منہاج ويلفیئر فاونڈيشن کے قائدين کا سندھ اور بلوچستان کا امدادی دورہ

مورخہ: 10 اگست 2010ء

منہاج ويلفیئر فاونڈيشن کي جانب سے مرکزي قائدين ساجد محمود بھٹی اور خالد حسینی پر مشتمل دو رکنی وفدنے سيلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کيا۔ امدادي دورے ميں سيلاب سے متاثرہ بارکھان، گڈو، کشمور، جیکب آباد، ڈیرہ اللہ یار، اوستہ محمد، صحبت پور اور سبی شامل تھے۔ منہاج ويلفیئر فاونڈيشن کے قائدين نے متاثرہ علاقوں میں متاثرين تک امدادی سامان پہنچایا۔ جس ميں کھانے پينے کي خشک اشياء کے علاوہ ٹينٹس اور ديگر ضروري سامان شامل تھا۔

منہاج ويلفیئر فاونڈيشن کے قائدين نے 08 اگست 2010ء کو ڈی جی خان سے دورے کا آغاز کيا۔ جہاں سے سامان کی خریداری کے بعد وفد بارکھان بلوچستان پہنچا۔ يہاں پر سیلاب سے متاثرہ افراد کو مقامی تنظیم کے ذریعے امدادی سامان فراہم کیا گیا۔ بارکھان ميں منہاج القرآن کے مقامی قائدين نے بتایا کہ اس علاقہ میں پنجاب کی جانب سے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن پہلی تنظیم ہے جس نے امدادي سامان فراہم کيا ہے۔ متاثرین کو سامان ے علاوہ دوائیاں بھي فراہم کی گئیں۔ اس موقع پر بارکھان کي مقامی تنظیم نے مذکورہ سامان متاثرین میں تقسیم کیا۔

10 اگست 2010ء کو منہاج ويلفیئر فاونڈيشن کي ٹیم سيلاب سے متاثرہ راستوں کی بندش کے باوجود انتہائی مشکل حالات میں جیکب آباد (سندھ) پہنچی۔ قائدين نے جیکب آباد میں امدادی سامان پہنچایا، جس ميں کھانے پينے کي اشياء کے ساتھ چٹائیاں، بالٹیاں، برتن وغیرہ بھي شامل تھے۔ يہاں متاثرين کھلے آسمان تلے بيٹھ کر زندگي گزارنے پر مجبور تھے۔ جنہيں منہاج ويلفیئر فاونڈيشن کي طرف سے ٹينٹس بھي مہيا کيے گئے۔

10 اگست کي شام قائدين کا وفد بلوچستان کے ضلع جعفر آباد پہنچا۔ جہاں نقصان کا اندازہ کرنے کے بعد مقامی مارکیٹ سے ضرورت کی اشیاء خرید کر تحصیل اوستہ محمد، تحصیل ڈیرہ اللہ یار، تحصیل جھٹ پٹ اور تحصیل صحبت پور لے جائيں گئيں۔ امدادي سامان ميں دوائیاں بھي شامل تھيں۔ مقامی تنظیمات MWF نے یہ سامان مقامی علاقوں میں تقسیم کیا۔

12 اگست 2010ء کو منہاج ويلفیئر فاونڈيشن کي ٹیم ضلع سبی (بلوچستان ) پہنچی اور وہاں کی مقامی تنظیم کے ساتھ ملکر مقامی ضروریات کے پیش نظر سامان خرید کر متاثرہ افراد میں تقسیم کیا۔ يہاں متاثرين کے ليے ایک میڈیکل کیمپ منعقد کرنے کے ليے بھي اقدامات بھي کيا گيا۔

منہاج ويلفیئر فاونڈيشن کے قائدين نے وزٹ کے دوران تقریباً 500 خاندانوں کو ضروریات زندگی کا سامان پہنچایا۔ اس دورے کے بعد وفد گھوٹکی اور ڈھرکی کے ذریعے واپس لاہور پہنچا۔

تبصرہ

Top