سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
URI انٹرنیشنل کے زیراہتمام ایمبیسڈر ہوٹل لاہور میں کرسمس اور ہیپی نیو ایئر کی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں کے علاوہ پیس سنٹر URI کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیمز چنن نے ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل کو بھی خصوصی دعوت دی۔ جنہوں نے وفد کے ہمراہ اس تقریب میں شرکت کی۔ ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز کے علاوہ کوآرڈینیٹر انٹرفیتھ سید مدثر محی الدین اور حافظ علامہ طاہر بغدادی نے بھی شرکت کی۔
لاہور: جمہوریہ ترکی کے تین رکنی وفد نے دورہءِ پاکستان کے دوران 28 نومبر 2012ء کو تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔ اس وفد کی قیادت ڈاکٹر صالح یوسل نے کی۔ مرکزی سیکرٹریٹ آمد پر تحریک منہاج القرآن کے قائدین نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔
نائب وزیر اعظم چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ طاہر القادری کا مشن ملک، عوام اور جمہوریت کیلئے ہے۔ نظام انتخاب میں اصلاحات کے ایجنڈے کی تکمیل میں ہم ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انتخابی اصلاحات سے جمہوریت مضبوط ہو گی اگر یہ اصلاحات پہلے ہو جاتیں تو ضمنی الیکشن کے نتائج مختلف ہوتے۔ ڈاکٹر طاہر القادری ظلم کے خلاف کھڑے ہیں ہم ان کا ساتھ دیں گے۔
ملک کے سب سے بڑی طلبہ تنظیم مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ملک بھر میں عوامی مارچ کے حوالے سے سرگرم ہے۔ ایم ایس ایم مختلف کالجز ، یونیورسٹیز اور دیگر مقامات پر کارنز میٹنگز ، اجلاسز اور کیمپس کا انعقاد کررہی ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی دعوت انقلاب پر طلبہ متحرک ہیں۔ مختلف شہروں میں کارنر میٹنگز میں طلبہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تبدیلی کا صحیح وقت آگیا ہے۔
تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام عالمی ورکرز کنونشن 30 دسمبر 2012ء کو منعقد ہوا۔ اس کنونشن میں مرکزی سیکرٹریٹ لاہور کے علاوہ پاکستان بھر کے شہروں اور بیرونی دنیا کے 90 ممالک سے لاکھوں لوگ نے شرکت کی۔ جس سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔ کنونشن کو مین سٹریم میڈیا اور چینل 92 کے ذریعے دنیا بھر میں براہ راست پیش کیا گیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو چکی ہے۔ اسکی گاڑی کو پٹڑی پر چڑھانے آیا ہوں۔ آئین اور جمہوریت کی بحالی میرا مشن ہے۔ آئین کے جھاڑو کے ساتھ جمہوریت کو صاف ستھرا کرنا چاہتا ہوں۔ مارچ آئینی حق ہے، دنیا کی کوئی طاقت عوامی مارچ سے نہیں روک سکتی۔ 14 جنوری کو اسلام آباد تک ایک شیشہ بھی نہیں ٹوٹے گا، افسوس ملک میں دلیل کا کلچر ختم ہو گیا ہے۔
single مطالبہ 14 جنوری کو ہوگا کہ آپ اس کو تحلیل کرکے care taker govt. تمام stake holder کے اعتماد کے ساتھ بھلے آپ کا agreement گورنمنٹ کا اور اپوزیشن پارٹی کا ضروری ہے۔ 20th ویں ترمیم کے تحت اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ وہ ہو مگر In addition to that باقی تمام stake holders کو اعتماد میں لیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ دو پارٹیوں کا مک مکا برداشت نہیں کریں گے، انتخابی اصلاحات اور الیکشن کرانا دونوں بہت ضروری ہیں اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے 10 جنوری سے پہلے نگران حکومت قائم کر کے انتخابی اصلاحات کی جائیں۔ موجودہ حکومت سے صرف نگران حکومت کا مطالبہ ہے جو انتخابی اصلاحات بھی کرے اور آزادانہ الیکشن بھی کرائے۔
