منہاج ویلفیئر کے زیراہتمام شادیوں کی اجتماعی تقریب، 25 جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک

منہاج ویلفیئر فاونڈیشن کے زیراہتمام شادیوں کی 12ویں سالانہ اجتماعی تقریب مورخہ 3 اپریل 2016 کو منہاج پارک بالمقابل مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں 25 مسلم، مسیحی اور ہندو جوڑوں کی شادی ہوئی۔ ہر بچی کوڈیڑھ لاکھ روپے تک ضروریات زندگی پر مشتمل جہیز کا سامان دیا گیا۔

تقریب کا آغاز تلاوت کلام مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا، جس کے بعد مسلم جوڑوں کا نکاح مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، علامہ رفیق رندھاوا، علامہ محمد محسن، علامہ نواز ظفر، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ علوی نے پڑھایا۔ ہندو جوڑے کی شادی کی رسم امرناتھ رندھاوا، پنڈت بھگت لعل اور ڈاکٹر منوہر چند نے ادا کی جبکہ مسیحی جوڑوں کا نکاح ڈاکٹر فادر جیمز چنن اورریورنڈ سیموئیل نواب نے پڑھایا۔

شادیوں کی اجتماعی تقریب کے مہمان خصوصی بین الاقوامی شہرت یافتہ سماجی رہنما انصار برنی تھے۔ امیر تحریک منہاج القرآن فیض الرحمن درانی، ناظم اعلی تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور، سینئر قانون دان ایس ایم ظفر، مسز ایس ایم ظفر، مسز انصار برنی، تحریک انصاف کی رہنما فوزیہ قصوری، رکن صوبائی اسمبلی سعدیہ سہیل، منہاج ویلفیئر ہالینڈ کے رہنما ڈاکٹر عابد عزیز، منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن یورپ کے ڈائریکٹر علامہ محمد اقبال اعظم منہاجین، میاں زاہد اسلام، ڈاکٹر ہرمن، منہاج انٹرفیتھ ریلیشنز کے ڈائریکٹر سہیل رضا، معروف ڈریس ڈیزائنر بی جی، معروف سماجی رہنما ڈاکٹر ثروت شجاعت، بریگیڈیئر اقبال احمد خان، جی ایم ملک، حاجی خالد، ساجد بھٹی، راجہ زاہد، شہزاد رسول، طاہر امین، حافظ غلام فرید اور شعبہ خواتین کی رہنما عطیہ بنین نے شرکت کی۔ تقریب کی میزبانی کے فرائض منہاج ویلفیئر فاونڈیشن کے ڈائریکٹر سید امجد علی شاہ اور ان کی ٹیم نے ادا کیے۔

انسانی حقوق کے بین الاقوامی شہرت یافتہ سماجی رہنما انصار برنی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور شہر میں دہشت گردی کے افسوسناک واقعہ میں مسیحی اور مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی اور اسی شہر لاہور میں منہاج القرآن نے مسلمانوں، مسیحی اور ہندو جوڑوں کی شادیوں کی اجتماعی تقریب منعقد کر کے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے ہر شہری کی شناخت صرف پاکستان ہے اور ہم بلاتفریق رنگ و نسل مذہب اپنے ملک سے پیار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بلا رنگ و نسل ایک پاکستانی کی حیثیت سے پاکستان کی خدمت کی جائے۔ اگر کسی کو اس مٹی سے پیار نہیں ہے تو اسے اس مٹی پر چلنے اور اٹھنے بیٹھنے کا بھی حق نہیں ہے۔ انہوں نے تمام جوڑوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ رشتے آسمانوں پر جوڑے جاتے ہیں اور جن رشتوں کو اللہ جوڑے ان میں دراڑ نہیں آنی چاہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بے حد خوش ہوں کہ ادارہ منہاج القرآن تمام مذاہب اور مسالک کے لوگوں کو اکٹھا کررہا ہے اور پاکستانیت کو پروان چڑھارہا ہے اس پر ڈاکٹر طاہرالقادری بطور خاص مبارکباد کے مستحق ہیں اور ہم ان کی تندرستی کیلئے دل و جان سے دعا گو ہیں کہ وہ اسی طرح امن اور محبت بانٹتے رہیں یہی دین اسلام کا اصل پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے اسی گراؤنڈ میں درجنوں کارکنوں کو بے رحمی سے قتل کیا گیا جسے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ میں آج خوش بھی ہوں اور غم زدہ بھی ہوں کہ جس گراؤنڈ میں شادی کا یہ جشن ہورہا ہے اسی گراؤنڈ میں لوگوں کو بے رحمی سے مارا گیا اور انہیں ابھی تک انصاف نہیں ملا۔

تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ خرم نوازگنڈاپور نے معزز مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا اور اجتماعی شادیوں میں شریک جوڑوں کو منہاج القرآن کے بچے اور بچیاں قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ویژن کی روشنی میں ادارہ منہاج القرآن انسانیت کی خدمت کیلئے بلا رنگ و نسل اور مذہب اپنا دینی کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں نے انصار برنی، مسز انصار برنی، سینئر قانون دان ایس ایم ظفر اور مسز ایس ایم ظفر کا تقریب میں شرکت پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔

تقریب کے میزبان منہاج ویلفیئر فاونڈیشن کے ڈائریکٹر سید امجد علی شاہ نے اجتماعی شادیوں کی تقاریب کے حوالے سے بریفنگ دی اور بتایا کہ ہر سال مستحق جوڑوں کی شادی کروائی جاتی ہے اور جملہ اخراجات منہاج ویلفیئر برداشت کرتی ہے اور ہر مستحق بچی کوڈیڑھ لاکھ روپے تک ضروریات زندگی پر مشتمل جہیز دیا جاتا ہے۔

انصار برنی نے دولہوں کو اور مسز انصار برنی نے دلہنوں کو شادی کے تحائف دئیے۔ امیر تحریک صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے دعائے خیر کروائی۔ تقریب میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد مہمانوں نے شرکت کی۔ تمام مہمانوں کی چکن قورمہ، چکن بریانی، زردہ اور کولڈ ڈرنک سے تواضع کی گئی۔

12th Annual Mass marriage ceremony under Minhaj Welfare Foundation

Posted by Minhaj Welfare Foundation - MWF, Pakistan on Sunday, April 3, 2016

تبصرہ

Top