تحریک منہاج القرآن کا شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

مورخہ: 18 مئی 2017ء

تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں معروف عالم دین، استاد، محقق اور شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام کی یاد میں تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا۔ ریفرنس سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ علم دوست اور علم پرور شخصیات زمین پر اللہ کا خاص انعام ہوتی ہیں، علامہ معراج الاسلام انہی شخصیات میں سے ایک تھے، وہ ایک درویش اور انتہائی نفیس انسان تھے، انہوں نے آخری سانس تک قرآن و حدیث کے علوم کو عام کیا اور سینکڑوں طلباء نے ان سے علمی پیاس بجھائی، انہوں نے کہا کہ علامہ معراج الاسلام نے صدق و اخلاص کے ساتھ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے پیغام کو عام کیا، قناعت، صبر و شکر اور سادگی سے زندگی بسر کی۔ انہوں نے کہا کہ میں علامہ معراج الاسلام کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعاگو ہوں۔

تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا کہ شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام کا شمار ایسے عرفاء میں ہوتا ہے جو قرآن و حدیث کی تعلیمات کے حسن کا اپنے اوپر اطلاق کرتے ہیں۔ علامہ معراج الاسلام نے قرآن و حدیث کا علم نہ صرف پڑھا، پڑھایا بلکہ اپنی ذات اور شب و روز میں بھی ڈھالا۔ حضور اکرم ﷺ کے فرمان کے مطابق علامہ معراج الاسلام پر جو نعمت اللہ تعالیٰ نے عطا کی وہ اس کے آئینہ دار بھی تھے۔

تقریب میں شیخ الحدیث علامہ معراج الاسلام کے صاحبزادگان مصباح الاسلام اور وقار الاسلام نے خصوصی شرکت کی۔ تعزیتی ریفرنس میں امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمن درانی، علامہ احسان الحق صدیقی پرنسپل محمدیہ غوثیہ، مفتی بد رالزماں قادری پرنسپل جامعہ ہجویریہ، مفتی عبد القیوم ہزاروی، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ڈاکٹر خان محمد ملک، پروفیسر نواز ظفر، ڈاکٹر علی اکبر قادری، ڈاکٹر محمد اکرم رانا، ڈاکٹر ممتاز سدیدی، امبرین صوفیہ، عروج فاطمہ، فاطمہ نور نے بھی شرکت کی۔

ضیاء الامت فاؤنڈیشن کے صدر مفتی عبدالطیف سیالوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ معراج الاسلام صاحب علم ہونے کے ساتھ ساتھ پیکر علم بھی تھے۔

پروفیسر نواز ظفر نے کہا کہ علامہ معراج الاسلام نے ساری زندگی قرآن و حدیث کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ نفاست، لطافت انکا طرہ امتیاز تھی اور اپنے شاگردوں سے خاص شفقت کرتے تھے۔

ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ معراج الاسلام علم و عمل کے بحر بیکراں اور ناموس حدیث کے پاسبان تھے۔ انکی شخصیت بادہ توحید سے مست اور عشق رسول ﷺ سے سرشار تھی۔

محمد افضل قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ علامہ معراج الاسلام 24 مطبوعہ و غیر مطبوعہ کتابوں کے مصنف تھے جن میں منہاج البخاری سر فہرست ہے۔

تبصرہ

Top