جلو موڑ: پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا جشنِ ولادتِ امام حسین علیہ السلام و حجۃ المحدثین کانفرنس سے خطاب
تحریک منہاج القرآن لاہور کے زیراہتمام جشنِ ولادتِ امام حسین علیہ السلام و حجۃ المحدثین کانفرنس کا انعقاد منگولیا پیلس جلو موڑ میں کیا گیا، جس میں مشائخ و علمائے کرام، سماجی و مذہبی رہنما، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات، تحریک منہاج القرآن کے ذمہ داران، کارکنان اور عوام الناس (مرد و خواتین) کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل، پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ امام عالی مقام امام حسین علیہ السلام کی حیاتِ مبارکہ کا وہ پہلو جو عمومی طور پر محافل میں کم ذکر ہوتا ہے، وہ ان کی عملی سیرت ہے۔ امام حسین علیہ السلام نے کس طرح اپنے پیغامِ حسینیت سے امت کو فیض یاب فرمایا اور تحریکِ منہاج القرآن کس طرح حسینیت کا عَلَم تھام کر امتِ مسلمہ کی خدمت انجام دے رہی ہے، یہ اہم نکتہ ہمارے غور و فکر کا متقاضی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرآنِ مجید میں اللہ رب العزت نے اُمتِ محمدی اور پوری انسانیت کو عدل پر قائم رہنے کی ہدایت فرمائی ہے۔ عدل درحقیقت کسی کی حق تلفی نہ کرنا، اعتدال کے ساتھ زندگی گزارنا اور ہر پہلو میں میانہ روی اختیار کرنا ہے۔ عدل کے بعد قرآن میں احسان کا ذکر آتا ہے، عدل یہ ہے کہ اپنا حق لیا جائے اور احسان یہ ہے کہ اپنا حصہ بھی دوسروں میں تقسیم کردیا جائے۔ امام عالی مقام امام حسین علیہ السلام کو اللہ نے مرتبۂ احسان پر پیدا فرمایا اور انہوں نے ساری زندگی اُمت کو عطا کیا، کبھی اُمت سے کچھ لیا نہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے کبھی اپنا وقت دے کر، کبھی اپنا علم عطا کر کے، کبھی اپنا مال خرچ کر کے، کبھی زہد و ورع کا درس دے کر، کبھی اپنے کردار کی روشنی بانٹ کر اور بالآخر میدانِ کربلا میں نہ صرف اپنی جان بلکہ پورے خانوادے کی قربانی دے کر امت پر احسان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چودہ سو سال قبل سے لے کر قیامت تک دنیا کے ہر گلی کوچے میں امام عالی مقام علیہ السلام کے نام کی محافل منعقد ہوتی رہیں گی، ان کے نام پر خیرات کی جاتی رہے گی اور لوگ ان کے ذکر پر والہانہ فدا ہوتے رہیں گے۔ یہ اللہ کا امام عالی مقام کے ساتھ عدل ہے، جبکہ احسان کا انعام انہیں آخرت میں عطا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حضور تاجدارِ کائناتﷺ نے فرمایا: حسین فقط ایک ذات کا نام نہیں بلکہ ایک قبیلے اور نظریے کا نام ہے، جس میں قرآن فہمی، قرآن کی محبت، قرآن کی معرفت، سنتِ نبوی سے محبت، اشاعتِ دین، صداقت، امانت، دیانت، سخاوت، جرات، شجاعت، اخلاق، اخلاص، باطل کے خلاف للکار، غیرت، دین متین کی خاطر کھڑے ہونے اور آقا ﷺ کی تعلیمات کے دفاع جیسی خوبیاں شامل ہیں۔ ہر دور میں ایسے لوگ آئیں گے جو ان صفات کے حامل ہوں گے اور وہی حسینی قبیلے کے افراد ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دور میں اللہ رب العزت نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی صورت میں ہمیں جو راہنما عطا کیا ہے، وہ انہی حسینی صفات کے حامل ہیں، جیسا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ حسین ایک قبیلے کا نام ہے اور قیامت تک جو اس کردار کا مالک بن جائے، وہ حسینی قبیلے میں شامل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام علیہ السلام کی زندگی تعلیم و تعلم سے وابستہ تھی۔
آپ نے ساری زندگی آقا علیہ الصلوۃ والسلام سے علم حاصل کرنے اور اسے امت میں تقسیم
کرنے پر صرف کی۔ آپ کے دروس میں لوگ اس قدر ہمہ تن گوش ہو کر بیٹھتے کہ پرندے بھی اگر
ان کے سروں پر بیٹھ جاتے تو انہیں احساس نہ ہوتا۔ امام حسین علیہ السلام کی سیرت ہمیں
مساوات، نرمی، خوش اخلاقی، خود احتسابی، حق کے ساتھ کھڑے ہونے اور باطل سے سمجھوتہ
نہ کرنے کا درس دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حجۃ المحدثین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علمی و فکری خدمات
عالمِ اسلام کے لیے ایک روشن مینار کی حیثیت رکھتی ہیں۔ حجۃ المحدثین کی حیثیت سے انہوں
نے علومِ حدیث میں عظیم ذخیرہ فراہم کیا، جس میں جامع السنۃ، السیرۃ النبویہ، اور قرآن
و حدیث پر مشتمل ہزاروں خطبات و کتب شامل ہیں۔ انہوں نے امت کو عشقِ رسول ﷺ، اتباعِ
سنت اور خدمتِ دین کی راہ دکھائی۔ ان کی تحقیقی و تجدیدی کاوشوں نے جدید دور میں اسلام
کی حقیقی تعلیمات کو احیاء بخشا اور نوجوان نسل کو دین کے ساتھ جوڑا۔ ان کے یومِ ولادت
پر پوری دنیا میں لاکھوں وابستگان ان کے تجدیدی کاموں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں
اور ان کی درازیِ عمر اور مزید برکات کے لیے دعاگو ہیں۔
صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل نے ضلع نمبر 2 اور پی پی 155 کی تمام تنظیمات کو کانفرنس کے شاندار انعقاد اور بہترین انتظامات پر خصوصی مبارکباد دی۔
کانفرنس میں نائب ناظمِ اعلیٰ تنظیمات سنٹرل پنجاب علامہ محمد ادریس رانا، صدر تحریک منہاج القرآن لاہور پروفیسر ذوالفقار علی قادری، مرکزی صدر منہاج یوتھ لیگ رانا وحید شہزاد، راجہ زاہد محمود، مفتی غلام اصغر صدیقی، خلیل حنفی، حاجی خالد محمود، حاجی احمد صادق، محمد ارشاد قادری، رفعت علی اعوان، محمد نواز قادری، محمد حفیظ، محمد اکرم قادری، محمد عمر قادری، حاجی محمد طفیل، ڈاکٹر شاہد اقبال، میاں عامر محمود، محمد شہباز بھٹی، ثمینہ یاسمین، ثمینہ رفاقت اعوان، بشریٰ اعوان، روبینہ ملک، خورشید ارشد، کوثر خادم، ثریا بٹ، شمع امجد، فاطمہ شفیق سمیت قائدین و رفقائے تحریک منہاج القرآن اور خواتین و حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تبصرہ