ناروے: مسلم سنٹر فیورست میں شہادت امام حسین کانفرنس

مسلم سنٹرفیورست (ناروے) کے زیر اہتمام مورخہ 25 نومبر 2012ء کو شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کا سالانہ جلسہ منعقد ہوا جس میں بہت بڑی تعداد میں اہل علاقہ نے شرکت کی اور اہل بیت اور امام حسین رضی اللہ عنہ سے اپنی محبت کا عملی ثبوت پیش کیا۔

جلسہ کا آغاز آیات ربانی سے کیا گیا جس کی سعادت زین العابدین نے حاصل کی اور محمد مبشر احمد نے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیش کی۔ امام عالی مقام کے حضور منقبت مسلم سنٹر فیورست اوسلو کے روح رواں اور امام وخطیب علامہ قاری نور علی سیالوی نے پیش کی۔ علامہ سید فرحت حسین شاہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معرکہ کربلا عدل، انصاف، حق اور دین مصطفوی کو قیامت تک بچانے کا معرکہ تھاجس کی خوشخبری امام حسین رضی اللہ عنہ کی پیدائش سے پہلے کر دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دونوں شہزادے اس دنیا سے چل بسے تو کافروں نے طعنہ دیا کہ اب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نسل ختم ہو جائے گی توا س موقع پر اللہ نے جبرائیل علیہ السلام کو زمین پر بھیجا اور فرمایا کہ یہ جو کافر طعنہ دیتے ہیں دراصل ان کی اپنی نسل ختم ہوجائے گی اور یہ بے نام ونشان ہو جائیں گے۔

علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ دین اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے، یزید اسلام کو مذہبی رسومات تک محدود کر دینا چاہتا تھا اوراس کا مطالبہ تھا کہ امام حسین رضی اللہ عنہ منبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وعظ کریں اور لوگوں کو دین کی تعلیم دیں مگرحکومت وسیاست میں نہ پڑیں۔ چونکہ امام حسین رضی اللہ عنہ نے معرکہ کربلا بپا کر کے انسانیت کو پیغام دینا تھا کہ اگر گھر والے شہید کروانے پڑیں تو دریغ نہ کرنا بلکہ حق، امانت وصداقت اور عدل وانصاف کا علم بلند کئے رکھنا۔ آخر میں انہوں نے پیغام دیا کہ دہشت گردی اور عدم تحفظ کے عفریت نے ہماری زندگیوں کا چین لوٹ لیا ہے، مذہبی اقدار رسوم بن گئی ہیں اور ملکی سیاست ذاتی مفادات میں تبدیل ہو چکی ہے۔

پروگرام کی نقابت کے فرائض مسلم سنٹر فیورست کے امام وخطیب علامہ قاری نور علی سیالوی نے نہایت خوبصورتی سے ادا کئے۔ پروگرام کا اختتام قاری نور علی سیالوی نے درود وسلام سے کیااور ختم شریف حافظ صداقت نے پڑھا۔

رپورٹ: عقیل قادر

تبصرہ

Top