شیخ الاسلام کی 66 ویں سالگرہ پر منہاج علماء کونسل کی ’تحدیث نعمت کانفرنس‘

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 66 وین سالگرہ کے سلسلہ میں منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام 23 فروری 2017 کو جامع اشرف جمال یوحنا آباد لاہور میں ’تحدیث نعمت کانفرنس‘ کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی، جمعیت علمائے پاکستان نورانی کے صدر علامہ مفتی جاوید نوری، علامہ مسعود مجاہد، علامہ خلیل حنفی، پیر عاشق اللہ سیفی، علامہ عثمان سیالوی، علامہ غلام اصغر صدیقی، علامہ رفیق رندھاوا، پیر اختر رسول قادری سمیت ملک بھر سے معروف علماء مشائخ اور دینی مدارس کے طلبہ نے شرکت کی۔

شرکاء نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علمی و تحقیقی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں علم دوست شخصیت قرار دیا۔ انہوں نے انسانیت، امن، محبت، اتحاد بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہنگی و رواداری پر شیخ الاسلام کی خدمات کو سراہا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کہا کہ شیخ الاسلام کی شخصیت ایک ایسی لائبریری کی مانند ہے جس کے کسی بھی گوشے کو کماحقہ بیان نہیں کیا جا سکتا۔ یہ پوری امت مسلمہ کیلئے عظیم انعام ہے۔ ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔ تنگ نظری اور انتہاء پسندی کے خلاف شیخ الاسلام ڈاکٹ محمد طاہرالقادری نے دلیل کی طاقت سے فتح حاصل کی ہے۔ ان کی فکر کو فروغ دینا علماء کی ذمہ داری ہے کیونکہ شیخ الاسلام کسی ذات کا نہیں اسلام کی حقیقی فکر کا دوسرا نام ہے۔

علامہ مفتی جاوید نوری نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے نظریات منافقانہ، ظالمانہ اور فاسدانہ ذہنیت کے لوگوں کے لیے تلوار ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے امت مسلمہ کے وکیل ہونے کا حق ادا کر دیا ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے پوری دنیا میں قرآن و سنت کے علوم کو عام کیا اور دین اسلام کی حقیقی تعلیمات کے فروغ پر محنت کی ہے۔

منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی صدر امداد اللہ قادری نے کہا کہ ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے۔ استحکام پاکستان کیلئے آج علماء کو تحریک پاکستان والا کردار دہرانا ہو گا۔ حجروں اور خانقاہوں سے نکل کر رسم شبیر ادا کرنا ہو گی۔ اختلافات کو زحمت بنانے کی بجائے مشترکات پر اکٹھے ہونا ہو گا۔ اندھے فتوؤں کی لاٹھی توڑ کر تحقیق کا رویہ اختیار کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ علماء کا فریضہ معاشرے میں مثبت اور تعمیری قدروں کو فروغ دینا ہے۔

نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ آج انفرادی اور اجتماعی سطح پر کلی بگاڑ ہمارا منہ چڑا رہا ہے اور پاکستان کی کشتی مفاد پرستوں اور طاقتوروں کے تھپیڑوں کے سپرد ہے۔ نااہل حکمران ملک کو ایسے مقام پر لے آئے ہیں جہاں اس کی سا لمیت اور خودمختار کو بھی شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ بیرونی مداخلت، فرقہ پرستی، تنگ نظری اور عدم برداشت کے رویے ملک میں محب وطن، دیانت دار، وفادار قیادت کو آگے لائے بغیر ختم نہ ہو سکیں گے۔ ہر فرد کو مثبت تبدیلی کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی آواز پر لبیک کہنے کا عزم کرنا ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا دست و بازو بن کر ہم مصطفوی انقلاب کا خواب شرمندہ تعبیر کر سکتے ہیں۔

علامہ محمد حسین الازہری نے کہا ہے کہ علماء کا فریضہ معاشرے میں مثبت اور تعمیری قدروں کو فروغ دینا ہے۔ تحقیق اور ریسرچ کے عمل سے اعلیٰ کردار جنم لیتا ہے۔ اسلاف کے اعلیٰ کردار سے روگردانی اور کشکول گدائی ہماری پہچان بن چکی ہے۔ علماء پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ معاشرے کی اصلاح کیلئے کردار ادا کریں، کردار اور تقویٰ کا پیکر بنیں۔ تحقیق کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے دینی اور دنیاوی علوم میں مہارت حاصل کریں۔

ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ میر آصف اکبر نے کہا ہے کہ تحریک منہاج القرآن درس نظامی کے نصاب کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے اور اسے معاشرے کے جدید رجحانات میں ڈھال دیا ہے۔ نیا نصاب ترتیب دیتے ہوئے تقلید کے ساتھ اجتہادی اپروچ کو بھی ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔ آج پاکستان بھر کے دینی مدارس کیلئے درس نظامی کا نصاب ازسرنو مرتب کر کے اس پڑھانے کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ یہ وہ قرض تھا جسے ڈاکٹر طاہرالقادری نے ادا کر کے اپنا دینی فریضہ پورا کیا۔

تقریب کے اختتام پر دہشتگردی کے سانحات میں شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی۔

تبصرہ

Top