انصاف نہ ملا تو فیصلہ کن دھرنا ہوگا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا اعلان

مورخہ: 08 اگست 2017ء

اعلیٰ عدلیہ کی جے آئی ٹی باقر نجفی کمیشن رپورٹ شائع کروائے۔
ماڈل ٹاون میں جن 14 بے گناہوں کی لاشیں گریں، قصور کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے نواز شریف کو بدیانت قرار دے کر باہر پھینکا۔
جرات ہے تو نواز شریف بتائیں جی ٹی روڈ مارچ کس کیخلاف ہے۔
نواز شریف بددیانتی، جھوٹ، کرپشن اور حرام خوری کا نام ہے۔
انصاف نہ ملا تو اب فائنل دھرنا ہوگا۔ مال روڈ پر ڈاکٹر طاہرالقادری کا ریلی سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 8 اگست 2017ء کو وطن واپسی کے بعد ناصر باغ پر استقبالیہ ریلی کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کیا۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاون کا انصاف نہ ملنے پر تحریک قصاص کے فائنل مرحلے کا اعلان کر دیا کہ اب ایک ہی بار فیصلہ کن دھرنا ہوگا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاون پر کہا کہ 3 سال سے 14 لاشیں کندھوں پر اٹھائے پھر رہے ہیں۔ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ شائع کرانے کے لیے ہائی کورٹ میں ہماری اپیل گئی ہے۔ 14 قتل کرا کے بھی ہمیں ہمارا حق نہیں دیا گیا اور ہم عدل و انصاف کے لیے دربدر دھکے کھا رہے ہیں۔

سانحہ ماڈل ٹاون کے استغاثہ کیس میں 126 افراد نامزد ہیں لیکن ان میں ایک شخص بھی جیل میں نہیں۔ الٹا ہمارے کارکن جیلوں میں گئے اور ضمانتوں پر رہا ہیں۔ کیا جمہوریت اس عمل کا نام ہے۔ قومی اداروں سے کہتا ہوں کہ اگر ملک میں ایک انا پرست شخص سے نجات نہ دلائی گئی تو پورا ملک تباہ و برباد ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ جے آئی ٹی کو ماڈل ٹاون کا کیس دیا جائے، تاکہ فیصلہ ہو جائے کہ ماڈل ٹاون کے قتل کس نے کروائے۔ سانحہ ماڈل ٹاون میں اگر ہم بدلہ لینے کا سوچتے تو قاتلوں کے جسم کی بوٹی بوٹی کروا دیتے لیکن ہم جمہوریت، انسانیت اور قانون کے ساتھ امن پر یقین رکھتے ہیں۔

اس ملک میں کمزور کے لیے قانون انصاف دلانے کی طاقت نہیں رکھتا۔ قومی ادارے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لا کر قانون کی بالادستی کا ثبوت دیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر نواز شریف اور شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں قتل نہیں کروائے تو پھر جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کیوں دبوا رکھی ہے۔ ہم زندگی کے آخری سانس تک شہدائے ماڈل ٹاون کی جنگ لڑیں گے، بالاخر شہباز شریف اور نواز شریف لٹکیں گے۔ میرے بعد میری اولاد بھی انہیں معاف نہیں کرے گی۔ آج لوگوں نے تخت لاہور کا فیصلہ کر دیا اور اب اگلی باری شہباز شریف کی ہے۔ شہیدوں کا خون شہباز شریف کو نہیں چھوڑے گا۔

آج لوگ ڈر کر اور انصاف نہ ملنے کی امید سے دیت کے نام پر پیسہ لے لیتے ہیں۔ شہداء ماڈل ٹاؤن کے ورثاء بھی اتنے غریب کہ ان کے دو دو اور تین تین مرلہ کے گھر ہیں۔ ان کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں کہ جنہیں فرعون کا اقتدار ڈرا نہیں سکا اور نہ ہی قارون کی دولت انہیں خرید سکی۔ ہمارے کارکن نہ ڈرے، نہ جھکے اور نہ بکے ہیں۔ یہ غیرت کا راستہ ہے جو شہداء ماڈل ٹاون کے ورثاء نے دکھا دیا ہے۔ جن غریبوں کا یہ عظیم کردار ہے، انہیں انصاف بھی ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک شخص اقتدار سے برطرف ہوا اور پوچھتا ہے کہ میرا قصور کیا ہے۔ میں اس شخص سے پوچھتا ہوں کہ سترہ جون 2017ء کو ماڈل ٹاون میں جن بے گناہوں کی لاشیں گرائیں گئیں، ان کا قصور کیا تھا۔ اللہ کی طرف سے تمہارے حساب کا وقت آ گیا ہے۔ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ نے انگلی نہیں پورا ہاتھ شہباز شریف کی طرف کرتے ہوئے تمہیں ذمہ دار قرار دیا۔

