پولیس کی دہشت گردی سے 5 افراد شہید، کئی زخمی

مورخہ: 17 جون 2014ء

ڈاکٹر طاہرالقادری نے لاہور میں منہاج القرآن کے مرکز سے رکاوٹیں ہٹانے اور پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میری آمد کے خوف سے کارکنوں کو ہراساں کر رہی ہے، رات کے اندھیرے میں پولیس کی جانب سے انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ایسے دہشت گردانہ اقدامات انقلاب کو روک نہیں سکتے۔ ہم پرامن ہیں اور بدستور پرامن رہنا چاہتے ہیں، لیکن حکمران اپنی بوکھلاہٹ میں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر قادری نے کہا کہ منہاج القرآن سیکرٹریٹ کے گرد سیکیورٹی بیریئرز چار سال قبل ہائی کورٹ کے حکم سے ماڈل ٹاون پولیس کی نگرانی میں لگائے گئے تھے۔ اس وقت جب طالبان نے لاہور کو آگ لگا دینے کی دھمکی دے رکھی ہے، پولیس سیکیورٹی بیریئرز کو ہٹا کر دہشت گردوں کو موقع دے رہی ہے، سیکیورٹی کو بڑھانے کی بجائے ختم کر رہی ہے۔ انکے اس اقدام سے یہ واضح ہوگیا کہ سیکیورٹی بیریئرز ہٹانے کے بعد وہ دہشت گردانہ کارروائی کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرامن کارکنوں پہ کئے گئے حملے سے میری پیشگی ایف آئی آر درست ثابت ہوگئی۔ حکومت نے جو سفاکانہ اقدام کیا ہے وہ دہشت گردی کے فروغ کا راستہ کھولے گا۔ انہوں نے کہا کہ بوکھلاہٹ کا شکار نواز شریف، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ جیسے لوگ اس ملک کا امن و سکون برباد کرنا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر قادری نے کہا کہ یہ ہمارا پہلا امتحان ہے، ہم ان ظالم حکمرانوں کے سامنے نہیں جھکیں گے، انقلاب آنے میں بس چند دن باقی ہیں۔ حکمرانو! تم انقلاب کو نہیں روک سکتے، تم اپنا اصلی رنگ دکھا رہے ہو، تمہاری ایسی حرکتوں سے انقلاب مزید جلد آئے گا۔ انقلابی جان تو دے دیں گے مگر بددیانت حکمرانوں کے ظلم کے سامنے اپنا سر نہیں جھکائیں گے۔ میں اپنے کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جنہوں نے بھاری مشینری کے باوجود کرپٹ حکمرانوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ پولیس نے پرامن کارکنوں کو ڈرانے کیلئے اشتعال انگیز کارروائی کی، نہتے اور پرامن شہریوں کو زخمی کر دیا، تاہم وہ اس میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمران اشتعال انگیزی کی آخری حد تک جا سکتے ہیں مگر ہمارے کارکن پرامن رہ کر انہیں شکست دیں گے۔

تبصرہ

Top