ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا مینارِ پاکستان میں منعقدہ 41 ویں عالمی میلاد کانفرنس سے خطاب
منہاج القرآن انترنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مینارِ پاکستان کے تاریخی سبزہ زار میں منعقدہ 41ویں عالمی میلاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کانفرنس میں شریک تمام معزز مہمانِ گرامی بالخصوص عرب شیوخ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں تہہ دل سے اس مبارک محفل کے انعقاد پر سب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
چیئرمین سپریم کونسل نے اپنی گفتگو کا آغاز عرب کے دورِ جاہلی سے کیا، انہوں نے کہا کہ ماضی کے جھروکوں میں ڈیڑھ ہزار سال قبل عرب کے معاشرے کی یہ حالت تھی کہ ظلم و بربریت کی آماجگاہ تھا۔ عصرِ جاہلی ایک ایسا معاشرہ تھا جہاں لوگوں کے درمیان احساس و مروت نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔ وہ ایک ایسا معاشرہ تھا جہاں قتل و زنا کو جُرم تصور نہیں کیا جاتا تھا۔ وہ ایک ایسا معاشرہ تھا جہاں خون بہانے سے کوئی باز نہیں آتا تھا۔ دورِ جاہلیت ایسا معاشرہ تھا جہاں بنتِ حوال بد حالی کی زندگی گزار رہی تھی۔ ایسے معاشرے میں عورت کو ذرا سی بات پر طلاق دی جاتی تھی۔ وہ ایک ایسا معاشرہ تھا جہاں اصل حقیقت مسخ ہو چکی تھی۔ جہاں لوگ اپنے حسب و نسب پر صرف فخر و غرور کرنا جانتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسا معاشرہ جہاں لوگ فتنے، فساد اور مختلف برائیوں کے اندر گِرے ہوئے تھے۔ ایسے معاشرے میں ایک حسین و جمیل چہرے والا، ایک شہزادہ پیدا ہو جاتا ہے۔ جو باطل کے مقابلے میں حق کو ثابت کرتا ہے۔ جو صدق ِ مقال اور حُسن گفتار کا درس دیتا ہے۔ جب لوگ جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، وہ سچائی کا درس دیتا ہے۔ وہ غیبت سے لوگوں کو دور رہنے کی تلقین کرتا ہے۔ وہ ہر قسم کی سماجی و معاشرتی برائیوں سے دور رہتا ہے۔ ایسے معاشرے میں جہاں لوگ دوسروں کے حقوق کا استحصال کرتے ہیں وہ لوگوں کی اعانت و مدد اور اُن کو سہارا دیتا ہے۔ وہ ہستی امن و سلامتی کا پیکر بن کر آتا ہے۔ وہ بزمِ کون و مکان کو سجانے والا کون ہے؟ وہ رسول اللہﷺ کی ذاتِ گرامی ہے جب آپ پیدا ہوئے تو تمام کائنات روشن ہو گئی۔
اختتام پر چیئرمین سپریم کونسل نے صراطِ مستقیم کی تفسیر کرتے ہوئے کہا کہ ’’بے شک صراطِ مستقیم محمد ﷺ ہیں۔ ذکر اللہ سے مراد محمد ﷺ ہیں۔ رحمۃ للعالمین سے مراد محمد ﷺ کی ذاتِ گرامی ہے‘‘۔
عالمی میلاد کانفرنس میں لاکھوں کی تعداد میں عاشقانِ مصطفیٰ (مرد و خواتین) شریک ہیں۔
تبصرہ