نواز شریف بتاو کہ اگر تم نے لوٹ مار نہیں کی تو پھر یہ دولت اور جائیدادیں کہاں سے بنائی۔ جے آئی ٹی اور عدالت نے 273 دن دیئے لیکن منی ٹریل نہ ثابت کر سکے۔ نواز شریف پارلیمنٹ کے فلور اور سپریم کورٹ میں بھی جھوٹ بولتے رہے۔ جعلی قطری خط لائے اور جعلی ڈاکومنٹس پیش کرتے رہے۔ سپریم کورٹ میں جعلی ثبوت پیش کرنے پر 7 سال کی سزا ہے لیکن سپریم کورٹ نے نرمی کی اور سزا نہیں سنائی۔

سپریم کورٹ نے نواز شریف کو صرف جھوٹا اور خائن قرار دیتے ہوئے اقتدار سے باہر پھینک دیا۔ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی فل بینج نااہل قرار دیتا ہے اور جھوٹا قرار دیتا ہے۔ اگر شرم ہوتی تو گھر بیٹھتے لیکن آپ جی ٹی روڈ پر احتجاج کے لیے آ رہے ہیں۔ ہم نے 2013 اور 2014 میں جو دھرنا دیا وہ حکمرانوں کے خلاف تھا۔ اگر نواز شریف میں جرات ہے تو بتائیں کہ یہ احتجاج کس کے خلاف ہے۔

نواز شریف آپ کہتے ہیں کہ عوام نے منتخب کیا اور پانچ آدمی گھر بھیج دیتے ہیں۔ نواز شریف ذرا سوچیں کہ آپ نااہل ہو کر جھوٹے ڈکلیئر ہو گئے۔ سابق نااہل وزیراعظم ہو کر آپ نے شاہد خاقان عباسی کو نامزد کیا لیکن پس پردہ آج بھی حکومت آپ کی ہے۔ سپریم کورٹ نے آپ کی اسمبلیاں تو نہیں توڑیں بلکہ مینڈیٹ آپ کے پاس ہے۔ جسے آپ جمہوریت نہیں مانتے، پھر بتائیں کہ اور کون سی جمہوریت آپ چاہتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ جہموریت صرف سلطنت شریفیہ کا نام ہے۔ اگر رائیونڈ والے اقتدار پر براجمان ہوں تو جمہوریت ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ ملک میں آج نواز شریف کا نام گالی بن چکا ہے۔ آج نواز شریف بددیانتی کا نام ہے، جھوٹ بولنے کا نام ہے، حرام خوری کا نام ہے، قومی خزانہ لوٹنے کا نام نواز شریف ہے۔ پورے ملک کو برباد کرنے کا نام نواز شریف ہے۔ اب آپ دلوں کی حکومت کر لو اور اس اقتدار کو چھوڑ کر گھر چلے جاو، خدارا پاکستان کی جان چھوڑ دو۔

اعلیٰ عدلیہ کے حوالے سے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 90 کی دھائی میں نواز شریف کے خلاف جب سپریم کورٹ میں فیصلہ آنے والا تھا تو نواز شریف نے اپنی پارٹی کے غنڈے بھیج کر سپریم کورٹ پر حملہ کرایا۔ آج مکافات عمل ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ اللہ کی مدد و نصرت بنا کر نازل ہوا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ نواز شریف سیاسی دہشت گرد اور مذہبی دہشت گرد بھی ہیں۔ ملک میں ایک ایک دہشت گرد تنظیم ان کے ٹکڑوں پر پلتی ہے۔ پنجاب سے بلوچستان تک سارے دہشت گرد فنڈ پر پل رہے ہیں۔ کبھی ایک پائی ہسپتال پر خرچ نہیں کی گئی۔ آپ وہ ٹھیکہ کرتے، جس سے آپ کو کمیشن نہ ملے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے خطاب کے آخر میں تحریک قصاص کے اگلے راونڈ کو شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب بھی اداروں سے انصاف نہ ملا تو پھر ایک ہی بار فیصلہ کن دھرنا دیا جائے گا، جو انصاف ملنے تک جاری رہے گا۔

تبصرہ

Top