سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ نوشابہ ضیاء نے کہا کہ تنگ نظری اور انتہا پسندی کی کھوکھ سے جنم لینے والی دہشت گردی نے وطن عزیز کے باسیوں کا سکون چاٹ لیا ہے۔ انسان کے روپ میں بھیڑیوں نے ملالہ جیسی معصوم، امن دوست اورمحب وطن بچی پر گولی نہیں چلائی بلکہ انسانیت کو قتل کرنے کی بزدلانہ کوشش کی ہے۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں توہین آمیز فلم کے خلاف یوم عظمت مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیمینار منعقد کیا گیا۔ جس کی صدارت منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ نوشابہ ضیاء نے کی جبکہ سدرہ کرامت، عائشہ شبیر، فریدہ سجاد، فرح ناز اور شاکرہ چوہدری نے بھی سیمینار میں شرکت کی۔
علامہ محمد شریف کمالوی نے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کورس کو تحریک منہاج القرآن اور قائد تحریک شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی فکر سے آگاہ کیا کہ اس تحریک کا مقصد امت مسلمہ کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہے اور امت کے دل میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پید اکرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے عرفان القرآن کورس کا بھی تعارف کروایا۔
شیخ الاسلام نے اپنے خطاب میں اعتکاف کے لیے کروائی گئی نیتوں میں سے مزید دو نیتوں کو تفصیلاً بیان کرتے ہوئے کہا کہ مجالسِ ذکر میں اچھے دوست تلاش کرنے چاہیئں، کیونکہ نیکو کار و متقین کے ساتھ دوستی کی بناء پر اللہ رب العزت روزِ محشر ان کے ساتھ کھڑا کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اللہ پاک جس کے ساتھ نیکی کا ارادہ کر لے اسے صالحین کا دوست بنا دیتا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک عملِ صالح پر ایک سے زائد نیتوں کا ثواب مل سکتا ہے، انہوں نے اعتکاف کے لیے کروائی گئی نیتوں میں سے مزید چار نیتوں کو تفصیلاً بیان کیا اور حدیثِ صحیح کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اجتماعی طور پر ذکرِ خدا کرتے ہیں اللہ ان کے گناہ نیکیوں میں تبدیل کر دیتا ہے۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان کی بات ہو تو نابینا لوگوں کی باتوں میں نہ آیا کریں، کیونکہ اس نے تو وہ سورج دیکھا ہی نہیں۔ بہرے کو آواز ہی نہیں سنائی دے گی تو وہ کیا سنے گا۔ جس کی حس ذائقہ نہیں، تو وہ کیا لذت اور حلاوت محسوس کرے گا۔ بس یہ لوگ بھی انوار و تجلیات سے محروم ہیں۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ جب آپ اعتکاف بیٹھیں تو یہ نیت کریں کہ میں مسجد میں اس لیے جا رہے ہوں کہ شاید وہاں مجھے اللہ سے محبت کرنے والی کوئی سنگت مل جائے۔ جب آپ کی یہ نیت ہوگی، تو پھر ان کے لیے اللہ تعالیٰ لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے، جس کی برکتیں دنیا اور آخرت دونوں میں ہیں۔
اس موقع پر انوار المصطفیٰ ہمدی نے نظم اور نثر کی صورت میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے لیے لکھے گئے خصوصی انقلابی کلام بھی پیش کیے جسے تمام حاضرین نے بے حد پسند کیا۔ ان کی انقلابی شاعری سے خوبصورت سماں بندھ گیا۔ صاحبزادہ حسن محی الدین قادری اور صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے بھی ان کی شاعری کو بہت پسند کیا اور انہیں داد دی
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ انسان خسارے میں ہے، اس میں کسی ایک خسارہ کا ذکر نہیں کیا، بلکہ انسان کے تمام خساروں کا ذکر ہے۔ اس میں حکومت و اقتدار سے لے کر انسان کے ذاتی اموال و حیات تک کا خسارہ ہے۔ اور جب انسان کی ہر شے کا خسارہ ہو تو اس کو فناء کہتے ہیں۔
شیخ الاسلام نے نیت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک عمل میں بہت سے نیتوں کو شامل کیا جاسکتا ہے، گویا ایک عمل کی شکل میں کثیر اعمال صالحہ کا ثواب جمع ہوجاتا ہے۔ جو ایک گنا سے لے کر سات سو گنا تک ہوجاتا ہے۔ نیت جتنی صاف اور خالص ہوتی جائے، اس میں سے دنیا کا لالچ، حسد، بغض اور طمع نکل جائے، لوجہ اللہ ہو جائے تو پھر اس نیت کا اجروثواب بغیر حساب اور بغیر شمار کے آگے بڑھ جاتا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ وحدت کا فلسفہ انسان کی اصل سے متعلق ہے۔ جس طرح انسان کی ابتداء عارضی اور ناقص تھی، اسی طرح انسان کی انتہاء بھی ناقص ہے۔ انہوں نے کہا کہ کائنات کی اِبتداء بھی وحدت سے اور کائنات عروج پر جائے گی تو وحدت پر منتج ہوگی۔ تصور تخلیق کے عناصر اربعہ میں سے پہلا عنصر یہ ہے کہ کائنات کی تخلیق کا آغاز ابتداء ایک تخلیقی وحدت Primary Single Mass سے ہوا۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے ہزاروں معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ حکمت و ولایت کے شہنشاہ ہیں اور ان کے قدموں کی دھول کے صدقے حکمت و بصیرت کی خیرات بٹتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حکمت کے شہر اور حضرت علی رضی اللہ عنہ اسکا دروازہ ہیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرنا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اللہ سے محبت کرنا ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی عمل حسن نیت نہیں بن سکتا جب تک اس کی نیت نیک نہ ہو۔ قرآن مجید میں ہے کہ متقین کی راہ پر چلنا چاہتے ہو تو ہر عمل کو حسن نیت سے سرانجام دو۔ سورہ الماعون میں حسن نیت کا بہترین نمونہ پیش کیا گیا ہے، جس میں نماز ان لوگوں کو دوزخ میں لے جائے گی، جن کی نیت نیک نہ تھی، جو ریا کاری کے لیے نماز پڑھتے تھے۔ اگر نیت نیک ہو تو وہی نماز انسان کو جنت میں لے جائے گی۔
صاحبزادہ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے معتکفین سے افتتاحی نشست میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تمام معتفکین اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہجرت کر کے لاہور شہر اعتکاف آئے ہیں، ان کی یہ ہجرت اس وقت کامل ہو گی، جب وہ شہر اعتکاف میں واپس جائیں تو ان کی زندگی میں عملی تبدیلی نظر آئے۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام مورخہ 11 جولائی 2012 کو عرفان القرآن کورس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا مقصد خواتین کی اخلاقی و روحانی تربیت رجوع الی القرآن، فیلڈ میں معلمات کی تیاری اور حلقات عرفان القرآن کے فروغ کے لئے تیار کرنا تھا۔ اس کورس میں پاکستان بھر سے تقریباً 80 طالبات نے شرکت کی۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.