منہاج القرآن اور سنی رابطہ کونسل کے زیراہتمام احتجاجی ریلی

تحریک منہاج القرآن لودھراں اور سنی رابطہ کونسل کے زیراہتمام بابا فرید کے مزار پر حملہ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی جامعہ غوثیہ سے شروع ہوئی۔ ریلی کی قیادت پیر سید ظفر علی شاہ مہروی، علامہ عبدالمصطفی، علامہ رفیق نعمانی، پیر منور شاہ، حافظ اکرم خان کانجو، ملک شیر محمد، ملک اسلم حماد نے کی۔ تحریک منہاج القرآن کے عہدیداران چودھری عبدالغفار سنبل، سید مدثر بخاری، عمر فاروق، اظہر لنگاہ ایڈووکیٹ کے علاوہ سینکڑوں کارکنان کے علاوہ لوگوں نے بڑی تعداد میں ریلی میں شرکت کی۔

ریلی میں خطاب کرتے ہوئے قائدین نے کہا کہ اولیاء اللہ کے مزاروں پر حملہ کرنے والے عالم کفر کے ایجنٹ ہیں۔ جو اسلام کے پرامن روحانی مراکز کا امن تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہے۔ اس کا مقصد صرف اسلام کو بدنام کرنا ہے۔ اس کے لیے خارجیت آج ایک بار پھر اسلام کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کی ناپاک جسارت کررہی ہے۔ فرزندان توحید ان صیہونی ایجنٹوں کو بے نقاب کر کے چھوڑیں گے۔

صدر تحریک منہاج القرآن ملک اسلم حماد نے مزید کہا کہ اگر داتا دربار پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کوپکڑ لیاجاتا تو آج ایسے واقعات رونما نہ ہوتے۔

رانا محمد ظاہر ناظم تحریک منہاج القرآن نے کہا کہ اولیاء اللہ کے مزارات کو شرک کے اڈے قرار دینے والے نام نہاد مذہبی دھڑے یہ دھماکے کر رہے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ مزارات سے اربوں روپے اکٹھے کرنے والی حکومتیں مزارات کی سکیورٹی کا بھی اعلیٰ انتظام کریں۔

پیر سید ظفر علی شاہ نے کہا حکومتی ایجنسیاں جانتی ہیں کہ دہشت گردوں کے سرپرست کون ہیں مگر بزدل افسران دہشت گردوں کی دھمکیوں سے مرعوب ہوکر مجریمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ حکومت نے اپنی روش نہ بدلی تو ہم بھی اپنا لائحہ عمل بدلنے پر مجبور ہونگے۔ ریلی کا اختتام دعا سے ہوا۔

تبصرہ

Top