تحریک منہاج القرآن لودھراں کے زیراہتمام 81 واں ماہانہ درس عرفان القرآن
تحریک منہاج القرآن لودھراں کے زیراہتمام 81 واں ماہانہ درس عرفان القرآن کا انعقاد تحصیل کونسل کے سبزہ زار میں کیا گیا۔ جس میں خواتین و حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تلاوت و نعت کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے شاگردِ رشید علامہ محمد فیاض بشیر قادری نے خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ نماز کی اصل ادائیگی بندے کو اللہ کا نافرمان نہیں رہنے دیتی۔ اس لیے نماز وہ پڑھی جائے جس کا تقاضا قرآن کرتا ہے۔ ہماری نماز کو حضوری والی نماز ہونا چاہے۔ قرآن کا منشاء ہے کہ اسلامی معاشرہ میں نظام صلواۃ اپنی اصلی روح کے مطابق نافذ ہو۔ قرآن کا اعلان ہے کہ وہ فلاح پا گیا جس نے اپنا تذکیہ نفس کیا، پھر نماز پڑھی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اپنی تحریر و تقریر سے امت مسلمہ کو نماز کی حقیقی روح سمجھانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ اولیاء اللہ کی ساری زندگی باطن کو سنوارنے پر لگ جاتی ہے۔ مگر موجودہ معاشرے میں ظاہر پر خوب توجہ ہے مگر باطن پر کسی کی توجہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ روحِ نماز کو سمجھے بغیر پڑھی جانے والی نماز درجہ قبولیت حاصل نہیں کر سکتی اور دل کی پاکیزگی کے بغیر نماز درجہ کاملیت نہیں پا سکتی۔ چاہے کوئی شخص بہت بڑا عالم دین ہی کیوں نہ ہو، اس کی نماز میں اس وقت تک اثر نہیں آ سکتا، جب تک وہ دوسروں کے عیب چھپانے والا نہ بن جائے۔ مگر آج جی بھر کے ایک دوسرے پر کیچڑے اچھالا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے عالم دین کی تبلیغوں سے اثر جا رہا۔
اس تقریب کی نقابت کے فرائض حافظ عبدالقیوم غوری نے سر انجام دیئے۔ جبکہ جملہ انتظامات کو حتمی شکل دینے میں صدر تحریک منہاج القرآن ملک اسلم حماد اور ان کی ٹیم نے خصوصی کاوشیں کیں۔ جبکہ چودھری عبدالغفار سنبل، ملک عابد جوئیہ، اظہر لنگاہ ایڈووکیٹ، ملک اختر، نعمان سلمان، مرزا محمد اسلم، سید وسیم بخاری، سید حسن بخاری، ملک انور قادری، مسز شمشاد قادری، ملک صداقت، پیر سید خلیل شاہ، سید مبشر شاہ، سید مدثر شاہ، ملک سعید جھنجھ، سعید جٹ شجرا، ملک سلطان ارائیں، ملک عمر فاروق، اللہ دتہ مہروی، کاشف بشیر، نادر بھٹی، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے شاگرد رشید علامہ نصیر بابر اور راؤ محمد اسحاق نے خصوصی طور پر اس درس میں شرکت کی۔
پروگرام کے آخر میں امت مسلمہ کی بخشش اور ملکی سلامتی کے لیے خصوصی دعا ہوئی۔
تبصرہ