سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
یومِ دفاعِ پاکستان کی گولڈن جوبلی پر ایم ایس ایم سسٹرز لاہور نے ’دفاع وطن اور فروغ امن‘ کے عنوان سے 5۔ستمبر 2015 کو لاہور کے علاقے ٹاؤن شپ میں انٹر سکولز تقریری مقابلہ کا انعقاد کیا۔ مقابلہ میں الائیڈ گرائمر سکول، الائیڈ سکول پنجاب گروپ آف کالجز، دی امریکن ایجوکیٹر سکول سسٹم، منہاج ماڈل ہائی سکول، آغوش گرائمر سکول اور منہاج گرائمر سکول کے طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔ جبکہ ججز کے فرائض پروفیسر نورالزماں نوری، منہاج الدین اور مصباح ملک نے انجام دیئے۔
شہر اعتکاف 2015ء میں شریک خواتین معتکفات کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب، اسلامک لٹریچر اور دیگر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے خواتین اعتکاف گاہ میں سٹالز لگائے ہیں۔ ان سٹالز کی نگرانی کے لیے منہاج القرآن ویمن لیگ نے مرکزی سٹالز کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کی سربراہ طاہرہ خانم اور نائب سربراہ شاکرہ چوہدری ہیں۔
منہاج القرآن ویمن لیگ نے پاکستان اور دنیا بھر سے شہرِ اعتکاف 2015ء میں معتکفات کی رجسٹریشن کے لیے رجسٹریشن کمیٹی تشکیل دی جس کی سربراہی کے فرائض سدرہ کرامت نے سرانجام دیئے، ان کے ساتھ نائب سربراہ گلشن ارشاد اور سیکرٹری عائشہ قادری تھیں۔ کمیٹی نے خواتین اعتکاف گاہ کی گنجائش کے مطابق رجسٹریشن کرنے کے لیے بھرپور پلاننگ کی تاکہ گنجائش سے زیادہ رجسٹریشن اور بغیر رجسٹریشن خواتین کی اعتکاف گاہ میں انٹری کو کنٹرول کیا جا سکے۔
منہاج ویمن لیگ نے خواتین شہراعتکاف میں 22 رمضان المبارک کی شب سالانہ محفل ذکر و نعت کا اہتمام کیا۔ طاق رات کی مناسبت منعقدہ یہ محفل نماز تروایح کے بعد شروع ہوئی اور سحری سے پہلے دو بجے تک جاری رہی۔ محفل ذکر و نعت کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ سلسلہ نعت میں منہاج نعت کونسل اور اعتکاف میں شریک خواتین بہنوں نے اپنی خوبصورت آواز میں ثناء خوانی کی۔
شہر اعتکاف میں شرکاء کی علمی و روحانی تربیت کے لیے روزانہ تربیتی حلقہ جات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ خواتین اعتکاف گاہ میں منہاج ویمن لیگ کی اسکالرز خواتین شرکاء کو لیکچرز دیتی ہیں۔ تربیتی حلقہ جات کا انعقاد ظہر کی نماز کے بعد کیا جاتا ہے۔ ان حلقہ جات میں فکری، علمی اور فقہی موضوعات پر لیکچرز ہوتے ہیں۔ تربیتی حلقہ جات کے لیے باقاعدہ نصاب مقرر کیا گیا ہے۔
22 رمضان المبارک کو جمعۃ المبارک کا روحانی اجتماع منعقد ہوا، جس میں ہزاروں خواتین نے نماز جمعہ باجماعت ادا کی۔ خواتین کے لیے جمعہ کے اجتماع کا آغاز دوپہر ساڑھے بارہ بجے ہوا۔ اس موقع پر جامع المنہاج سے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا جمعہ کے اجتماع سے خصوصی خطاب خواتین کے پنڈال میں بھی براہ راست دکھایا گیا۔
منہاج القرآن ویمن لیگ نے شہر اعتکاف 2015ء کی خواتین اعتکاف گاہ میں شرکت کرنے والی معتکفات کے لیے میڈیکل کیمپ قائم کیا ہے۔ ڈاکٹر نوشانہ حمید کی نگرانی میں کام کرنے والی میڈیکل کمیٹی اس میڈیکل کیمپ کی نگرانی کر رہی ہے۔ کیمپ کا مقصد معتکفات کو بروقت طبی سہولیات کی فراہمی ہے۔ میڈیکل کمیٹی کی سربراہی کلثوم قمر کر رہی ہیں۔ ان کے ہمراہ نائب سربراہ کی ذمہ داری حمیرا خالد نبھارہی ہیں۔ مرکزی کمیٹی کی معاونت کے لیے تمام اعتکاف گاہ کے تمام ہالز میں بھی میڈیکل کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصحاب رسول رضی اللہ عنہم اخوت و محبت کے لازوال رشتے میں بندھے ہوئے تھے، یہ عظیم انسان حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے براہ راست تربیت یافتہ تھے، انکی شخصیت کی تعمیل اور کردار کی تشکیل خود معلم اعظم حضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمائی تھی۔ حکمت اور دانائی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے گھر کی باندی تھی۔