شیخ الاسلام: اور کئی 10 سال کے بعد بھی آئے ہیں۔ ان سے بھی نہیں پوچھا میں تو 5 سال جلاوطن نہیں رہا ہوں، میں تو آتا رہا ہوں ربیع الاول میں اعتکاف میں اعتکاف کے دنوں میں بعض Reason کی وجہ سے میں دو تین سال نہیں آیا۔ مگر میں 2، 3 سال پاکستان کی Community سے لا تعلق نہیں رہا۔
کیتھولک کیتھڈرل سیکرڈ ہارٹ چرچ چیئرنگ کراس میں کیتھولک چرچ آف پاکستان کے بشپ آف لاہور ڈاکٹر بشپ سبسٹن فرانسس شاہ سے ملاقات کی اور کرسمس ڈے کی مبارک باد دی۔ اس کے علاوہ پیس سنٹر URI انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیمز چنن کی خصوصی دعوت پر کرسمس ڈنر کی تقریب میں بھی شرکت کی۔
مینار پاکستان لاہور میں 23 دسمبر کو ہونے والے ‘سیاست نہیں ریاست بچاؤ’ تاریخ ساز عوامی استقبال جلسے کے مرکزی منتظمین کی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ساتھ خصوصی نشست 25 دسمبر 2012ء کو ہوئی۔ یہ پروگرام مرکزی سیکرٹریٹ کے ہال میں منعقد ہوا۔ جس میں منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، شیخ الاسلام کے پوتے صاحبزادہ حماد مطفیٰ المدنی اور احمد مصطفیٰ العربی نے بھی خصوصی شرکت کی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تاریخی عوامی استقبال کے لیے تاریخ کے سب سے بڑے جلسے کا باقاعدہ آغاز 23 دسمبر 2012ء کی صبح 8 بجے ہو گیا۔ پروگرام کے پہلے حصہ کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ جس کی کارروائی جاری ہے۔ تاریخ کے سب سے بڑے جلسے میں شرکت کے لیے لاکھوں شرکاء پنڈال میں پہنچ چکے ہیں۔ مینار پاکستان کے سبزہ زار مکمل طور پر بھر چکے ہیں۔ دوسری جانب لاہور ڈویژن، فیصل آباد ڈویژن، گوجرانوالہ ڈویژن، شیخوپورہ، قصور، پتوکی اور تمام نزدیکی شہروں سے قافلوں کی آمد کاسلسلہ اب بھی جاری ہے۔ لاکھوں لوگوں کی آمد کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان کے چاروں اطراف پنڈال بنادیا ہے۔
سڑکوں پر تا حد نگاہ انسانوں کا سمندر دکھائی دیتا ہے۔ صبح سے پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے مگر عوام کا ٹھاٹھے مارتا سمندر تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ لاکھوں کی تعداد میں لوگ تاریخی جلسے میں شرکت کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ لاہور کی سڑکیں تنگی داماں کا شکوہ کرتی نظر آ رہی ہیں۔ عوام کا جوش و خروش فرسودہ نظام سیاست کے علمداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
لاہور کی سڑکوں پر تا حد نگاہ انسانوں کا سمندر دیکھائی دیتا ہے۔ قومی پرچم 23 مارچ 1940ء کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ جلسے میں عوامی کی شرکت فرسودہ نظام سیاست سے بیزاری کا واضع اعلان ہے۔ لاہور کی سڑکوں پر تل دھرنے کو جگہ باقی نہ رہی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اڑھائی بجے اسٹیج پر جلوہ افروز ہوئے تو لاکھوں افراد نے کھڑے ہو کر نعروں کی گونج میں ان کا والہانہ پرجوش اور تاریخی استقبال کیا۔ اپنے محبوب قائد کی ایک جھلک دیکھ کر دیوانے جھوم اٹھے، جبکہ فضا استقبال کے لیے چھوڑے گئے غباروں سے رنگین ہو گئی۔ طویل انتظار کے بعد جب کارکنان نے اپنے محبوب قائد کو دیکھا تو ضبط کے سب بندھن ٹوٹ گئے۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.