ڈاکٹر طاہرالقادری کا 23 جون کو وطن واپسی کا اعلان

مورخہ: 11 جون 2014ء

حکومت پر اعتبار نہیں دہشت گردی کروا سکتی ہے آمد پر اسلام آباد ایئر پورٹ کی سیکیورٹی فوج سنبھالے
آٹھ افراد کے خلاف پیشگی عوامی FIR کٹوا کر افواج پاکستان اور عدالتوں کو مطلع کر رہا ہوں
جانی نقصان کے ذمہ دار نواز شریف، شہباز شریف، چوہدری نثار علی، خواجہ آصف، سعد رفیق، پرویز رشید، عابد شیر علی اور رانا ثناء اللہ ہوں گے
سبز انقلاب سے چند خاندانوں کی اجارہ داری کو ختم کر کے 10 لاکھ افراد کواقتدار میں شریک کرونگا
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کینیڈا سے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں ویڈیولنک کے ذریعے پریس کانفرنس

میری جنگ عوام دشمن نظام سے ہے۔ 20 کروڑ عوام کی خاطر جان ہتھیلی پر رکھ کر 23 جون کو وطن آرہا ہوں۔ حکومت پر اعتبار نہیں دہشت گردی کروا سکتی ہے۔ اسلام آبادائیر پورٹ کی سیکیورٹی فوج سنبھالے۔ میری آمد اور قیام کے دوران مجھے، خاندان یا پارٹی عہدیداران و کارکنان کے کسی جانی نقصان کے ذمہ دار نواز شریف، شہباز شریف، چوہدری نثار علی، خواجہ آصف، سعد رفیق، پرویز رشید، عابد شیر علی اور رانا ثناء اللہ ہوں گے۔ آٹھ افراد کے خلاف پیشگی عوامی FIR کٹوا کر افواج پاکستان اور عدالتوں کو مطلع کر رہا ہوں۔ میری جدوجہد پاکستانیوں کی زندگی بچانے، غریبوں کے چہرے پر خوشیاں اور برابری کا نظام لانے، ظلم اورلوٹ مار کے خاتمہ اور آئین کی بحالی ہے۔ عوامی مسائل کا حل صرف انقلاب میں ہے۔ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا سے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں ویڈیولنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کراچی ایئر پورٹ پر ہونیوالے سانحے کے شہداء کی مغفرت کیلئے دعا کرتے ہوئے پاک فوج کے بہادر جوانوں کو وطن عزیز کی خاطر لڑنے پر مبارکباد دی۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر 23 جون کو اپنی آمد کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کے کچھ دہشت گرد گروہوں سے رابطے ہیں۔ اس لئے انکی آمد اور قیام کے دوران حکومت دہشت گردی کرا سکتی ہے۔ جس کیلئے انہوں نے پاک فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ 23 جون کو اسلام آباد ائر پورٹ کے سکیورٹی سسٹم کو اپنے ہاتھ میں لے۔ ڈاکٹر قادری نے کہا کہ اگر انکی آمد اور قیام کے دوران انہیں، انکے خاندان، عہدیداران اور کارکنان میں سے کسی کا جانی نقصان ہوا تو اسکی ذمہ داری حکمران ٹولہ پر ہو گی۔ اس لئے انہوں نے نواز شریف، شہباز شریف، چوہدری نثار علی، خواجہ آصف، سعد رفیق، عابد شیر علی، پرویز رشید اور رانا ثناء اللہ کے خلاف پیشگی طور پر عوامی FIR درج کراتے ہوئے پاک فوج اور عدلیہ کو مطلع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ 2013 میں بھی انہیں قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اس وقت عوامی مسائل کا حل صرف انقلاب ہے جس کے تحت پاکستان پر اشرافیہ کے چند خاندانوں کی اجارہ داری کو ختم کر کے 10 لاکھ افراد کواقتدار میں شریک کرکے اختیارات ا وروسائل کو نچلی سطح تک پہنچانا اورآئین پاکستان کو اسکی صحیح روح کے مطابق نافذ کرنا ہے جس سے پاکستانیوں کی زندگی محفوظ، غریبوں کے چہروں پر مسکراہٹ، برابری کا نظام آنے سے ظلم اور لوٹ مار کا خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نظام کے خلاف لڑنا آئین کے خلاف نہیں بلکہ میری جنگ ملک دشمن اور عوام کش نظام کے خلاف ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انکی جدوجہد پر امن، جمہوری اور آئینی ہے۔ ہمارے کارکنوں نے دنیا کو ثابت کر دکھایا ہے کہ وہ انتہائی پر امن ہیں لیکن اگر حکومت نے ہمارے کارکنوں پر تشدد اور لاٹھی چارج کرنے کی کوشش کی تو حکمران سن لیں کہ پر امن کارکنوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔

تبصرہ

Top