسپل گرلز کالج فرح ناز نے بھی اس ورکشاپ میں خصوصی شرکت کی۔

ٹریننگ ورکشاپ کا دورانیہ 5 دن (6جون تا 10جون) پر محیط تھا۔ اس ورکشاپ کا مقصد طالبات میں فکری پختگی اور ایثار و قربانی کا جذبہ پیدا کرنا اور فیملی یونٹ کے تصور کو اجاگر کرنا تھا۔

اس پروگرام کے شیڈول کے مطابق طالبات کو وادی ناران کاغان میں مختلف مقامات کا وزٹ کروایا گیا جن مین جھیل سیف الملوک، پیالہ جھیل، سری، پائے، شوگراں اور دریائے کنہار شامل ہے۔ ان تمام مقامات پر طالبات نے نیلگوں جھیل کی سرزمین کے قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ محافل ذکر اور مناجات امام زین العابدین کا خصوصی اہتمام کیا۔ اسکے علاوہ فکری موضوعات پر حضور شیخ الاسلا م ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے ویڈیو خطابات کے ساتھ ساتھ دیگر معلّمات کے لیکچرز اور طالبات کے ساتھ group discussions بھی ہوئیں۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے ویڈیو خطا ب بعنوان "تربیت طلبہ آئمہ اور محدثین کی آراء میں" سے طالبات نے اپنی ذاتی و انفرادی اصلاح کے ساتھ ساتھ اجتماعی اصلاح کے لیے لائحہ عمل وضع کیا۔

پرنسپل فرح ناز نے "مثبت انداز فکر اور مثبت رویوں کا فروغ " کے موضوع پر بڑے خوبصورت اور عام فہم انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

علاوہ ازیں تقلید مغرب اور مغلوب ذہنیت، استقامت اور طبیعتوں کے انقلاب جیسے مو ضوعات پر طالبات میں group discussions کی گئیں جس میں انہوں نے بڑے منفرد انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

دوران سفر مس جویریہ حسن (انچارج نظام امیرات ) اور منیبہ شفیق نے طالبات کو اس ورکشاپ کے مقصد سے آگاہ کرتے ہوئے ان کی ذمہ داری کا احساس دلایا اور گاہے بگاہے انھیں اس حوالے سے بریفنگ دی۔

یہ پروگرام طالبات کے لیے ٹریننگ ورکشاپ کے ساتھ ساتھ ایک تفریحی ٹور بھی تھا، اس لیے انہوں نے نیلگوں جھیل کی سرزمین کاغان، ناران کے قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہو نے کے ساتھ ساتھ اپنی ذاتی و انفرادی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی۔ تربیت کے لیے مطلوبہ یکسوئی کے ماحول کی فراہمی سے انہوں نے پرسکون وادیوں میں ذکر کی محافل بھی سجائیں۔

تبصرہ

Top