دس ہزار عوامی انقلاب کونسلز تشکیل دے کر ایک کروڑ انقلابیوں کو جلد تیار کریں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا ملک گیر ورکرز کنونشنز سے خطاب

مورخہ: 25 مئی 2014ء

ڈاکٹر طاہرالقادری کا جولائی میں وطن واپسی کا اعلان
پاکستان عوامی تحریک کی سلور جوبلی کے موقع پر بیک وقت 853 ورکرز کنونشن کا انعقاد

پاکستان عوامی تحریک کے 25ویں یوم تاسیس کے موقع پر پاکستان بھر کے 853 مقامات پر ورکرز کنونشن منعقد کیے گئے۔ یہ اپنی نوعیت کے فقید المثال ورکرز کنونشنز تھے کہ قائد تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی عدم موجودگی کے باوجود اتنے کثیر مقامات پر بیک وقت منعقد کیے گئے۔

مرکزی ورکرز کنونشن کا انعقاد پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن لاہور میں کیا گیا۔ کنونشنز میں ہر طبقہ کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور مختلف جماعتوں و طبقات کے نمائندگان نے پاکستان عوامی تحریک کے انقلابی کارواں کا ہم سفر بننے کا اعلان کیا۔ علاوہ ازیں نامور صحافی حضرات، سینئر کالم نگاروں اور تجزیہ نگاروں نے بھی شرکت کی۔ ہمیشہ کی طرح خواتین کی کثیر تعداد بھی مردوں کے شانہ بشانہ شریک ہوئی جو کہ پاکستان کی نصف سے زائد آبادی میں پاکستان عوامی تحریک اور اس کے انقلابی پروگرام کی پذیرائی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

اس موقع پر صدر فیڈرل کونسل پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، صدر پاکستان عوامی تحریک شیخ زاہد فیاض اور پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کی رہنما عائشہ شبیر نے بھی خطابات کیے۔

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنی گفتگو کے آغاز میں 11 مئی 2014ء کو پاکستان کے 60 شہروں میں فقید المثال احتجاجی مظاہروں کے انعقاد پر عوام پاکستان اور پاکستان عوامی تحریک کے تمام کارکنان اور قائدین کو بھرپور مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے آغاز میں ہی شرکاء کے سامنے اعلان کیا کہ وہ آئندہ ماہ جولائی میں وطن واپس آرہے ہیں، جس پر شرکاء کا جوش دیدنی تھا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس موقع پر کارکنان کو انقلاب کا لائحہ عمل دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہر کارکن کل سے ہی میدان عمل میں کود پڑے۔ انہوں نے عوامی انقلاب کونسلز کے قیام کا اعلان کیا۔ گراس روٹ لیول پر ہر یونین کونسل میں 10 اَفراد پر مشتمل عوامی انقلاب کونسلز قائم کی جائیں گی۔ یہ دس افراد کارکنان اور کامریڈ کہلائیں گے جن پر ایک نگران ہوگا۔ 10 عوامی انقلاب کونسلز کا ہیڈ ناظم کہلائے گا، جس کے نیچے کل 110 افراد ہوں گے۔ 10 ناظمین کے اوپر صدر ہوگا اور ہر دس صدور پر ایک امیر مقرر ہوگا جس کے نیچے 10,000 سے زائد افراد ہوں گے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے خطاب میں کارکنان کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کارکنان ہر دروازہ پر دستک دیں اور صرف پیغام نہ پہنچائیں بلکہ سمجھائیں اور قائل کریں۔ لوگوں کو سفر انقلاب میں شمولیت پر آمادہ کریں اور ہر سطح کا نگران اپنے ذیلی افراد کا ڈیٹا جمع کرے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ کرپٹ نظام کو بچانے اور انقلاب کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے حکمران سبز باغ بھی دکھائیں گے لیکن عوام انہیں پہچانیں کہ ایسے وعدے گزشتہ 65 سال سے ہو رہے ہیں۔ ہم نے بلا سود قرضوں کی بات کی تو اگلے دن بلاسود قرضوں کا اعلان کر دیا گیا۔ ہم نے مفت تعلیم کی بات تو اگلے روز مفت تعلیم کا اشتہار دے دیا گیا۔ عوام اپنے دوست اور دشمن کو پہچانے اور اچھی طرح سمجھ لے کہ موجودہ نظام ان کے حقوق کا محافظ کبھی نہیں ہوسکتا۔ اس نظام سے بالکل خوش حالی کی امید نہ رکھیں۔ یہ نظام آپ کی خوشیوں اور امنگوں کا قاتل ہے۔ اس نظام نے آپ کو ہمیشہ دکھ، تنگی، غربت و افلاس، پریشانی اور بدامنی و دہشت گردی میں مبتلا رکھا ہے اور اشرافیہ کو تحفظ دیا ہے۔ یہ حکمران اسی نظام کی پیداوار اور اس کے محافظ ہیں۔ یہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ اس نظام کو بدلا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے اس حد تک لوگوں کو مایوس کیا ہے کہ عوام کو جہالت اور غربت کی وجہ سے کسی پر اعتماد ہی نہیں رہا اور عوام کی اس مایوسی و جہالت کا فائدہ اٹھا کر کرپٹ حکمرانوں نے فرسودہ و غریب کش نظام کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کارکنان پر زور دیا کہ ایک کروڑ نمازیوں کا ہدف جلد از جلد مکمل کریں اور جب یہ ہدف مکمل ہوگا تو کوئی آپ کے لیے بسیں نہیں روک سکے گا، کوئی پٹرول پمپ نہیں بند کرسکے گا، کوئی آپ کو ڈرا دھمکا نہیں سکے گا اور ان شاء اللہ ساری رکاوٹیں خود بخود دور ہوجائیں گی۔

اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے National Council for Democratic Reforms کے قیام کا بھی اعلان کیا کہ جس میں ٹیکنوکریٹس اور پڑھے لکھے افراد کو شامل کیا جائے گا۔

آخر میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے پاکستان عوامی تحریک کے 25ویں یوم تاسیس کے موقع پر پاکستان بھر کے 853 مقامات پر ورکرز کنونشن منعقد کرنے پر تمام کارکنان اور قائدین کو مبارک باد پیش کی۔

 

تبصرہ

Top