سانحہ ماڈل ٹاؤن میں انصاف کیلئے عمران خان اور پی ٹی آئی حکومت اپنے وعدے پورے کرے: ڈاکٹر طاہرالقادری کی وطن واپسی پر میڈیا سے گفتگو

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بیرون ملک سے وطن واپس پہنچ گئے۔ وہ بدھ کی صبح 4 بجے ترکش ائیرلائن کے ذریعے لاہور ائیرپورٹ پہنچے تو ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور کی قیادت میں مرکزی قائدین کے وفد اور کارکنان کی بڑی تعداد نے آپ کا استقبال کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا سے گفتگو کی۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ عمران خان نے چار سال تک ہمارے ساتھ مل کر مطالبہ کیا تھا کہ قتل کرنے والے افسروں کو ان کے عہدوں سے برطرف کر کے اور گرفتار کر کے جیل بھیجا جائے۔ اب عمران خان صاحب اور پی ٹی آئی کی حکومت کے لیے یہ پہلا ٹیسٹ ہے کہ 116 پولیس افسران، جن کی برطرفی کا مطالبہ وہ کرتے رہے ہیں، ان میں سے کوئی ایک افسر بھی نہ معطل ہوا اور نہ ہی او ایس ڈی بنا, اور نہ ہی جیل میں گیا۔ عمران خان فوری طور پر 116 ملوث پولیس افسران کو معطل کریں، انہیں عہدوں سے برخاست کر کے جیلوں میں بھیجا جائے، تاکہ مظلوموں کے لیے انصاف کا راستہ ہموار ہو۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کیس پر آج بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ وہی پولیس افسران الٹا آج عدالتوں میں بھی ہمارے گواہان کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور انہیں مارا پیٹا جا رہا ہے۔ کیس میں ہمارے ایک اہم ترین وکیل نے دھمکیوں سے ڈر کر مزید مقدمہ لڑنے سے معذرت کر لی ہے۔

ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کا فیصلہ واپس لینے میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کا بہت اہم کردار ہے، جس پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل جرمنی اور ہالینڈ کے قائدین و مقامی ایم پیز نے ایک میمورنڈیم سائن کروایا اور ہالینڈ کے وزیراعظم سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا کہ یہ فیصلہ واپس لیا جائے۔ اس ملاقات کے بعد ڈچ حکومت نے خاکے شائع کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

تبصرہ

Top