شہدائے ماڈل ٹاؤن کی سالانہ برسی اور احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 24 گھنٹے کام کرنے اور جاگنے کا پروپیگنڈا کرنے والا وزیراعلیٰ 16 جون کی رات کو گہری نیند کیوں سو گیا؟ حکمران اپنی حرام کی دولت سے شہداء کا خون خریدنے گئے اور ان کے بچوں کے جوتے بھی نہ خرید سکے۔ جن کے ضمیر مردہ ہوں وہ تخت بچانے کیلئے ڈیلیں کرتے ہیں۔ ہمارے طرف سے ڈیل کرنے قبول کرنے اور تہمتیں لگانے والوں پر خدا کی لعنت ہو۔ ہمارے کارکن عشق مصطفی اور ایمان کی دولت سے مالا مال ہیں۔ اگر حکمرانوں کا دامن صاف ہے اور وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل وغارت گری کی منصوبہ بندی میں ملوث نہیں تو غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل سے خوفزدہ کیوں ہیں اور جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے؟
پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القرآن ویمن لیگ کی طرف سے لبرٹی چوک میں شہدائے ماڈل ٹاؤن تنزیلہ امجد اور شازیہ مرتضیٰ کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔ اس موقع پر خواتین رہنماؤں کی طرف سے 17 جون کو ماڈل ٹاؤن میں خواتین کے منہ پر گولیاں مار کر انہیں شہید کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر قانون رانا ثناء اللہ، آئی جی پنجاب، ڈی آئی جی آپریشن اور ماڈل ٹاؤن آپریشن میں حصہ لینے والی پولیس نفری کیلئے چوڑیوں کا انعام دیا گیا۔ خواتین نے قاتل حکومت نہ منظور، انصاف دو یا مار دو کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
شب برات کے روحانی اجتماع سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ شعبان کی 15 ویں رات کو ’’شب برات‘‘ کہا جاتا ہے۔ ’’شب ‘‘کے معنی رات اور ’’برات ‘‘کے معنی چھٹکارے کے ہیں، اس بابرکت رات اللہ رب العزت قبیلہ بنی قلب کی بکریوں کی بالوں کی تعداد سے زیادہ گناہ گاروں کی بخشش فرماتا ہے۔ شعبان کی 15 ویں رات بخشش اور مغفرت کی رات ہے۔ ہماری دعائیں اس لیے قبول نہیں ہوتیں کہ ہم اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے باز نہیں آتے، دعا ایک اہم عبادت ہے اور اس کے علاوہ کوئی شے تقدیر کو بدل نہیں سکتی۔
ڈاکٹر رحیق عباسی نے احتجاجی مظاہرہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کیلئے آخری حد تک جائینیگے، اداروں نے انصاف نہ دیا تو اپنے ہاتھوں سے قاتلوں کے گلے دبوچیں گے۔ جے آئی ٹی کے ممبران نے ضمیر کی بجائے قاتل اعلیٰ کی تصویر سامنے رکھ کر رپورٹ مرتب کی ان پر لعنت بھیجتے ہیں۔ وقت آنے پر انہیں بھی کٹہرے میں کھڑا کرینگے۔ مظاہرہ سے شہید تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ امجد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت کے حکمرانوں سے پوچھتی ہوں میری ماں کا اور میری پھوپھو کا کیا قصور تھا کہ انہیں گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا، مجھے انصاف چاہیے، عوام ظلم کے خلاف باہر نہ نکلے تو اسی طرح بچوں سے انکی مائیں چھنتی رہیں گی، ان کے اس خطاب پر شرکاء آبدیدہ ہو گئے۔
ماؤں کے عالمی دن کے حوالے سے پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب کے دوران ماڈل ٹاؤن میں شہید کر دی جانے والی تنزیلہ امجد کی بیٹی نے اپنی نانی کو پھولوں کا گلدستہ دیا۔ شہید تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ نے جب اپنی نانی کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا تو تقریب میں شریک خواتین آبدیدہ ہو گئیں ۔
پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کے تحت مرکزی سیکرٹریٹ میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔ پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کی مرکزی صدر راضیہ نوید نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں 90فی صد سے زائد عورتیں گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔ آبادی کا بڑا حصہ غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزار رہا ہے۔ غربت کے باعث لاکھوں خواتین اور بچے گھروں میں کام کر رہے ہیں مگر حکمران بے حس ہو چکے ہیں اور خواتین کو کوئی قانونی تحفظ حاصل نہیں۔
پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کے زیر اہتمام ڈاکٹر طاہرالقادری امن کے سفیر کے عنوان سے سیمینار منعقد ہوا جس کی صدارت فضہ حسین قادری نے کی، سیمینار میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نامور خواتین نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر شعبہ خواتین راضیہ نوید نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں خواتین کے چہروں پر گولیاں برسانے والے قاتل اور درندے آج بھی دندناتے پھررہے ہیں انہیں گرفتار کیا جائے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.